امامت پراُٹھائے جانے والے شبہات کے جوابات

استاد شعبان داداشی


اگر بالفرض ہم اس اعتراض کو قبول کرلیں کہ اسلام کے احکامات اکراہ اور زور و زبردستی کے حامی ہیں یہاں تک کہ خدا اور رسول کی طرف سے کسی کو منتخب کرنا بھی زور و زبردستی ہے تو پھر درج ذیل آیات کہ جو حکم دے رہی ہیں جہاد کااس ااعتراض کی روسے اجبار و زور و زبردستی کی ہی علامت قرار پائینگی ۔

و قٰتِلوہم حتیٰ لا تکون فِتنة و یکون الدِین لِلہِ فاِنِ انتہوا فلا عدوان ِلا علیَ الظٰلِمین (بقرہ ١٩٣) ۔

(اور تم ان سے اس وقت تک لڑو کہ فتنہ باقی نہ رہے اور دین اللہ ہی کے لیے ہو جائے، ہا ں اگر وہ باز آ جائیں تو ظالموںکے علاوہ کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو گی) ۔

یا یہا النبِی جٰہِدِ الکفار و المنٰفِقین و اغلظ علیہِم و مأواہم جہنم و بِئس المصیر (التوبہ ٧٣) ۔

(اے نبی ! کفار اور منافقین سے لڑو اور ان پر سختی کرو اور ان کا ٹھکانا جہنم ہے جو بہت برا ٹھکانا ہے) ۔

فلا تطِعِ الکٰفرین و جٰہِدہم بِہِ جِہادا کبیراً (فرقان ٥٢) ۔

( آپ کفار کی بات ہرگز نہ مانیں اور اس قرآن کے ذریعے ان کے ساتھ بڑے پیمانے پر جہاد کریں) ۔

و جاہِدوا فِی اللہِ حق جِہادِہِ ہو اجتبٰکم و ما جعل علیکم فِی الدِینِ مِن حرج مِلة ا بیکم ا ِبراہیم ہو سمٰکم المسلِمین مِن قبل و فی ہذا لِیکون الرسول شہیداً علیکم و تکونوا شہداء علیَ الناسِ فأقیموا الصلاة و آتوا الزکٰوة و اعتصِموا بِاللہِ ہو مولٰکم فنِعم المولیٰ و نِعم النصیر (الحج ٧٨) ۔

(اور راہ خدا میں ایسے جہاد کرو جیسے جہاد کرنے کا حق ہے، اس نے تمہیں منتخب کیا ہے اور دین کے معاملے میں تمہیں کسی مشکل سے دوچار نہیں کیا، یہ تمہارے باپ ابراہیم کا دین ہے اسی نے تمہارا نام مسلمان رکھا اس (قرآن) ۔سے پہلے اور اس (قرآن) ۔میں بھی تاکہ یہ رسول تم پر گواہ رہے اور تم لوگوں پر گواہ رہو، لہذا نماز قائم کرو اور زکواة دیا کرو اور اللہ کے ساتھ متمسک رہو، وہی تمہارا مولا ہے سو وہ بہترین مولا اور بہترین مددگار ہے) ۔

یا یہا النبِی حرِضِ المؤمِنین علی القِتالِ ا ِن یکن مِنکم عِشرون صابِرون یغلِبوا مِائتینِ وا ِن یکن مِنکم مِائة یغلِبوا الفاً مِن الذین کفروا باِنہم قوم لا یفقہون (انفال ٦٥) ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next