اسلام میں جاذبہ اور دافعہ کے حدود



..............

(١) سورہ انبیاء : آیہ ٦٧۔

آزر سے متعلق تھوڑا رحم و مروت سے پیش آئے اور انھوں نے کہا کہ میں خدا سے چاہوں گا کہ وہ تم کو بخش دے؛ قرآن میں خدا وند عالم فرماتا ہے ابراہیم کے اس کام کو

اختیار نہ کرو اور کسی بھی مشرک سے یہ وعدہ نہ کرو کہ میں تمھارے لئے خدا وند عالم سے مغفرت طلب کروں گا اور یہ چا ہوں گا کہ وہ تم کو بخش دے؛ اگر ہم قرآن کو قبول کرتے ہیں تو بسم اللہ؛ یہ قرآن کا دستور اور تعلیم ہے جو وہ اپنے ماننے والوں کو دیتا ہے ۔ اس آیت کا معنی اور مفہوم بھی بالکل واضح اور روشن ہے اس میں کوئی دوسری قرائت بھی نہیں پائی جاتی ہے ؛بس دوسری قرائت یہ ہے کہ ہم قرآن میں تحریف کریں یا اس کے معانی کو پامال کردیں اور دنیا کی خوشی اور عالمی اداروں کی خوشنودی کے لئے اس کے مطالب کو قبول نہ کریں ؛ہم کو اپنی ذمہ داریوں کو واضح کرنا چاہئے یا ہم قرآن کے ماننے والے ہیں؛ یا یہ کہ عالمی انسانی حقوق کے اعلامیہ کے پیرو ہیں ؟ ہم کو چاہئے کہ جو کچھ قرآن میں ہے اس کو قبول کریں نہ یہ کہ فقط ان موارد کو قبول کریں جو حقوق انسانی کے بیانیہ سے میل کھاتے ہوں ؛ اور چور کے ہاتھ کاٹنے کا حکم اور زنا کرنیوالے کو تازیانہ مارنے کا حکم یا پھر قاتل کو قتل کرنے کا حکم یہ سب قرآن میں آیا ہے؛ لہذٰا حقوق انسانی کے بیانیہ کے بعد بھی ہمیں ان سب کو قبول کرنا ہوگا ۔اگر آیہ شریفہ:' ' ادع الیٰ سبیل ربّک بالحکمة و الموعظة الحسنة''(١) آیہ:'' و قاتلوھم حتیّٰ لا

..............

(١) سورہ نحل : آیہ ١٢٥۔

تکون فتنة ً ''(١) اور ان سے اس وقت تک جنگ کرو جب تک کہ فتنہ ختم نہ ہو جائے، قرآن آیا ہے اور ہم کو چاہئے کہ ہم ان دونوں پر عمل کریں؛ اگر کوئی انسان خدا کو ''ارحم الرّٰحمین'' کے طور پہچانتا ہے تو اس کو چاہئے کہ ''شدید العقاب''کے عنوان سے بھی اس کو جانے ،یہ نہیں ہو سکتا کہ جہاں قرآن میں خدا کہے کہ میں ارحم الراحمین یعنی سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہوں وہاں تو انسان بہت خوشی سے اس کو قبول کرے لیکن جہاں وہ اپنے کو'' شدید العقاب ''کہے یعنی بہت سخت عذاب دینے والاہوں تو وہاں پر کہے کہ یہ تو خشونت ہے اور ہم اس کو قبول نہیں کرتے ہیں ۔ خدا وندعالم ارحم الرٰحمین فی موضع العفو و الرّحمة بھی ہے اور ا شّد المعاقبین فی موضع النکال و النقمہ (٢)بھی ہے یہ ہماری کمزوری ہے

..............

(١) سورہ انفال : آیہ ٣٩۔

(٢) ارحم الرٰحمین کا لفظ سورہ اعراف : آیہ ١٥١، اور اشدّالمعاقبین کا لفظ سورہ مائدہ :آیہ ٢ میں آیا ہے اس کے علاو ہ روایات اور اددعیہ میں بھی یہ دونوںلفظ استعمال ہوئے ہیں ملاحظہ ہو مفاتیح الجنان (دعائے افتتاح) مولفہ مرحوم شیخ عبّاس قمّی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 next