ثقلین کے آئینے میں موعود کی علامت



”اس بات پر ایمان رکھنا کہ عیسی ابن مریم آسمان سے نازل ھوں گے۔۔۔اور وہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے اھلبیت(علیہ السلام) میں سے ایک قیام کرنے والے کی اقتدا میں نماز پڑھیں گے۔[55]

واضح ھے کہ ”ایمان“ اعتقاد کے معنی میں ھے جو خبر واحد سے ثابت نھیں ھوتا (لہٰذا اس کا لازمہ اس باب میں متواتر خبروں کا ھونا ھے۔)

۲۔محمد بن حسین آبری شافعی م ۳۶۳ھ وہ اپنی کتاب مناقب الشافعی میں تحریر کرتے ھیں: مہدی کی آمد سے متعلق رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی اخبار بشارت اور یہ کہ وہ اھل بیت سے ھیں اور ۷۰/سال کے ھوں گے اور زمین کو عدل و انصاف سے بھردیں گے اور ان کے ھمراہ حضرت عیسیٰ بھی ظھور کریں گے اور دجال کے قتل کرنے میں ان کی مدد فرمائیں گے۔ مخبروں اور راویوں کی کثرت کی بنا پر تواتر کی حد کو پھونچ چکی ھیں۔

یہ بات قرطبی مالکی نے التذکرہ، ص/۷۰۱ میں اور المزی نے تہذیب الکمال ج/۲۵، ص/۱۴۶، ش/۵۱۸۱، میں محمد بن خالد جندی کی شرح حال میںاور ابن قیم نے المنار المنیف میں، ص/۱۴۲، ش/۳۲۷ اور اس کے علاوہ دوسروں نے آبری سے نقل کی ھے۔

۳۔قرطبی مالکی م ۷۶۱ھ نے آبری کی گذشتہ باتوں کو نقل کیا اور ان کی کتاب میں احادیث مذکورہ کو صحیح شمار کرتے ھوئے ان کی بات پر مھر تائید ثبت کی ھے اور قرطبی نے اپنی اس قضاوت میں۔ حاکم نیشا پوری کی اس بات پر تکیہ کیا ھے:

رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)سے صحیح اور صریح احادیث وارد ھوئی ھیں جو نبی اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے خاندان سے ایک مرد کے قیام کے بارے میں خبر دیتی ھیں اور وہ شخص فرزند فاطمہ اور اس کا نام مہدی ھوگا[56]

اسی طرح قرطبی نے سورہٴ توبہ کی ۳۳/ویں آیت کی تفسیر میں ذکر کیا ھے:

اس باب میں وارد ھونے والی صحیح اخبار کہ مہدی رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے خاندان سے ھیں تواتر کی حد کو پھنچ چکی ھیں[57]

۴۔ حافظ جمال الدین المذی م ۷۴۲ھ ؛ اس نے آبری کی گذشتہ باتوں سے احادیث مہدی کے متواتر ھونے کے بارے میں استدلال کیا ھے اور اس پر کسی قسم کا کوئی اعتراض نھیں کیا ھے، بلکہ اسے مسلم الثبوت جانا ھے[58]

۵۔ ابن قیم م ۷۵۱ھ ؛ اس نے بھی آبری کی بات کی اس طرح تائید کی ھے کہ امام مہدی(علیہ السلام) سے متعلق احادیث کو چار حصوں میں تقسیم کیا ھے: احادیث صحیح، احادیث حسن، احادیث غریب و احادیث موضوع،[59] اور وضاحت کی ھے کہ پھلے دو حصوں کی مجموعی روایت کثرت اور نشرو اشاعت کی بنا پر متواتر ھیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next