مقتل ابی مخنف میں روایات کی سند کی تحقیق



تہذیب التہذیب میں اس کا ذکرملتا ھے۔روایت میںھے کہ وہ قبیلہ قضاعہ سے تھا۔ اس نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کا زمانہ درک کیا ھے لیکن آپ کے دیدار کا شرف اسے حاصل نہ ھوا ۔یہ شخص کوفہ کا باشندہ تھا ۔جب امام حسین علیہ السلام شھید ھوگئے تو اس نے بصرہ کو اپنا مسکن بنا لیا۔ یہ شخص اپنی قوم میں معروف آدمی تھا، ۶۰/حج انجام دئے، اس کا شمارصائم النھار اورقائم اللیل میں ھوتا تھا(یعنی دن روزں میں گذرتا تھا اور شب عبادت میں) اس پر لوگ بھروسہ کیا کرتے تھے، ایک سو تیس(۱۳۰)سا ل کے سن میں ۹۵ھ میں وفات پائی ۔ [5]

۶۔ عبداللہ بن خازم کثیری ازدی : یہ شخص یوسف بن یزید کے حوالے سے حضرت مسلم بن عقیل کی جنگ کا تذکرہ کرتا ھے اور سلیمان بن ابی راشد کے واسطہ سے لوگوں کے مسلم کو دھوکہ دینے کے واقعہ کو نقل کرتا ھے۔ اس شخص نے پھلے مسلم بن عقیل علیہ السلام کی بیعت کی۔ جناب مسلم (علیہ السلام) نے اسے ابن زیاد کے قصر کی طرف بھیجا تاکہ ھانی کا حال معلوم کرکے آئے ، پھر اس شخص نے جناب مسلم اورامام حسین علیھما السلام دونوں کو دھوکہ دیا ۔ (ج۵، ص۳۶۸۔۳۶۹)آخر کار اپنے کئے پر نادم ھوا اورتوابین کے ساتھ ھوگیا اور انھیں کے ھمراہ خروج کیا۔ (ج۵،ص۵۸۳) یھاں تک کہ قتل ھوگیا ۔(ج۵، ص۶۰۱)

Û·Û” عباس بن جعدہ جُدلی :اس شخص Ú©Ùˆ عیاش بن جعدہ جُدلی Ú©Û’ نام سے بھی یاد کیا جاتا Ú¾Û’ Û” جناب مسلم(علیہ السلام)  کا اموی حاکم Ú©Û’ خلاف قیام ØŒ کوفیوں Ú©ÛŒ مسلم Ú©Û’ ساتھ دغااور ابن زیادکا موقف اسی شخص Ù†Û’  یونس بن ابی اسحاق سبیعيھمدانی Ú©Û’ واسطہ سے نقل کیا Ú¾Û’Û” یہ وہ شخص Ú¾Û’ جس Ù†Û’ حضرت مسلم Ú©Û’ ھاتھوں پر بیعت Ú©ÛŒ اور ان Ú©Û’ ھمراہ نبرد میں شریک رھا، پھر درمیان جنگ سے غائب ھوگیا اوردکھائی نہ دیا ØŒ روایت کا جملہ اس طرح ھے۔” خرجنا مع مسلم۔۔“۔ھم لوگ مسلم Ú©Û’ ھمراہ سپاہ سے نبرد آزمائی Ú©Û’ لئے Ù†Ú©Ù„ Ù¾Ú‘Û’ Û”

۸۔عبدالرحمن بن ابی عمیر ثقفی :مختار کو ابن زیا د کے پرچم امان کے تلے آنے کی دعوت دینااسی شخص سے منقول ھے ۔

۹۔ زائد ہ بن قدامہ ثقفی : جناب مسلم بن عقیل سے جنگ کے لئے محمد بن اشعث کا میدان نبرد میں آنا ، آپ کا اسیر ھو نا، قصر کے دروازہ پر پھنچ کر پانی طلب کرنااورآپ کوپانی پلائے جانے کاواقعہ اسی شخص کے حوالے سے مرقوم ھے ۔(ج۵،ص۳۷۵)

