مقتل ابی مخنف میں روایات کی سند کی تحقیق



Û±Û¸Û” حسان بن فائدبن بکیرعبسی : نضر بن صالح بن حبیب بن زھیرعبسی Ú©Û’ حوالے سے اس شخص Ù†Û’ پسر سعد Ú©Û’ اس خط کا تذکرہ کیا Ú¾Û’ جو اس Ù†Û’ عبید اللہ بن زیاد Ú©Û’ پاس روانہ کیا تھا اور اس Ú©Û’ بعد ابن زیاد Ú©Û’ جواب کا بھی تذکرہ موجود ھے۔روایت کا جملہ یہ Ú¾Û’ :” اشھد ان کتاب عمربن سعد جاء الی عبیداللہ بن زیاد واٴ نا عندہ فاذا فیہ۔۔۔“ [22]  میں اس بات Ú©ÛŒ گواھی دیتا Ú¾ÙˆÚº کہ عمر بن سعد کا خط عبید اللہ بن زیاد Ú©Û’ پاس آیااور میں اس وقت وھاں موجود تھا ؛اس خط میں یہ لکھا تھا Û”Û”Û”Û”

اس شخص نے۔عبد اللہ بن زبیر Ú©ÛŒ طرف سے مقرر کر دہ والیٴ Ú©Ùˆ فہ عبد اللہ بن مطیع عدوی Ú©Û’ لشکر Ú©Û’ سر براہ راشد بن ایاس Ú©Û’ ھمراہ جناب مختار اور ان Ú©Û’ ساتھیوں Ú©Û’ خلاف جنگ میںشرکت Ú©ÛŒ تھی؛ [23]  جب قصر کوفہ کا محاصرہ کیا گیا تو یہ شخص ابن معیط Ú©Û’ ھمراہ اس میں موجود تھا۔ [24]آخر کارر Û¶Û´ ھمیں   ابن معیط Ú©Û’ ساتھیوں Ú©Û’ ھمراہ مقام” مضر“ Ú©Ùˆ فہ Ú©Û’ Ú©ÙˆÚ‘Û’ خانہ Ú©Û’ پاس قتل کر دیاگیا Û”

تہذیب التہذیب میں مذکو رہ شخص کا تذکرہ اس طرح ھے : ابن حبان نے ان کو ثقات میں شمار کیا ھے اور سورہ نساء کی آیہ ۵۱ میں ”جبت“ کی تفسیر میں بخاری نے شعبہ سے، اس نے ابو اسحاق سبیعی سے،اس نے حسان سے اور اس نے عمر بن خطاب سے روایت کی ھے کہ ”جبت“ یعنی سحر اور یہ بھی کھا ھے کہ اس شخص کا شمار کوفیوں میں ھوتا ھے۔ [25]

۱۹۔ ابوعمار ہ عبسی : ابوجعفر عبسی کے حوالہ سے اس شخص نے یحےٰی بن حکم کی گفتگو اور دربار یزید کا تذکرہ کیا ھے۔ [26]

۲۰۔قاسم بن بخیت :شھداء Ú©Û’ سروں کا دمشق لا یاجانا،مروان Ú©Û’ بھائی یحیٰی بن Ø­Ú©Ù… بن عاص Ú©ÛŒ گفتگو ،زوجہ یزید ھندکی گفتگو اور یزید کا Ú†Ú¾Ú‘ÛŒ سے امام حسین علیہ السلام Ú©Û’ لبوں Ú©Û’ ساتھ بے ادبی  کر Ù†Û’ کا تذکرہ اسی شخص Ù†Û’ ابوحمزئہ ثمالی سے اور انھوں Ù†Û’ عبداللہ ثمالی اور انھوں Ù†Û’ قاسم Ú©Û’ ذریعہ کیا Ú¾Û’Û”[27]

۲۱۔” ابو الکنودعبدالرحمن بن عبید“ :اس Ù†Û’ ام لقمان بنت عقیل بن ابی طالب Ú©Û’ اشعارکو سلیمان بن ابی راشد Ú©Û’ حوالے سے نقل کیا Ú¾Û’Û”[28]”  زیاد بن ابیہ“ Ú©ÛŒ طرف سے یہ شخص کوفہ کا والی تھا۔ [29]  یہ مختار Ú©Û’ ساتھیوں میں تھا اور اس Ù†Û’ دعویٰ کیا کہ اسی Ù†Û’ شمر Ú©Ùˆ موت Ú©Û’ گھاٹ اتارا Ú¾Û’Û”   ابو مخنف Ú©Û’ حوالے سے تاریخ طبری میں اس سے Û¹/ روایتیں مذکور ھیں جیسا کہ” اعلا م“ میں بھی ملتا Ú¾Û’ Û”

۲۲۔ فاطمہ بنت علی : طبری کے بیان مطابق یہ خاتو ن جناب امیر کی دختر ھیں ۔ابو مخنف نے حارث بن کعب والبی کے حوالہ سے دربار یزید کا منظر انھیں خاتون سے نقل کیاھے۔الغرض ان لوگوں میں ۲۱/ افراد وہ ھیں جو یا تو ان مظالم میں شریک تھے یا اس دلسوز واقعہ کے معاصرتھے جنھوں نے روایتیں نقل کی ھیں اور ابو مخنف نے ان لوگوں سے ایک یا دو واسطوں سے روایتیں نقل کی ھیں ۔

پا نچویں فھرست

یہ وہ گروہ Ú¾Û’ جس سے ابو مخنف Ù†Û’ دویا چند واسطوں سے روایتیں نقل Ú©ÛŒ ھیں۔ یہ گروہ    Û²Û¹/ افراد پر مشتمل Ú¾Û’ Û”

۱۔ عبد الملک بن نوفل بن عبداللہ بن مخرمہ: مدینہ سے نکلتے وقت امام حسین علیہ السلام کے اشعارکو انھوں نے ابو سعد سعیدبن ابی سعید مقبری کے حوالے سے نقل کیا ھے۔ [30]

اسکے علاوہ اپنی موت کے وقت معاویہ کا لوگوں سے یزید کی بیعت لینا، معاویہ کے سپاھیوں کے سر برا ہ اور اس کے ا مورد فن کے ذمہ دارضحاک بن قیس فھری کی گفتگواور اپنے باپ معاویہ کی خبر مرگ سن کر یزید کے اشعاراسی شخص نے واسطوں کی تصریح کئے بغیر ذکر کئے ھیں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 next