ثقلین کے آئینے میں موعود کی علامت



سعید بن منصور، ابن المنذر اور بیہقی نے اپنے سنن میں، جناب جابر سے نقل کیا ھے کہ آیہ کریمہ ”لِیُظْھِرَہ عَلَی الدِّین کُلِّہ“ کے بارے میں کھا ھے: یہ”وعدہ اس وقت محقق ھوگا جب کوئی یھودی، نصرانی اور صاحب شریعت باقی نھیں رھے گا مگر یہ کہ سب کے سب دین اسلام کے پابند ھو جائیں گے“[7]

مقداد بن الاسود بھی کہتے ھیں کہ میں نے رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)سے اس طرح سنا ھے:

روئے زمین پر کوئی محل اور کاشانہ باقی نھیں بچے گا مگر یہ کہ اسلامی قانون کا اس میں نفاذ ھو جائے گا، یا اس کے اھل کی عزت و احترام کی حفاظت کے ساتھ یا ذلت و خواری کے ساتھ یا انھیں عزت دے گا، لہٰذا انھیں خدا اپنے اھل میں سے قرار دے گا اور انھیں عزیز بنائے گا، یا انھیں اطاعت گذار بنادے گا تو پھر اس کے حکم کے سامنے تسلیم ھوں گے[8]

اس لحاظ سے، امام باقر(علیہ السلام) سے روایت کی گئی ھے کہ یہ آیت شریفہ آخر زمانہ میں حضرت مہدی(علیہ السلام) کے ظھور کی نوید ھے۔ وہ اللہ کی تائید و نصرت سے اپنے جد کے دین کو تمام ادیان پر غالب کریں گے، یھاںتک کہ روئے زمین پر کوئی مشرک باقی نھیں بچے گا۔ اور یھی سدّی کا بھی کھنا ھے[9]، قرطبی آیہ شریفہ کے ذیل میں کہتا ھے:اور یہ امر حضرت مہدی(علیہ السلام) کے ظھور کے وقت رونما ھوگا، اس وقت سب کے سب دین اسلام کے پابند ھو جائیں گے[10]

سورہ مبارکہ”سبا“ کی ۵۱/ویںآیت؛ ”اے کاش اس وقت کو دیکھتے کہ جب (کفار) وحشت زدہ ھیں، وھاں کوئی راہ فرار نھیں ھے اور نزدیک سے گرفتار ھو نگے۔“

طبری حذیفہ بن یمانی سے نقل کرتے ھیں کہ یہ آیہ کریمہ ان سپاھیوں کے بارے میں ھے جنھیں زمین اپنے اندر نگل جائے گی، ھم آیندہ اےسے مطالب کا ذکر کریں گے کہ جو اس بات کی تصریح کریں گے کہ صحاح، مسانید اور معتبر کتابوں میں اس طرح کی روایتیں موجود ھونے کے باوجود یہ واقعہ ابھی تک رونما نھیں ھوا ھے اور ”اشراط الساعہ“ علائم قیامت میں شمار ھوتا ھے جس کے سبھی معتقد ھیں کہ یہ حادثہ حضرت مہدی(علیہ السلام) کے ظھور کے وقت رونما ھوگا۔

(اس بحث کی تفصیل کے لئے تیسری فصل کا مطالعہ کریں)

طبری کی اس بات کو قرطبی نے التذکرہ نامی کتاب میں حذیفہ بن یمان سے بطور مر سل نقل کیا ھے۔اور ابو حیان نے اپنی تفسیر میں اور مقدسی شافعی نے عقد الدرر اور سیوطی نے الحاوی للفتاوی میں اس کی تصریح کی ھے۔ اور زمخشری نے کشاف میں ابن عباس سے حکایت کی ھے[11]

علاّمہ طبرسی(علیہ الرحمہ) فرماتے ھیں:

اس روایت کو ثعلبی نے اپنی تفسیر میں ذکر کیا ھے اور ھمارے اصحاب (شیعہ) نے اس کے مانند امام صادق (علیہ السلام) اور امام باقر(علیہ السلام) سے حضرت مہدی سے متعلق احادیث کے ضمن میں نقل کیا ھے[12]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next