” طبری “نے اس شخص کو” قدامہ بن سعیدبن زائدہ بن قدامہ ثقفی“ کے نام سے یاد کیاھے جبکہ حقیقت یہ ھے کہ زائدہ بن قدامہ ، قدامہ بن سعید کے دادا ھیںاور وہ کوفہ کی پر ماجراداستان میں موجود تھا اور اس کا پوتا” قدامہ بن سعید “وہ ھے جسے جناب شیخ طوسی ۺنے اما م صادق علیہ السلام کے اصحاب میں ذکر کیا ھے۔ (طبری ،ص۲۷۵،ط نجف )لہٰذاھمارے نزدیک یھی صحیح ھے کہ” قدامہ بن سعید، زائدہ بن قدامہ ثقفی“ سے روایت نقل کرتے ھیں ۔

ÛµÛ¸ ھجری میں عام الجماعة[6] Ú©Û’ بعد معاویہ بن ابی سفیان Ú©ÛŒ طرف سے عبدالرحمن بن ام Ø­Ú©Ù… ثقفی Ú©Û’ دور حکومت میں قدامہ بن سعیدکا دادا زائدہ بن قدامہ Ú©Ùˆ فہ Ú©ÛŒ پو لیس کا سربراہ تھا (ج۵ ،ص۳۱۰)جب ابن زیاد Ù†Û’ جناب مسلم علیہ السلام Ú©Û’ ارد گرد سے لوگوں Ú©Ùˆ جدا کرنے Ú©Û’ لئے پرچم امان بلند کیا تو” عمر Ùˆ بن حریث “کے ھمراہ یہ شخص اس پرچم امن کا پرچمدار تھا۔ اسی شخص Ù†Û’ اپنے چچا زاد بھائی مختار Ú©ÛŒ سفار Ø´ Ú©ÛŒ تھی، یھی وہ شخص Ú¾Û’ جو کوفہ میں ابن زیاد Ú©Û’ قید خانے سے مختار کا خط لیکر مختار Ú©Û’ بھنوئی عبداللہ بن عمر Ú©Û’ پاس Ù„Û’ گیا تھا۔ تاکہ وہ یزید Ú©Û’ پاس جا کرمختار Ú©ÛŒ رھائی Ú©ÛŒ سفارش کرے۔ صفیہ بنت ابی عبید ثقفی Ú©Û’ شوھر عبداللہ بن عمر ØŒ مختار Ú©Û’ بھنوئی Ù†Û’ جاکر وھاں سفارش Ú©ÛŒ تو مختار Ú©Ùˆ ابن زیاد Ù†Û’ آزاد کردیا ØŒ لیکن ابن زیاد Ù†Û’ اس فعل پر ”زائد بن قدامہ“ کا پیچھاکیا تو وہ بھاگ نکلا یھاں تک کہ ان Ú©Û’ لئے امن Ú©ÛŒ ضمانت حاصل Ú©ÛŒ گئی۔ (ج۵،ص۵۷۱)جب عبداللہ بن زبیر Ú©ÛŒ طرف سے مقرر والی کوفہ عبداللہ بن مطیع Ú©ÛŒ بیعت ھونے Ù„Ú¯ÛŒ تو بیعت کرنے والوں Ú©Û’ ھمراہ” زائد بن قدامہ “نے بھی ابن مطیع Ú©ÛŒ بیعت Ú©ÛŒ ابن مطیع Ù†Û’ بیعت Ú©Û’ فوراً بعد ابن ”قدامہ“ Ú©Ùˆ مختار Ú©ÛŒ طرف روانہ کیا تاکہ مختار Ú©Ùˆ بیعت Ú©ÛŒ دعوت دیں ،لیکن ابن قدامہ Ù†Û’ جب مختار Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ خبر دی تو مختار Ù†Û’ خوشی کا اظھار نھیں کیا۔ (ج۶،ص۱۱)کوفہ سے مختار Ú©Û’ قیام کا آغاز اسی شخص Ú©Û’ باغ سے ھواتھا جو محلہ” سبخہ“ میں تھا۔ (ج۶ ،ص۲۲) ابن زبیر Ú©Û’ مقرر کردہ والیٴ کوفہ عمر بن عبدالرحمن مخزومی Ú©Ùˆ ھٹانے Ú©Û’ لئے مختار Ù†Û’ اسی شخص Ú©Ùˆ روانہ کیا تھا اور ابن قدامہ Ù†Û’ اسے دھمکی اورمال Ú©ÛŒ لالچ دیکرھٹادیا Û”(ج۶، ص۷۲) Ú©Ú†Ú¾ دنوں Ú©Û’ بعد یہ شخص عبدالملک بن مروان سے ملحق ھوگیااور اس Ú©Û’ ھمراہ مصعب بن زبیر سے جنگ شروع Ú©ÛŒ یھاں تک کہ ”دیر جاثلیق “میں مختار Ú©Û’ خون کا انتقام لینے Ú©Û’ لئے اس Ù†Û’ مصعب Ú©Û’ خون سے اپنی شمشیر Ú©Ùˆ سیراب کر دیا Û”(ج۶،ص۱۵۹) 

