خدا پر ایمان لانے کا راستہ :



نیز جس پودے اوردرخت کو دیکھیں، جڑ سے لے کر پھل تک حق تعالی کے علم،قدرت اور حکمت کی آیت ونشانی ھے اور ان کی نشونما کے لئے جو آئین مقرر کیا گیا ھے اس کے سامنے سر جھکائے هوئے ھے <وَالنَّجْمُ وَالشَّجَرُ یَسْجُدْانِ>[12]

جیسا کہ کسی بھی جاندار کی زندگی میں غوروفکر، انسان کے لئے خدا کی طرف رھنماھے۔

ابو شاکر دیصانی Ù†Û’ Ú†Ú¾Ù¹Û’ امام (ع) Ú©ÛŒ خدمت میں حاضر هو کر کھا :اے جعفر بن محمد (علیھما السلام)! مجھے میرے معبود Ú©ÛŒ جانب رھنمائی فرمائیں۔ ایک چھوٹا بچہ مرغی Ú©Û’ انڈے Ú©Û’ ساتھ کھیل رھا تھا۔  

 Ø§Ù…ام (ع) Ù†Û’ اس بچے سے انڈا Ù„Û’ کر فرمایا :”اے دیصانی!اس انڈے Ú©Û’ گرد محکم حصار Ú¾Û’ØŒ اس کا چھلکا سخت Ú¾Û’ اور اس Ú†Ú¾Ù„Ú©Û’ Ú©Û’ نیچے باریک جھلی Ú¾Û’Û” اس باریک جھلی Ú©Û’ نیچے پگھلا هوا سونا اور سیال چاندی موجود Ú¾Û’ جو آپس میں نھیں ملتے۔نہ تو اندر سے کوئی مصلح باھر آیا Ú¾Û’ جو اس Ú©Û’ بارے میں اصلاح Ú©ÛŒ خبر دے اور نہ Ú¾ÛŒ کوئی مفسد باھر سے اندر گیا Ú¾Û’ جو فساد Ú©ÛŒ اطلاع دے اور نہ Ú¾ÛŒ کوئی یہ جانتا Ú¾Û’ کہ انڈا نر Ú©Û’ لئے بنا یا گیا Ú¾Û’ یا مادہ Ú©Û’ لئے۔“[13]

آیا تصفیہ شدہ چونے Ú©Û’ ذریعے محکم حصار کو، جس میں بے انتھا اسرار پوشیدہ ھیں، کس صاحب تدبیر Ù†Û’ مرغی Ú©Û’ کھائے هوئے دانوں سے جدا کر Ú©Û’ اس Ú©Û’ تخم دان میں چوزے Ú©ÛŒ پرورش Ú©Û’ لئے ایسا مقام امن بنایا  اور اس Ú©Û’ اندر نطفے کو، صدف میں گوھر Ú©ÛŒ مانند جگہ دی۔ چونکہ چوزہ اس دوران ماں سے  دور Ú¾Û’ اور رحم مادر میں نھیں Ú¾Û’ جھاں سے اپنی خوراک حاصل کر سکے، لہٰذا اس Ú©Û’ لئے اسی محکم حصار Ú©Û’ اندر اس Ú©Û’ قریب Ú¾ÛŒ خوراک کا انتظام کیا۔چونے Ú©ÛŒ سخت دیوار اور چوزے اور اس Ú©ÛŒ خوراک Ú©Û’ درمیان نرم ونازک جھلی بنا ئی تاکہ چوزہ اور اس Ú©ÛŒ خوراک حصار Ú©ÛŒ سختی سے محفوظ رھیں۔ اس اندھیری اور تاریک فضا میں اس Ú©Û’ اعضاء وجوارح Ú©Ùˆ ہڈیوں، پٹھوں، رگوں، اعصاب اور حواس، جن میں سے فقط اس Ú©ÛŒ آنکھ کا دقیق مطالعہ محیّرا لعقول Ú¾Û’ØŒ Ú©Û’ ذریعے پایہ تکمیل تک پھنچا کر ھر ایک Ú©Ùˆ مناسب جگہ قرار دیا۔

