مقتل ابی مخنف میں روایات کی سند کی تحقیق



Û¶Û” صقعب بن زھیرازدی : مذکورہ شخص اپنی روایتیں ابو عثمان نھدی ،عون بن ابی جحیفہ سوائی اور عبدالر حمن بن شریح معافری اسکندری Ú©Û’ حوالے سے نقل کرتا Ú¾Û’Û” تہذیب التہذیب Ú©ÛŒ جلد۶ ،ص Û±Û¹Û³ پر مرقوم Ú¾Û’ کہ Û±Û¶Û·  ھجری میں اسکندرھی میں ”صقعب “نے وفات پائی وہ عمر بن عبدالر حمن بن حا رث بن ھشام مخزومی اور حمید بن مسلم Ú©ÛŒ روایتوں Ú©Ùˆ بھی نقل کرتا Ú¾Û’ Û”

تاریح طبری میں ابن زھیر سے Û²Û°/ خبریں منقول ھیں اور تمام خبریں اس طرح ھیں ”عن ابی مخنف عنہ“  ابو مخنف ان (صقعب) سے روایت نقل کرتے ھیں۔ ان روایتوں میں ۳روایتیںپیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ وفات سے متعلق ھیں۔ چونکہ یہ جنگ صفین میں حضرت علی علیہ السلام Ú©Û’ لشکر میں تھے لہٰذا جناب عمار بن یاسرکی شھادت کا بھی تذکرہ کیا Ú¾Û’ [51] اسی طرح حجر بن عدی Ú©ÛŒ شھادت Ú©Û’ واقعہ کا بھی تذکرہ کیا Ú¾Û’Û” [52] کر بلاکے سلسلے میںنو روایتیں نقل Ú©ÛŒ ھیں اور تین روایتیں مختار Ú©Û’ قیام Ú©Û’ سلسلے میں ھیں۔ تہذیب التہذیب میں عسقلانی کا بیان اس طرح Ú¾Û’: ابن حبان Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ ثقات میں شمار کیا Ú¾Û’Û” ابوزرعہ کا بیان Ú¾Û’ کہ روایت Ú©Û’ سلسلے میں یہ مورد اعتماد ھیں؛ ابو حاتم کا بیا Ù† Ú¾Û’ کہ یہ مشھور نھیں ھیں۔[53] ”خلا صة تہذیب ا لتہذیب الکمال “ Ú©Û’ حاشیہ پر Ú¾Û’ کہ ابو زرعہ Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ توثیق Ú©ÛŒ Ú¾Û’Û” [54]

Û·Û” معلی بن کلیب ھمدانی : کر بلا کا دلسوز واقعہ انھوں Ù†Û’ ابو وداک جبر بن نو فل  Ú©Û’ واسطہ سے نقل کیا Ú¾Û’ لہٰذا ابو وداک Ú©ÛŒ روایتوں Ú©Ùˆ دیکھا جائے Û”

۸۔ یوسف بن یزید بن بکر ازدی : مذکورہ شخص عبداللہ بن حازم ازدی اور عفیف بن زھیر بن ابی اخنس سے روایتیں نقل کر تا ھے۔ تار یخ طبری میں ان کاپورانام مذکورھے [55] اور ان سے ۱۵روایتیںنقل ھوئی ھیں ۔ ۷۷ھ کے بعد تک انھوں نے زندگی گزاری ھے۔ ذھبی نے” میزان الاعتدال“ میں ان کا اس طرح ذکر کیا ھے : آپ بڑے سچے شریف اور بصرہ کے رھنے والے تھے، آپ سے ایک جماعت نے روایتیں نقل کی ھیں اور بھت سارے لوگوں نے ان کی تعریف کی ھے ۔وہ اپنی حدیثیں خودلکھا کر تے تھے۔[56] تہذیب التہذیب میں عسقلا نی نے ان کا اس طرح تذکرہ کیا ھے: ابن حبان نے انھیں ثقات میں شمار کیا ھے۔مقدسی نے کھا کہ یہ ثقہ ھیں۔ابو حاتم کا بیا ن ھے کہ وہ اپنی حدیثیں خود لکھا کر تے تھے۔ [57] یھی تذکرہ خلاصة تذ ھیب تہذیب الکمال میں بھی ملتا ھے۔ [58]

۹۔یونس بن ابی اسحاق :ابو اسحاق عمروبن عبداللہ سبیعی ھمدانی کوفی کے فرزندیونس، عباس بن جعدہ جدلی کے حوالے سے روایتیں نقل کرتے ھیں اورحضرت مسلم بن عقیل کے قیام کے سلسلے میںانھوں نے روایت کی ھے کہ آپ کے مقابلہ میں چار ہزار کا لشکر تھا ۔