بالآخر حجاج Ù†Û’ ابن قدامہ کوایک ہزار فوج Ú©Û’ ھمراہ مقام” رودباد “میں شبیب خارجی سے مقابلہ کرنے Ú©Û’ لئے روانہ کیا۔وھاں پر اس Ù†Û’ خوب جنگ Ú©ÛŒ یھاں تک کہ وہ ماراگیا؛ جبکہ اس Ú©Û’ ساتھی اس Ú©Û’ ارد گرد تھے۔، یہ واقعہ  ۷۶ھجری Ú©Û’ آس پاس کا Ú¾Û’Û” (ج۶ ،ص۲۴۶)اس سے یہ صاف واضح Ú¾Û’ کہ” قدامہ بن سعید بن زائد ہ“ جن سے ابومخنف Ù†Û’ روایت نقل Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کوفہ میں جناب مسلم Ú©Û’ قیام Ú©Û’ عینی شاھد نھیں ھیں ØŒ پس صحیح یھی Ú¾Û’ کہ” قدامہ بن سعید “نے ”زائدہ بن قدامہ“ سے روایت نقل Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کیونکہ زائدہ ( جیسا کہ گذشتہ سطروں میں ملاحظہ کیا ) عمروبن حریث Ú©Û’ ھمراہ تھا لہٰذا حضرت مسلم Ú©ÛŒ طرف ابن زیادکی جانب سے محمدبن اشعث Ú©Ùˆ بھیجے جانے Ú©ÛŒ خبر اسی شخص Ù†Û’ اپنے پوتے قدامہ بن سعید سے نقل Ú©ÛŒ Ú¾Û’ Û”

۱۰۔عمارہ بن عقبہ بن ابی معیط اموی: مسلم بن عقیل کا پانی طلب کرنا اور اس پر انھیںپانی پلائے جانے Ú©ÛŒ خبر اسی شخص Ú©Û’ پوتے سعید بن مدرک بن عمارہ بن عقبہ Ù†Û’ اس سے نقل Ú©ÛŒ Ú¾Û’ اور ابو مخنف Ù†Û’ اس سے روایت Ú©ÛŒ Ú¾Û’Û” تقریب التہذیب میں لکھا Ú¾Û’ : یہ شخص روایت میں مورد اعتماد Ú¾Û’ جس Ú©ÛŒ وفات Û±Û±Û¶  ھجری میں واقع ھوئی Ú¾Û’Û”

۱۱۔عمر بن عبدالرحمن بن حارث بن ھشام مخزومی : صقعب بن زھیر کے حوالے سے اس شخص نے مکہ سے امام حسین علیہ السلام کے نکلتے وقت کی خبر کو ذکر کیا ھے۔( ج۵، ص ۳۸۲)مختار کے زمانے میں عبداللہ بن زبیر نے اس شخص کو کوفہ کا والی بنایا تو مختار نے مال کی لالچ اور ڈرا دھمکا کر اسے اس عھدہ سے ھٹادیا۔ (ج۶، ص۷۱) تہذیب التہذیب میں اس کا تذکرہ موجود ھے ، صاحب کتاب کا بیان ھے کہ ابن حبان نے اسے ثقات میں شمار کیا ھے ، دوسرا بیان یہ ھے کہ صحابہ کی ایک جماعت سے یہ شخص روایت نقل کرتا ھے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next