امامت پراُٹھائے جانے والے شبہات کے جوابات

استاد شعبان داداشی


اِن الذین یکتمون ما أَنزلنا مِن البیِناتِ و الہدیٰ مِن بعدِ ما بینّٰہ لِلناسِ فِی الکِتابِ أُولئکَ یلعنہم اللہ و یلعنہم اللٰعِنون(البقرہ١٥٩) ۔

(جولوگ ہماری نازل کردہ واضح نشانیوں اور ہدایت کو چھپاتے ہیں باوجودیکہ ہم کتاب میں انہیں لوگوں کے لیے کھول کر بیان کر چکے ہیں، تو ایسے لوگوں پر اللہ اور دیگر لعنت کرنے والے سب لعنت کرتے ہیں) ۔

جب حضرت موسیٰ کے اسی ہزار80000) ۔ ) ۔ اصحاب حضرت ہارون کی وصایت کو جھٹلا سکتے ہیں اور یہ ایک قرآنی حقیقت ہے اور دوسری طرف پیامبر اکرم (ص) ۔ صر احتًا فرما رہے ہیں کہ جو بھی واقعہ بنی اسرائیل پر گزرے گا، امت اسلام پر بھی گزرے گا تو صاف ظاہر ہے کہ حضرت علی کی وصایت اور ولایت کا انکار کرنا بھی ان ہی حقیقتوں میں سے ایک ہے ۔ کیا حضرت علی کو جناب ہارون سے تشبیہ دینابلا کسی سبب کے تھا؟ کیا یہ تشبیہ ہمارے ذہنوں کو اس بات کی طرف متوجہ نہیں کرتی کہ جس طرح حضرت موسی کے اصحاب نے جناب ہارون کی وصایت کا انکار کیا ، پیامبر اکرم (ص) ۔ کی رحلت کے بعد آپ(ص) ۔کے اصحاب نے حضرت علی کی وصایت کا انکار کیا ۔

اہل سنت نے اپنی کتابوں میں نقل کیا ہے کہ پیامبر اکرم (ص) ۔ کم ازکم چھ مہینے اور بعض روایات کے مطابق دو سال تک روزانہ نماز صبح سے پہلے سب کی نظروں کے سامنے حضرت علی اور حضرت زہرا(س) ۔ کے گھر کے دروازہ کے باہر کھڑے ہوکر یہ فرماتے تھے: ''السلام علیکم یا اھل البیت،الصلوة'' (23) ۔سب صحابہ نے پیامبر اسلام (ص) ۔ کی طرف سے جناب زہرا(س) ۔ اور ان کے بچوں کی غیر معمولی عزت افزائی کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہوا تھا اور ابھی رحلت پیامبر (ص) ۔ کے کچھ ہی دن گزرے ہوں گے کہ اس گھر کے دروازہ کو گرایا گیا اور اس گھر کی بے حرمتی کی گئی ۔

سوال یہ ہے کہ پھر کیوں تمام اصحاب نے اس عمل کو دیکھا اور اس کے خلاف آواز نہیں اٹھائی؟ کیوں کسی نے نہیں کہا کہ یہ گھر اتنی عظمت رکھتا ہے اور کس طرح اس حقیقت کا انکار کیا گیا؟

پیامبر اکرم (ص) ۔ نے٢٣ سال مسلمانوں کے سامنے وضو کیا، نماز پڑھی، اذان دی، لیکن کس طرح پیامبر اکرم (ص) ۔کی رحلت کے بعد وضو، نماز اور اذان کے طریقوں میں اتنا ختلاف پیدا ہوگیا؟ کیا مسلمانوں نے پیامبر (ص) ۔ کے وضو اور نماز کو نہیں دیکھا تھا؟ کیا مسلمانوں نے یہ نہیں دیکھا کہ رسول(ص) ۔ ہاتھ باندھ کر نماز پڑھ رہے ہیں یا ہاتھ کھول کر؟ کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ آنحضرت (ص) ۔ وضو کس طرح کر رہے ہیں؟ پھر کیا ہوا کہ لوگوں نے ان معاملات میں بھی اختلاف کردیا؟ کیا یہ نہیں کہا جاسکتا ہے سنت نبوی (ص) ۔کواپنی ہواو ہوس کی خاطر تبدیل کیا گیا؟

کیا یہ عجیب بات نہیں ہے کہ اعتراض کرنے والوں کو دین میں ہونے والی اتنی ساری تبدیلیاں نظر نہیں آئیں؟ نظر آئیں توپھر لوگوں کے ذریعہ وصایت کا انکار کیے جانے میں تعجب کرنا چہ معنیٰ دارد؟پھر اس سوال میں کیاوزن رہ جاتا ہے کہ اگر نبی اکرم (ص) ۔ نے وصیت کی تھی تو اصحاب کرام نے اس کو کس طرح بھلا دیا؟

ابن ابی الحدید معتزلی ایک جگہ لکھتا ہے کہ میرے استاد نے ایک دن مجھ سے کہا تھا کہ اگر پیامبر اکر م(ص) ۔کا بیٹا زندہ رہ جاتا اور پیامبر اکرم (ص) ۔ اس کو اپنا وصی نامزد کرتے پھر بھی وہ لوگ کہ جنہوں نے منافقت کے ساتھ اسلام قبول کیا تھا اور پیامبر(ص) ۔ کے سامنے بادل نخواستہ سرنگوں ہوئے تھے، اُس کے ساتھ اس سے بھی خراب سلوک کرتے جو امام علی کے ساتھ کیا کیونکہ عربوں نے رسول خدا (ص) ۔ سے لینے والا انتقام حضرت علی اور ان کی اولاد سے لیا ۔

وصایت کا انکار کرنا ہرگز ایک غیر ممکن بات نہ تھی اور اصحاب بھی کوئی معصوم نہ تھے کہ ایسا نہ کرسکتے ہوں۔ یہ اس طرح ہے کہ جس طرح اور دوسرے صریح احکام میں رسول خدا(ص) ۔ کی مخالفت کی گئی تھی اس معاملے میں بھی مخالفت کی اور حق کو دبایاگیا ۔ اس حق کو چھپانے کے ماجرے کو تاریخ ثابت کرتی ہے اور اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ حق دار کو اس کا حق نہیں ملا اور اس کاسبب حسد، کینہ، قبائلی تعصب (Tribal Prejudice) ۔ تھا ۔

چوتھا شبہ:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next