 Ø¹Ù„امہ سید شرف الدین موسوی اپنی گرانقدر کتاب ”المراجعات“میں فرماتے ھیں:”:یونس Ú©Û’ والد ابو اسحاق عمروبن عبدللہ بن سبیعی ھمدانی کوفی، Ú©Û’ شیعہ ھونے Ú©ÛŒ تصریح ابن قتیبہ Ù†Û’ اپنی کتاب ”المعارف “اور شھرستانی Ù†Û’ اپنی کتاب ”الملل Ùˆ النحل“میں Ú©ÛŒ Ú¾Û’Û” آپ ان محدثین Ú©Û’ سربراہ تھے جن Ú©Û’ مذھب Ú©Ùˆ دشمنان اھل بیت کسی طرح لائق ستائش نھیں سمجھتے ،نہ Ú¾ÛŒ اصول میںاور نہ Ú¾ÛŒ فروع میں کیونکہ یہ وہ لوگ ھیں جو اھل بیت اطھار علیھم السلام Ú©Û’ نقش قدم پرچلتے ھیں اوردین Ú©Û’ مسئلہ میں فقط اھل بیت اطھار Ú©ÛŒ پیروی کرتے ھیں۔یھی وجہ Ú¾Û’ کہ جوزجانی (گرگانی )(جیسا کہ میزان الاعتدال میں زبیدی Ú©Û’ شرح حال میں ذکر ھواھے) [59]Ù†Û’ کھا Ú¾Û’ کہ اھل کوفہ میں Ú©Ú†Ú¾ لوگوں کا تعلق ایسے گروہ سے تھا ۔جن Ú©Û’ مذھب ومرام Ú©Ùˆ لوگ اچھی نگاہ سے نھیں دیکھتے تھے جبکہ یہ لوگ محدثین کوفہ Ú©Û’ بزرگوں میں سے تھے مثلاًابو اسحاق ØŒ منصور ØŒ زبید الیامی ØŒ اعمش اوران  جیسے دوسرے افراد، ان لوگوں Ú©ÛŒ روایتیں فقط ان Ú©Û’ سچے ھونے Ú©ÛŒ بنیاد پر قبول Ú©ÛŒ جاتی ھیں؛ لیکن اگر ان Ú©ÛŒ طرف سے مرسلہ روایتیں نقل Ú¾ÙˆÚº تو Ú†ÙˆÚº Ùˆ چرا کیا جاتا Ú¾Û’Û” نمونے Ú©Û’ طور پر ان میں سے ایک روایت جسے دشمنان اھل بیت ابو اسحاق Ú©Û’ مراسل(مرسلہ Ú©ÛŒ جمع وہ روایت جس میں درمیان سے راوی حذف Ú¾Ùˆ)میںشمار کرتے ھوئے انکار کرتے ھیں ابو اسحاق Ú©ÛŒ وہ روایت Ú¾Û’ جسے عمرو بن اسماعیل Ù†Û’ (جیسا کہ میزان الاعتدال میں عمرو بن اسماعیل Ú©Û’ شرح حال میں مذکور Ú¾Û’ )[60] ابو اسحاق سے نقل کیا Ú¾Û’ کہ انھوں Ù†Û’ فرمایا : ”قال رسول اللّہ صلی اللّہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم مثل علیٍّ کشجرةانااصلھاوعلی فرعھا Ùˆ الحسن والحسین ثمرھا والشیعةورقھا“نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا : علی Ú©ÛŒ مثال اس درخت Ú©ÛŒ سی Ú¾Û’ کہ جس Ú©ÛŒ جڑ میں ھوںشاخ علی ھیں ،حسن Ùˆ حسین  اس Ú©Û’ Ù¾Ú¾Ù„ اور شیعہ اس Ú©Û’ پتے ھیں۔

پھر علامہ شرف الدین اعلی اللہ مقامہ فرماتے ھیں کہ ( جیسا کہ میزان الاعتدا Ù„ میں Ú¾Û’ کہ)  مغیرہ کا یہ بیان کہ اھل کوفہ Ú©ÛŒ حدیثوں Ú©Ùˆ ابو اسحاق اور اعمش جیسے لوگوں Ù†Û’ تباہ کیا Ú¾Û’ ØŒ [61]  یایہ کہ اھل کوفہ Ú©Ùˆ ابو اسحاق اور اعمش جیسے لوگوں Ù†Û’ ھلاک کیا Ú¾Û’ [62]فقط اس لئے Ú¾Û’ کہ یہ دونوں آل محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©Û’ خالص پیرو تھے اور ان Ú©ÛŒ سنتوں میں جو چیزیں ان Ú©ÛŒ خصوصیات Ùˆ صفات Ú©Û’ سلسلے میں وارد ھوئی ھیں۔ اس Ú©Û’ محافظ Ùˆ نگراں تھے Û”

  پھر فرماتے ھیں : صحاح ستہ اور غیر صحاح (اھل سنت Ú©ÛŒ ۶کتابیں جنھیں وہ صحاح Ú©Û’ نام سے یاد کرتے ھیں ) Ú©Û’ مصنفین Ù†Û’ ان دونوں سے روایتوں کونقل کیا Ú¾Û’Û” [63]

  بھر حال ”الو فیات “ Ú©Û’ بیان Ú©Û’ مطابق عثمان Ú©ÛŒ خلافت ختم ھونے Ú©Û’ ۳سال قبل یعنی Û³Û³Ú¾ میں آپ Ú©ÛŒ ولادت ھوئی اور ابن معین Ùˆ مدائنی Ú©Û’ بیان Ú©Û’ مطابق Û±Û³Û²Ú¾ میں آپ Ù†Û’ وفات پائی Û”

آپ کے فرزند یونس آپ ھی سے روایتیں نقل کرتے ھیں جنکی وفات ۱۵۹ ھ میں ھوئی اور اس وقت آپ کی عمر ۹۰ سال کی تھی ۔ یہ وھی شخص ھیں جو ابو مخنف سے عباس بن جعدہ کے حوالے سے کوفہ میں جناب مسلم کے قیام کے واقعہ کو بیان کرتے ھیں۔ تاریخ طبری میں اس خبر کے علاوہ یونس سے ایک اور خبر



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next