مقتل ابی مخنف میں روایات کی سند کی تحقیق



جی ھاں یھی وہ ۱۵/افراد ھیں جو کربلا کے دلسوز اور غمناک واقعہ کے عینی شاھد ھیں اور ابومخنف نے ان لوگوں سے ایک یا دو واسطوں سے روایت نقل کی ھے ۔

تیسری فھرست    

تیسری فھرست میں وہ لوگ ھیں جو ان واقعات کے شاھد ھیں اور وھاں حاضر تھے۔ ان لوگوں نے بغیر کسی واسطے کے خود ابو مخنف سے واقعات بیان کئے ھیں اور یہ چارافراد ھیں:

  Û±Û” ابو جناب یحيٰ بن ابی حیہ الوداعی کلبی  : اس شخص Ù†Û’ ا بن زیاد سے جناب مسلم بن عقیل Ú©Û’ ساتھیوں Ú©Û’ مقابلہ Ú©Ùˆ نقل کیا Ú¾Û’ (ج۵ ص Û³Û¶Û¹ Ùˆ Û³Û·Û°) نیز جناب مسلم اور ھانی بن عروہ Ú©Û’ سر Ú©Ùˆ یزید Ú©ÛŒ طرف بھیجے جانے اور خط Ù„Ú©Ú¾ کر اس خبر سے آگاہ کرنے Ú©ÛŒ روایت بھی اسی شخص سے ملتی ھے۔میں یہ سمجھتا Ú¾ÙˆÚº کہ ابو جناب ان خبروں Ú©Ùˆ اپنے بھائی ھانی بن ابی حیہ وداعی کلبی Ú©Û’ حوالے سے نقل کرتا Ú¾Û’ ØŒ کیونکہ ھانی بن ابی حیہ Ú©Û’ ھاتھوں ابن زیاد Ù†Û’ یزید Ú©Ùˆ خط روانہ کیا تھا۔

 ØªØ§Ø±ÛŒØ® طبری میں اس شخص سے Û²Û³ / روایتیں منقول ھیں ØŒ جن میں سے Û¹/روایتیں جنگ جمل، جنگ صفین اور جنگ نھروان سے متعلق ھیں جو بالواسطہ ھیں اور Û¹/روایتیں کربلا سے متعلق ھیں جن میں سے پانچ بالواسطہ ھیں اور چار مرسل ھیں (یعنی درمیان سے راوی حذف Ú¾Û’ )۔آخری روایت جو میرے Ø°Ú¾Ù† میں Ú¾Û’ اورمرسل Ú¾Û’ وہ مصعب بن زبیر کا ابراھیم بن مالک اشتر Ú©Ùˆ خط Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ کا واقعہ Ú¾Û’ جس میں مصعب Ù†Û’ ابراھیم Ú©Ùˆ مختار Ú©Û’ بعد Û¶Û·/  ھجری میں اپنی طرف بلایا تھا۔ (ج۶ص۱۱۱) تہذیب التہذیب (ج۱۱،ص۲۰۱)پر اس Ú©ÛŒ پوری بایو گرافی موجود Ú¾Û’Û” اس میں راوی Ú©Û’ سلسلے میں یہ جملہ ملتا Ú¾Û’ : ”کوفی صدق مات Û´Û·Ú¾ “یہ شخص کوفی تھا ،سچا تھا اور Û±Û´Û·/ ھجری میں اس Ú©ÛŒ وفات ھوئی۔

