خدا پر ایمان لانے کا راستہ :



انسان کے لئے کتابِ وجود کی دن رات ورق گردانی کی تاکہ وہ زمین وآسمان کے صفحے سے آیاتِ خدا کا مطالعہ کر سکے <اٴَوَلَمْ یَنْظُرُوْا فِی مَلَکُوْتِ السَّمَاوَاتِ وَاْلاٴَرْضِ وَمَا خَلَقَ اللّٰہُ مِنَ شَیْءٍ>[31]<وَکَذٰلِکَ نُرِی ٓ إِبْرَاھِیْمَ مَلَکُوْتَ السَّمَاوَاتِ وَاْلاٴَرْضِ وَ لِیَکُوْنَ مِنَ الْمُوقِنِیْنَ>[32]

وہ انسان جو ذھنِ بشر میں قوانین واسرارِ کا ئنات Ú©Û’ انعکاس Ú©Ùˆ علم وحکمت کا معیار Ùˆ ملاک سمجھتا هو،کس طرح ممکن Ú¾Û’ کہ وہ مغز،ذھن اوردانشوروں Ú©Û’ تفکر Ú©Ùˆ بنانے والے، کائنات پر Ø­Ú©Ù… فرما قوانین Ú©Ùˆ نافذ کرنے والے اور اسرارِ نظام ھستی Ú©Ùˆ وجود عطا کرنے والی ھستی Ú©Ùˆ فاقدِ علم وحکمت سمجھے، حالانکہ تمام مفکرین Ú©Û’ اذھان میں منعکس هوجانے والے قوانین کا ئنات Ú©ÛŒ نسبت  ان قوانین Ú©Û’ مقابلے میں جو  اب تک مجھول ھیں، ایسی Ú¾Û’ جیسے قطرے Ú©Û’ مقابلے میں ایک سمندر <وَمَا اٴُوْتِیْتُمْ مِنَ الْعِلْمِ إِلاَّ قَلِیْلاً>[33]

اس بات پر کیسے یقین کیا جا سکتا ھے کہ کتاب ھستی سے چند سطروں کی نقول تیار کرلینے والا تو علیم وحکیم هو لیکن خود کتابِ وجود کا مصنف، اس نقل تیار کرنے والے کا خالق اور نقل کے وسیلے کو فراھم کرنے والا ھی بے شعور و بے ادراک هو؟!یھی وجہ ھے کہ منکر کی فطرت بھی دانا وتوانا خالق کے وجود کی گواھی و شھادت دیتی ھے <وَلَئِنْ سَاٴَلْتَھُمْ مَنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَاْلاٴَرْضَ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لَیَقُوْلُنَّ اللّٰہُ فَاٴَنیّٰ یُوٴْفَکُوْنَ>[34] <وَلَئِنْ سَاٴَلْتَھُمْ مَنْ خَلَقَ السَّمٰواتِ وَاْلاٴًرْضَ لَیَقُوْلُنَّ خَلَقَھُنَّ الْعَزِیْزُالْعَلِیْمُ>[35]

منکرین ِ خدا میں سے ایک شخص آٹھویں امام(ع) کے پاس آیا تو امام (ع) نے اس سے فرمایا:اگر تمھارا عقیدہ صحیح هو، جب کہ ایسا نھیں ھے، تب بھی ھمیں نماز،روزہ،زکات اور اقرار سے کوئی نقصان نھیں پھنچا۔ (کیونکہ دینی فرائض جو ایمان لانا،عمل صالح کرنا اور منکرات کو ترک کرنا ھے،روح کے اطمینا ن اور معاشرے کی اصلاح کا سبب ھیں اور اگر بالفرض عبث اور بے کار هوں تب بھی،مبدا ومعاد کے احتمالی وجود کے مقابلے میں ان اعمال کے مطابق عمل کی تکلیف اور نقصان نھایت کم ھے، کیونکہ دفع ِشر اور بے انتھا خیر کثیر کو جلب کرنا،جو محتمل هو، عقلاًضروری ھے)۔

