مقتل ابی مخنف میں روایات کی سند کی تحقیق



تا ریخ طبری میںاس راوی سے Û³Û± / روایتیں منقول ھیں۔ ابو زھیر Ù†Û’ جناب مختار Ú©Û’ زما Ù†Û’ Ú©Ùˆ بھی درک کیا Ú¾Û’Û” [84]  اس Ú©Û’ بعد  Û¶Û¸  ھجری میں مصعب بن زبیر Ú©Û’ ھمراہ یہ قطریّ خارجی سے جنگ Ú©Û’ لئے میدان نبرد میں اتر آئے ،پھر Û·Û· ھجری میں مطرف بن مغیرہ بن شعبہ ثقفی خارجی Ú©Û’ مدائن میںنگھبان اور دربان ھوگئے۔ اس وقت ان Ú©ÛŒ جوانی Ú©Û’ ایام تھے لہٰذا ھر وقت مطرف Ú©ÛŒ نگھبانی Ú©Û’ لئے  تلوار کھینچے Ú©Ú¾Ú‘Û’ رھتے تھے ،نیز اسی سال انھوں Ù†Û’ مطرف Ú©ÛŒ فوج میںرہ کر حجاج Ú©Û’ لشکر سے جنگ کی،[85] اس Ú©Û’ بعد کوفہ پلٹ گئے۔ [86]

امام رازی Ù†Û’ اپنی کتاب ”الجرح والتعدیل“ میں ان کا تذکرہ کرتے Ú¾ÙˆÛ’ کھا Ú¾Û’ :”میں Ù†Û’ اپنے باپ سے سنا Ú¾Û’ کہ وہ کھا کرتے تھے کہ ابو مخنف ان سے روایت نقل کرتے ھیں اوروہ بالواسطہ  امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام سے روایت نقل کرتے ھیں۔[87]

۲۱۔ حارث بن حصیرہ ازدی : یہ شخص بعض روایتوں کو عبداللہ بن شریک عامری نھدی کے حوالے سے نقل کرتا ھے اور بعض روایتوں کو اس کے واسطے سے امام زین العابدین علیہ السلام سے نقل کرتا ھے ۔

ذھبی نے” میزان الاعتدال“ میں ان کا تذکرہ کرتے ھوئے کھا Ú¾Û’ : ابو احمد زبیری کا بیا Ù† Ú¾Û’ کہ یہ رجعت پر ایمان رکھتے تھے اور یحيٰ بن معین Ù†Û’ کھا Ú¾Û’ کہ یہ ثقہ ھیں ۔ان Ú©Ùˆ خشبی کھا جاتا Ú¾Û’ کیونکہ یہ اس خشب (Ù„Ú©Ú‘ÛŒ) Ú©ÛŒ طرف منسوب ھیں جس پر زید بن علی(علیہ السلام)  Ú©Ùˆ پھانسی دی گئی تھی Û”

 Ø§Ø¨Ù† عدی کا بیان Ú¾Û’ کہ ان کا شمار کوفہ Ú©Û’ شدید شیعوںمیںھوتا Ú¾Û’ Û” ابوحاتم رازی کھتے ھیں کہ ان کا شماربھت قدیم شیعوں میں ھوتا Ú¾Û’ لیکن اگر ثوری Ù†Û’ ان سے روایت نقل نہ Ú©ÛŒ ھوتی تو یہ متروک تھے۔ [88]

ذھبی Ù†Û’ نفیع بن حارث نخعی ھمدانی کوفی اعمی (جو اندھے تھے ) Ú©Û’ شرح حال میں حارث بن حصیرہ سے روایت نقل کرتے ھوئے کھا Ú¾Û’ : ” بھت سچے تھے لیکن رافضی تھے۔ اس Ú©Û’ بعد سند روایت Ú©Ùˆ آگے بڑھاتے ھوئے کھتے ھیں کہ حارث بن حصیرہ Ù†Û’ عمران بن حصین سے روایت نقل Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کہ انھوں Ù†Û’ کھا :”کنت جالساعندالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وعلیُّ الی جنبہ “ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ Ùˆ سلم Ú©Û’ پاس بےٹھاتھا اور علی (علیہ السلام) ان  Ú©Û’ پھلو میں بےٹھے تھے ،” اذقراٴ النبی صلی اللہ علیہ وآلہ” امن یجیب المضطرّاذا دعاہ Ùˆ یکشف السوء Ùˆ یجعلکم خلفاء الارض“ [89]

اسی درمیان پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ اس آیہ شریفہ ”امن یجیب المضطر۔۔۔“کی تلاوت فرمائی” فارتعد عَلِیٌّ ،فضرب النبی صلی اللہ علیہ وآلہ بیدہ علی کتفہ“آیت Ú©Ùˆ سن کر علی لرزنے Ù„Ú¯Û’ تو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ اپنے ھاتھوں Ú©Ùˆ علی (علیہ السلام)  Ú©Û’ شانے پر رکھا”فقال: لایحبک الا مومن ولا یبغضک الا منافق الی یوم القیا مة“[90]اور فرمایا: قیامت تک تم سے محبت نھیں کرےگا مگر مومن او ر دشمنی نھیں کرے گا مگر منافق۔

تاریخ طبری میں ابن حصیرہ سے Û±Û°/ روایتیں موجود ھیں اور ان تمام روایتوں Ú©Ùˆ ابو مخنف Ù†Û’ ان سے نقل کیاھے۔ شیخ طوسیۺ Ù†Û’ اپنے رجال میں ان Ú©Ùˆ امیر المومنین علیہ السلام Ú©Û’ اصحاب میں شمار کیا Ú¾Û’[91]لیکن آپ Ù†Û’ حارث بن حصین ازدی نامی شخص کا تذکرہ امام محمد باقر علیہ السلام  Ú©Û’ اصحاب میںکیا Ú¾Û’ جو غلط Ú¾Û’ Û”

Û²Û²Û” عبداللہ بن عاصم فائشی ھمدانی : یہ ضحاک بن عبداللہ مشرقی ھمدانی Ú©ÛŒ روایتوں Ú©Ùˆ نقل کرتے ھیں۔مقدس اردبیلی Ù†Û’ ”جامع الرواة “میں ذکر کیا Ú¾Û’ کہ کافی میں تیمم Ú©Û’ وقت Ú©Û’ سلسلے میں ان سے  امام جعفر صادق علیہ السلام Ú©ÛŒ زبانی ایک روایت منقول Ú¾Û’ Û”

تہذیب میں عسقلانی نے ان کا تذ کرہ کیا ھے، نیز بصائر الدرجات میں بھی ان کا تذکرہ موجود ھے۔ ان سے ابان بن عثمان اور جعفر بن بشیر نے روایتیں نقل کی ھیں۔ [92]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next