Û²Û” جعفر بن حذیفہ طائی: جناب مسلم Ù†Û’ اپنی شھادت سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ امام حسین علیہ السلام Ú©Ùˆ اھل کوفہ Ú©ÛŒ بیعت Ú©Û’ سلسلے میں جو خط لکھا Ú¾Û’ اس Ú©ÛŒ روایت اسی شخص سے نقل ھوئی Ú¾Û’ØŒ نیز محمد بن اشعث بن قیس کندی اور ایاس بن عثل طائی Ú©Û’ خط کاراوی بھی یھی شخص Ú¾Û’ جس میں ان لو Ú¯Ùˆ Úº Ù†Û’ امام حسین (علیہ السلام) Ú©Ùˆ   جناب مسلم Ú©ÛŒ گر فتاری اور ان Ú©ÛŒ شھادت Ú©ÛŒ خبر پھنچائی تھی۔ (ج ۵، ص۳۷۵)

ذھبی نے میزان الاعتدال میں اس کا تذکر ہ کیا ھے اور کھا ھے کہ یہ شخص علی (علیہ السلام) سے روایت نقل کرتا ھے اور اس سے ابومخنف نے روایت نقل کی ھے۔جنگ صفین میں یہ شخص علی علیہ السلام کے ھمراہ تھا ۔ ابن حبان نے اسے ثقات(معتبر وثقہ راویوں) میں شمار کیا ھے ، پھر کھا ھے کہ معلوم نھیں ھے کہ یہ کون ھے ؟

طبری نے اس شخص سے ۵/روایتیں نقل کی ھیں ،جن میں سے دو روایتیںجنگ صفین سے متعلق ھیں،دوروایتیں خوارج کے ایک گروہ جس کا تعلق قبیلہ طئی سے تھا، کے سلسلے میں اورایک واقعہ کر بلا کے ذیل میںو ھی مسلم بن عقیل کی خبر ھے جو گزشتہ سطروں میںبیان ھوچکی ھے ۔

Û³Û” دلھم بنت عمرو : یہ خاتون، زھیربن قین Ú©ÛŒ زوجہ ھیں۔ جناب زھیر بن قین کا امام حسین (علیہ السلام)  Ú©Û’ لشکر میں ملحق Ú¾Ùˆ Ù†Û’ کا واقعہ انھیںخاتون سے مروی Ú¾Û’Û” روایت کا جملہ اس طرح Ú¾Û’ کہ ابو مخنف کھتے ھیں دلھم Ù†Û’ مجھ سے اس طرح روایت نقل Ú©ÛŒ Ú¾Û’ Û”(ج۵، ص۳۹۶)

Û´Û” عقبہ بن ابی العیزار : امام حسین علیہ السلام Ú©ÛŒ دواھم خطبے جسے آپ Ù†Û’ مقام ” بیضہ“ اور مقام Ø°ÛŒ حسم میں پیش کیا تھا اسی شخص سے مروی ھیں،نیز امام حسین علیہ السلام Ú©Û’ جواب میں زھیر بن قین Ú©ÛŒ گفتگو،امام حسین علیہ السلام Ú©Û’ اشعار اور طرماح بن عدی Ú©Û’ اشعار Ú©ÛŒ بھی اسی شخص سے روایت نقل ھوئی Ú¾Û’ Û”(ج۵ ØŒ ص۴۰۳) ایسا لگتا Ú¾Û’ کہ یہ شخص حر Ú©Û’ لشکر میں تھالہٰذانجات پا گیا۔ اپنی رجالی کتا بوں میںھمیں اس کا تذکرہ کھیں نھیں ملا۔ ھاں لسان المیزان میں اس کا ذکر موجود ھے۔لسان المیزان Ú©Û’ الفاظ اس طرح ھیں :” یعتبر حدیثہ“  اس Ú©ÛŒ حدیث معتبر Ú¾Û’ØŒ نیز وھیں اس بات Ú©ÛŒ بھی یاد آوری Ú©ÛŒ گئی Ú¾Û’ کہ ابن حبان Ù†Û’ اسے ثقات میں شمار کیا Ú¾Û’ Û”

یھی وہ چار افراد ھیںجو ظاھراً ان واقعات کے شاھد ھیں اورابو مخنف نے ان سے بلا واسطہ حدیثیں نقل کی ھیں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next