حضرات معصومین علیهم السلام کے منتخب اخلاق کے نمونے (2)



قتیبہ اعشی کہتے ھیںکہ: میں حضرت امام صادق علیہ السلام کے فرزند کی عیادت کے لئے آپ کی خدمت میں پہنچا، اچانک آپ کو گھر کے دروازہ پر رنجیدہ اور پریشان پایا، میں نے کہا: میں آپ پر قربان! بچہ کی حالت کیسی ھے؟ امام علیہ السلام نے فرمایا: خدا کی قسم! اس کی حالت بہت زیادہ پریشانی کی ھے۔

اس کے بعد امام علیہ السلام بیت الشرف میں گئے اور تھوڑی دیر بعد واپس آئے، میں نے آپ کے چہرہ پر خوشی کے آثار دیکھے اور آپ کے چہرہ پر حزن و ملال نھیں دیکھا، مجھے ایسا لگا کہ بچہ کی طبیعت صحیح ھوگئی ھے، میں نے عرض کی: میں آپ پر قربان! (اب) بچہ کی کیا حالت ھے؟ آپ نے فرمایا: وہ دنیا سے گزر گیا ھے، میں نے کہا: میں آپ پر قربان! جب وہ زندہ تھا تو آپ رنجیدہ اور پریشان تھے اور اب جبکہ وہ مرچکا ھے تو آپ اس عالم میں ھیں؟ واقعہ کیا ھے؟ امام علیہ السلام نے فرمایا: ھم اھل بیت مصیبت سے پھلے آہ و فغان کرتے ھیں، لیکن جب قضائے الٰھی جاری ھوجاتی ھے تو اس کی قضا پر راضی ھوتے ھیں اور اس کے امر کے سامنے تسلیم رہتے ھیں۔![21]

کم عبادت پر جنت

ابو بصیر، حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت کرتے ھیں کہ امام علیہ السلام نے فرمایا: میں طواف کر رہا تھا کہ ھمارے والد بزرگوار بھی ھمارے پاس سے گزرے جبکہ اپنی جوانی کی وجہ سے عبادت میں بہت کوشش میں تھا اور پسینہ آرہا تھا، مجھ سے فرمایا: میرے فر زند جعفر! جب خداوندعالم کسی بندے کو محبوب رکھتا ھے تو اس کو بہشت میں لے جاتا ھے اور اس کے کم عمل کو بھی قبول کرلیتا ھے۔[22]

اپنے ما تحت لوگوں کے ساتھ مہربانی

حفص بن عائشہ کہتے ھیںکہ: حضرت امام صادق علیہ السلام نے اپنے غلام کو کسی کام کے لئے بھیجا، اس نے آنے میں دیر کی، جب امام علیہ السلام نے اس کی تاخیر کو دیکھا تو اس کو ڈھونڈنے کے لئے نکلے، (ایک جگہ ) دیکھا تو وہ سویا ھوا تھا، اس کے سرہانے بیٹھ گئے اور اس کو ھوا دینے میں مشغول ھوگئے یہاں تک کہ وہ نیند سے بیدار ھوا، امام علیہ السلام نے اس سے فرمایا: اے فلاں! اس وقت تیرے لئے سونا صحیح نھیں ھے، تو رات میں بھی سوتا ھے اور دن میں بھی؟ رات میں آرام کرو، اور دن میں ھمارے کاموں کو انجام دو۔[23]

معاش زندگی کے لئے کوشش

ابو عمرو شیبانی نے کہاھے کہ: میں نے حضرت امام صادق علیہ السلام سے کو دیکھا کہ ہاتھ میں کلہاڑی لئے ھوئے اور بدن پر موٹا کپڑا پہنے ھوئے اپنے باغ میں کام کر رھے ھیں یہاں تک کہ آپ کے قدموں تک پسینہ جاری تھا، میں نے عرض کی: میں آپ پر قربان! کلہاڑی مجھے دیدیجئے تاکہ میں آپ کا کام انجام دوں؛ امام علیہ السلام نے فرمایا: میں اس بات کو پسند کرتا ھوں کہ مرد اپنے معاش زندگی میں آفتاب کی تمازت کو برداشت کرے۔![24]

مزدور کی اجرت

حنان بن شعیب کہتے ھیں: ھم نے حضرت امام صادق علیہ السلام کے باغ میں کام کرنے کے لئے چند مزدوروں کو لیا اور ان سے عصر تک کام لینا طے کیا، جب وہ کام سے فارغ ھوگئے تو امام علیہ السلام نے معتب سے فرمایا: ان کا پسینہ خشک ھونے سے پھلے ان کی اجرت ادا کردو[25]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 next