اس شخص نے کھا : جس خدا کے تم لوگ قائل هو وہ کیسا ھے اور کھاں ھے؟

امام  (ع) Ù†Û’ فرمایا :اس Ù†Û’ اَین Ú©Ùˆ اَینیت اور کیف Ú©Ùˆ کیفیت عطا Ú©ÛŒ Ú¾Û’Û” (ÙˆÚ¾ÛŒ اَین Ùˆ مکان اور کیف Ùˆ کیفیت کا خلق کرنے والا Ú¾Û’ØŒ جب کہ مخلوق کبھی بھی خالق Ú©Û’ اوصاف Ùˆ احوال کا حصہ نھیں بن سکتی، کیوں کہ خالق میں مخلوق Ú©Û’ اوصاف موجود هونے کا لازمی نتیجہ یہ Ú¾Û’ کہ خالق مخلوق کا محتاج هوجائے، اسی لئے خداوند متعال Ú©Ùˆ نہ کسی کیفیت یا مکانیت سے محدود کیا جاسکتا Ú¾Û’ØŒ نہ کسی حس Ú©Û’ ذریعے محسوس کیا جاسکتا Ú¾Û’ اور نہ Ú¾ÛŒ کسی چیز Ú©Û’ ساتھ پرکھا جا سکتاھے)Û”

اس شخص نے کھا:بنا برایں اگراسے کسی حس کے ذریعے محسوس نھیں کیا جاسکتا، تو اس کا وجود نھیں ھے۔

امام   (ع) Ù†Û’ فرمایا : جب تیری حس اس Ú©Û’ ادراک سے عاجز هوئی تو تو ا س کا منکر هوا اور جب Ú¾Ù… Ù†Û’ حواس Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ ادراک سے عاجز پایا تو ھمیں یقین هوا کہ وہ ھمارا پروردگا ر Ú¾Û’Û”(موجودات Ú©Ùˆ محسوسات تک منحصر سمجھنے والا اس بات سے غافل Ú¾Û’ کہ حس موجود Ú¾Û’ لیکن محسوس نھیں، بینائی اور شنوائی موجود Ú¾Û’ لیکن دیکھی اور سنی نھیں جاسکتی Ú¾Û’ØŒ انسان ادراک کرتا Ú¾Û’ کہ غیر متناھی محدود نھیں Ú¾Û’ جب کہ ھر محسوس هونے والی چیز محدود ومتناھی Ú¾Û’-------------؛کتنے Ú¾ÛŒ Ø°Ú¾Ù†ÛŒ وخارجی موجودات ایسے ھیں جو حس ومحسوسات سے ماوراء ھیں، جب کہ وہ شخص موجود Ú©Ùˆ محسوس تک محدود خیال کرنے Ú©ÛŒ وجہ سے خالق ِحس ومحسوس کا منکر هو ا اور امام   (ع) Ù†Û’ اس شخص Ú©ÛŒ اسی حقیقت Ú©ÛŒ جانب ھدایت Ú©ÛŒ کہ حس ومحسوس،وھم وموہوم اور عقل ومعقول کا خالق حس، ÙˆÚ¾Ù… اورعقل میں نھیں سما سکتا،کیونکہ حواس خمسہ جس چیزکا ادراک کرتے ھیں اس پر محیط هوتے ھیں جب کہ یہ حواس خد اکی مخلوق ھیں اور خالق اپنی مخلوق پر مکمل احاطہ رکھتاھے، لہٰذا خالقِ حس ووھم وعقل کا خودان Ú©Û’ دائرہ ادراک میں آجانا،جبکہ وہ ان پر محیط Ú¾Û’ اور محیط کا محاط میں تبدیل هونا ممکن Ú¾ÛŒ نھیں Ú¾Û’ اور اگر خداوندِ متعال محسوس یا موہوم یا معقول هو تو حواس سے درک هونے والی اشیاء Ú©Û’ ساتھ شبیہ وشریک قرار پائے گااور اشتراک کا لازمہ اختصاص Ú¾Û’ØŒ جب کہ ترکیب مخلوق Ú©ÛŒ خصوصیت Ú¾Û’ØŒ لہٰذا اگر خداوندِمتعال حس ووھم وعقل میں سما جائے تو مخلوق هوا نہ کہ خالق)Û”

اس نے پوچھا :خدا کب سے ھے ؟

امام (ع) نے فرمایا : تم یہ بتاوٴ کہ کب نہ تھا؟ (خداوندِ متعال جو زمان وزمانیات اور مجردات ومادیات کے لئے قیوم ھے، اس کی ذات اقدس عدم، نابودی اور زمان ومکان سے مبراھے)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next