امامت پراُٹھائے جانے والے شبہات کے جوابات

استاد شعبان داداشی


لا ِاکراہ فِی الدِینِ قد تبین الرشد مِن الغیِ فمن یکفر بِالطاغوتِ و یؤمِن بِاللہِ فقد استمسک بِالعروةِ الوثقیٰ لا انفِصام لہا و اللہ سمیع علیم ) ۔بقرہ (265

'' لا اکراہ فی الدین ''کے بیان کے بعد اِس جملہ کے مقصد کو"قد تبین الرشد من الغی کی روشنی میں بیان کیا جا رہا ہے یعنی ہر شخص یہ قدرت رکھتا ہے کہ درست و نادرست راہ کو پہچان سکے، اپنی عقل کی مدد سے راہ رشد یعنی درست راہ اور خدا کے انتخاب کو اختیار کرے، "عرو الوثقی "یعنی خدا کی سب سے مضبوط رسی کو تھام لے ۔اس طرح وہ نجات پا جائے گا ۔ یہ محال ہے کہ کوئی شخص عقل سلیم رکھتا ہو اور خدا پر دل سے ایمان نہ رکھے ۔ ایسی صورت میں اس کا دل ضرور خدا کی حقانیت کی گواہی دیگا ۔ جب کوئی شخص دل سے با ایمان ہوگیا اور خدا کی صفات مثلا اس کے حکیم ہونے ،اس کے عادل ہونے یا اس کے ہادی (ہدایت کرنے والا) ۔ہونے کو دل سے تسلیم بھی کرلیاتو پھر لازم ہے کہ وہ شخص خدا اور اس کے رسول (ص) ۔ کے احکامات پرمضبوطی کے ساتھ عمل پیر اہو۔ اس میں شک نہیں ہے کہ خدا اور رسول (ص) ۔ کے سامنے اس طرح سر تسلیم خم کرنا عقل کا تقاضہ ہے اور یہ عین ایمان ہے کہ اختیار و آزادی سے اِس کی طرف بڑھا جائے ۔

من یطِعِ الرسول فقد اطاع اللہ (نسائ80) ۔

( ۔ جس نے رسول کی اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی(

و قرن فی بیوتِکن و لا تبرجن تبرج الجاہِلِیةِ اولیٰ وا قِمن الصلاة و آتین الزکوة وا طِعن اللہ و رسولہ انما یرید اللہ لِیذہِب عنکم الرِجس ا ہل البیتِ و یطہِرکم تطہیرا) ۔

احزاب(33( 

اور اپنے گھروں میں جم کر بیٹھی رہو اور قدیم جاہلیت کی طرح اپنے آپ کو نمایاں کرتی نہ پھرو نیز نماز قائم کرو اور زکوة دیا کرو اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو، اللہ کا ارادہ بس یہی ہے ہر طرح کی ناپاکی کو اہل بیت ! آپ سے دور رکھے اور آپ کو ایسے پاکیزہ رکھے جیسے پاکیزہ رکھنے کا حق ہے(

ما افاء اللہ علیٰ رسولِہِ مِن ا ہلِ القریٰ فلِلہِ و لِلرسولِ و لِذِی القربیٰ و الیتٰمیٰ و المسٰکینِ و ابنِ السبیلِ کی لا یکون دولة بین الاغنِیائِ مِنکم و ما ء اتٰکم الرسول فخذوہ و ما نہٰکم عنہ فانتہوا و اتقوا اللہ ا ِن اللہ شدید العِقاب(حشر 7) ۔

( اللہ نے ان بستی والوںکے مال سے جو کچھ بھی اپنے رسول کی آمدنی قرار دیا ہے وہ اللہ اور رسول اور قریب ترین رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں کے لیے ہے تاکہ وہ مال تمہارے دولت مندوں کے درمیان ہی گردش نہ کرتا رہے اور رسول جو تمہیں دے دیں وہ لے لو اور جس سے روک دیں اس سے رک جا اور اللہ کا خوف کرو، اللہ یقینا شدید عذاب دینے والا ہے) ۔

یا یہا الذین آمنوا أطیعوا اللہ و رسولہ و لا تولوا عنہ وا نتم تسمعون (انفال (20/



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next