امامت پراُٹھائے جانے والے شبہات کے جوابات

استاد شعبان داداشی


ام یحسدون الناس علیٰ ما آتاہم اللہ مِن فضلِہِ فقد آتینا آل ِبراہیم الکِتاب و الحِکمة و آتیناہم ملکاً عظیماً (نسائ٥٤) ۔

(کیا یہ( دوسرے) ۔ لوگوںسے اس لیے حسد کرتے ہیں کہ اللہ نے انہیں اپنے فضل سے نوازا ہے؟(اگر ایسا ہے) ۔ تو ہم نے آل ابراہیم کو کتاب و حکمت عطا کی اور انہیںعظیم سلطنت عنایت کی ) ۔

و جعلناہم ائِمة یہدون باِمرِنا و واحینا اِلیہِم فِعل الخیراتِ وا ِقام الصلاةِ وا یتاء الزکوةاِ وکانوا لنا عابِدین (انبیائ٧٣) ۔

(اور ہم نے انہیں پیشوا بنایا جو ہمارے حکم کے مطابق رہنمائی کرتے تھے اور ہم نے نیک عمل کی انجام دہی اور قیام نماز اور ادائیگی زکواة کے لیے ان کی طرف وحی کی اور وہ ہمارے عبادت گزار تھے ) ۔

و نریدا ن نمن علی الذین استضعِفوا فِی الارضِ و نجعلہم ا ئِمة و نجعلہم الوارِثین ( قصص٥) ۔

ّ(اور ہم یہ ارادہ رکھتے ہیں کہ جنہیں زمین میں بے بس کر دیا گیا ہے ہم ان پر احسان کریں اور ہم انہیں پیشوا بنائیں اور ہم انہی کو وارث بنائیں ) ۔

فہزموہم باِِذنِ اللہِ و قتل داوود جالوت و ء اتاہ اللہ الملک و الحکِمة و علمہ مِما یشاء و لو لا دفع اللہِ الناس بعضہم بِبعض لفسدتِ الارض و لکِن اللہ ذو فضل علی العالمین (بقرة ٢٥١) ۔

(چنانچہ اللہ کے اذن سے انہوںنے کافروں کو شکست دی اور داؤد نے جالوت کو قتل کر دیا اور اللہ نے انہیں سلطنت و حکمت عطا فرمائی اور جو کچھ چاہا انہیں سکھا دیا اور اگر اللہ لوگوں میں سے بعض کا بعض کے ذریعے دفاع نہ فرماتا رہتا تو زمین میں فساد برپا ہو جاتا، لیکن اہل عالم پر اللہ کا بڑا فضل ہے ) ۔

قال ربِ اغفِر لی و ہب لی ملکاً لا ینبغی لاِحد مِن بعدی اِنک ا نت الوہاب (ص٣٥) ۔

(کہا: میرے رب! مجھے معاف کر دے اور مجھے ایسی بادشاہی عطا کر جو میرے بعد کسی کے شایان شان نہ ہو، یقینا تو بڑا عطا کرنے والا ہے ) ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next