اورچونکہ اس چوزے کو اپنی خوراک کے لئے مٹی اور پتھروں کے درمیان سے دانے چننے ھیں، لہٰذا اس کی چونچ ہڈی کی ایک خاص قسم سے بنائی تاکہ زمین پر موجود پتھر وں کے ساتھ ٹکرانے سے اسے کوئی نقصان نہ پھنچے۔ اورکھیں اپنی خوراک سے محروم نہ هوجائے، لہٰذااسے سنگدانہ عطا کیا تاکہ جو بھی دانہ ملے اسے کھاکر اس میں محفوظ کر لے اور پھر اسے بتدریج نظامِ ہضم کے حوالے کرے۔اس کی نازک کھال کو پروں کے ذریعے ڈھانپ کر سردی،گرمی، چوٹ اور جانوروں کے آزار سے محفوظ کیا۔ ضروریات

                                       

وواجباتِ زندگی عطا کرنے Ú©Û’ علاوہ ظاھری خوبصورتی جیسے مستحبات سے غفلت نھیں برتی اور اس Ú©Û’ پروں Ú©Ùˆ دل موہ لینے والے رنگوں سے رنگ دیا، جیسا کہ امام   (ع) Ù†Û’ فرمایا :((تنفلق عن مثل اٴلوان الطواویس))[14]

اور چونکہ چوزے کے تکامل کے لئے مرغی کے سینے کی مناسب حرارت کی ضرورت ھے، وہ مرغی جسے فقط رات کی تاریکی ھی سعی و کوشش اورحرکت سے روک سکتی ھے اچانک اس کی کیفیت یہ هوجاتی ھے کہ تلاش وجستجو کو چھوڑ کر جب تک حرارت کی ضرورت هو، اس انڈے پر بیٹھی رہتی ھے۔

 ÙˆÛ کونسی حکمت Ú¾Û’ جس Ù†Û’ مرغی پر خمار جیسی کیفیت طاری کر دی Ú¾Û’ تاکہ وہ چوزے میں زندگی Ú©ÛŒ حرکت Ú©Ùˆ وجود میں لاسکے؟! اور وہ کونسا استاد Ú¾Û’ جس Ù†Û’ اسے دن رات انڈوں Ú©Û’ رخ تبدیل کرنا سکھایا Ú¾Û’ تاکہ چوزے Ú©Û’ اعضاء میں تعادل برقرار رھے،جو چوزے Ú©ÛŒ راھنمائی کرتا Ú¾Û’ کہ خلقت مکمل هونے Ú©Û’ بعد انڈے Ú©Û’ اس محکم حصار Ú©Ùˆ چونچ سے توڑدے اور اس میدانِ زندگی میں قدم رکھے جس Ú©Û’ لئے اسے یہ اعضاء وجوارح عطا کئے گئے ھیں۔اور وہ مرغی جو اپنی حیوانی جبلّت Ú©Û’ تحت، فقط اپنی زندگی سے نقصان دہ چیزوں Ú©Ùˆ دور اورفائدہ مند چیزوں Ú©Ùˆ انتخاب کرنے Ú©Û’ علاوہ کوئی دوسرا عمل انجام Ú¾ÛŒ نہ دیتی تھی، اچانک اس میں ایسا انقلاب برپا هوجاتا Ú¾Û’ کہ اس ناتوان اور کمزور چوزے Ú©ÛŒ حفاظت Ú©ÛŒ خاطر سینہ سپر هو جاتی Ú¾Û’ اور جب تک چوزے Ú©Û’ لئے محافظ Ú©ÛŒ ضرورت Ú¾Û’ØŒ اس میں یہ محبت باقی رہتی Ú¾Û’ ØŸ!



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next