حضرت امام مہدی(علیہ السلام) کی ولادت کے متعلق علمائے اھل سنت کا اعتراف



۶۔ امام علی بن الحسین زین العابدین(علیہ السلام)

ابوحمزہ ثمالی، ابوخالد کابلی سے نقل کرتے ھیں کہ انھوں نے کھا: ایک دن میں اپنے سید و سردار علی بن حسین امام زین العابدین(علیہ السلام) کی خدمت میں مشرف ھوا تو میں نے آپ سے کھا: مجھے ان لوگوں کے بارے میں بتائیے جن کی اطاعت اور مودت خداوندعالم نے واجب کی ھے اور اپنے بندوں پر ان کی پیروی رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے بعد واجب کی ھے۔

تو حضرت نے کھا: اے کابلی! وہ صاحبان امر ھیں جنھیں خداوندعالم نے لوگوں کا امام بنایا اور ان کی اطاعت واجب کی ھے اوّل علی بن ابیطالب ھیں ان کے بعد علی بن ابیطالب کے فرزند حسن اور حسین ھیں پھر بات ھم تک پھونچے گی، پھر خاموش ھوگئے تو میں نے کھا: اے آقا! ھم سے امیرالمومنین نے روایت کرتے ھوئے فرمایا: زمین بندوں پر اللہ کی حجت سے خالی نھیں رہ سکتی تو پھر آپ نے بعد کون حجت اور امام ھے؟ حضرت نے فرمایا: میرے فرزند محمد ھیں جن کا نام توریت میں باقر ھے علم کو شگافتہ کرنے کی طرح شگافتہ کریں گے، وھی میرے بعد حجت اور امام ھیں محمد کے بعد آپ کے فرزند جعفر ھیں جن کا آسمان والوں کے درمیان صادق نام ھے۔

پھر میں نے آپ سے کھا: اے آقا ان کا نام کیسے صادق ھوگیا جب کہ آپ سب ھی صادق ھیں؟ تو حضرت نے فرمایا: میرے والد نے اپنے والد سے بیان کیا ھے کہ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے فریا: جب میرے فرزند جعفر بن محمد بن علی بن حسین بن علی بن ابیطالب(ع)پیدا ھوں گے تو ان کا نام صادق رکھنا، کیونکہ میرے پانچویں فرزند کا نام ”جعفر“ ھوگا جو خدا کے مقابل جھوٹی امامت کا دعویٰ کرے گا تو وہ خدا کے نزدیک بھی جعفر کذاب ھی ھوگا۔۔۔

پھر علی بن حسین نے زبردست گریہ کیا، پھر کھا: مجھے جعفر کذاب سے خطرہ ھے کیونکہ اُسے زمانے کے طاغوت ولی خدا کی حفاظت میں غائب اور اپنے باپ کے محرم اسرار کی مخبری کے لئے مجبور کریں گے۔ کیونکہ ان کی ولادت سے باخبر نھیں ھیں اور ان کے قتل کے درپے ھونے اور اپنے بھائی کی میراث کی لالچ میں پھر رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے بارھویں وصی کی غیبت طولانی ھوگی۔۔۔[38]

۷۔ امام محمد بن علی الباقر(علیہ السلام)

جابر جعفی نے روایت کرتے ھوئے کھا: میں نے ابوجعفر(علیہ السلام) سے خدا کے قول <اِنَّ عِ-دَّةَ الشُّ-ھُ-وْرِ عِنْدَ اللّٰہِ اِثْنَا عَشَرَ شَھْراً فِی کِتَابِ اللّٰہِ یومَ خَلْقِ السَّمٰوَاتِ وَ الْاَرْضِ مِنْھَا اَرْبَعَةٌ حُرُمٌ،ذٰلِکَ الدِّین الْقَیِّم فَلَا تَظْلِمُوا فِےْھِنَّ اَنْفُسُکُمْ>[39]( زمین و آسمان کی تخلیق کے دن سے خدا کے نزدیک خدا کی کتاب میں مھینوں کی تعداد بارہ ھے اُن میں سے چار مھینے حرمت والے ھیں، یھی محکم دین ھے لہٰذا اس میں اپنے آپ پر ظلم نہ کرو) کے بارے میں سوال کیا: تو میرے آقا نے آہِ سرد بھرنے کے فرمایا:

 Ø±Ú¾ÛŒ سنت تو وہ میرے جد رسول خدا(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)ھیں اور مھینے بارہ ھیں اور وہ امیرالمومنین ھیں مجھ تک اور میرے بعد میرے فرزند جعفر اور ان Ú©Û’ فرزند موسیٰ اور ان Ú©Û’ فرزند علی، اور ان Ú©Û’ فرزند محمد، اور ان Ú©Û’ فرزند علی، ان Ú©Û’ فرزند حسن تک اس Ú©Û’ بعد ان Ú©Û’ فرزند محمد ھادی مہدی تک بارہ امام ھیں جو اللہ خلق پر حجت اور اس Ú©ÛŒ وحی اور اس Ú©Û’ علم پر امین ھیں۔۔۔[40]

۸۔ امام صادق(علیہ السلام)

مسعدہ سے روایت ھے کہ انھوں نے کھا: میں امام جعفر صادق(علیہ السلام) کی خدمت میں تھا کہ ایک ایسا پیر فرتوت آیا جو اپنے عصا کے سھارے چل رھا تھا اُس نے سلام کیا تو ابوعبداللہ(علیہ السلام) نے جواب دیا، پھر کھا: اے فرزند رسول! اپنا ھاتھ بڑھائیے تاکہ میں اُسے بوسہ دوں تو حضرت نے ھاتھ بڑھایا اور اس نے بوسہ دیا پھر رونے لگا تو حضرت نے کھا اے شیخ کیوں رو رھے ھو؟ اس نے کھا: میں آپ پر قربان جاوں صدیوں سے تمھارے قائم کا انتظار کررھا ھوں اور یہ کہتا ھوں کہ اس مھینہ اور اس سال تو حضرت نے فرمایا: اے شیخ ھمارے قائم حسن اور حسین کی صلب سے ھیں اور یہ لوگ علی کی صلب سے اور علی محمد کی صلب سے اور محمد علی کی صلب سے اور علی میرے اس فرزند کی صلب سے ھوں گے (اور موسیٰ(علیہ السلام) کی طرف اشارہ کیا) اور یہ میری صلب سے ھیں اور ھم بارہ ھیں اور ھم میں سے سب کے سب معصوم اور پاکیزہ ھیں۔۔۔[41]

۹۔ امام موسیٰ کاظم(علیہ السلام)

پھلی حدیث

یونس بن عبدالرحمٰن سے روایت ھے کہ انھوں نے فرمایا: میں موسیٰ بن جعفر(علیہ السلام) کی خدمت میں گیا تو میں نے حضرت سے کھا: اے فرزند رسول! آپ قائم بالحق ھیں؟ تو حضرت نے کھا:

میں قائم بالحق ھوں لیکن جو قائم زمین کو خدا کے دشمنوں سے پاک کریں گے اور ظلم و جور سے بھری دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے وہ میری اولاد میں پانچویں فرد ھیں ان کی غیبت جان کے خطرہ کی بناپر طولانی ھوگی جس میں کچھ لوگ مرتد ھوجائیں گے تو کچھ لوگ اپنے ایمان اور عقیدہ پر ثابت قدم رھیں گے۔۔۔[42]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 next