حضرات معصومین علیهم السلام کے منتخب اخلاق کے نمونے (2)



اس پروگرام کے بعد ایک بوڑھا شخص آیا اور اس نے کہا: یابن رسول الله! میں ایک غریب اور تنگدست ھوں، آج کل میرے پاس کچھ بھی نھیں ھے جو آپ کو تحفہ دوں، میرا تحفہ تین بیت شعر ھیں جو میرے دادا نے آپ کے دادا (حضرت) حسین بن علی علیہ السلام کی شان میں کھے ھیں اور اس شخص نے ان اشعار کو پڑھا، امام علیہ السلام نے فرمایا: میں نے تمہارے تحفے کو قبول کرلیا بیٹھ جاؤ، خدا تم پر برکت نازل کرے۔

اور اس وقت منصور کے غلام کی طرف مخاطب ھو کر فرمایا: امیر کے پاس جا اور اس کو اس مال سے آگاہ کر، اور اس سے یہ معلوم کر کہ اس مال کا کیا کرنا ھے، چنانچہ غلام گیا اور اس نے واپس آکر کہا: منصور کا کہنا ھے: وہ تمام مال میری طرف سے آپ کے لئے تحفہ ھے، جو بھی کرنا چاھیں انجام دیں، امام علیہ السلام نے اس غریب بوڑھے شخص سے فرمایا: یہ تمام مال میری طرف سے تمہارے لئے تحفہ ھے۔!![30]

 

حضرت امام علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کے اخلاقی نمونے

الٰھی اخلاق

ابراھیم بن عباس کہتے ھیںکہ: میں نے کبھی بھی حضرت امام رضا علیہ السلام کو اپنی باتوں سے کسی پر جفا کرتے ھوئے نھیں دیکھا، اور کبھی نھیں دیکھا کہ کسی کی بات ختم ھونے سے پھلے اس کی بات کو کاٹ دیں، کسی کی حاجت کو ردّ کرتے ھوئے نھیں دیکھا کہ جو آپ کی طاقت میں ھوتی تھی، اور آپ نے کبھی بھی ساتھ بیٹھنے والے کے سامنے پیر نھیں پھیلایا اور کبھی بھی اپنے غلاموں اور خادموں کو نازیبا الفاظ نھیں کھے اور کبھی آپ کو تھوکتے ھوئے نھیں دیکھا اور کبھی بھی آپ کو ہنستے ھوئے نھیں دیکھا بلکہ آپ کی ہنسی تبسم کی حد تک ھوا کرتی تھی۔

جب بھی خلوت میں تشریف فرما ھوتے تھے اور کھانے کا دسترخوان آپ Ú©Û’ سامنے بچھایا جاتا تھا غلاموں یہاں تک کہ محافظوں اور کارندوں Ú©Ùˆ اپنے ساتھ بٹھا کر کھانا کھلاتے تھے،آپ رات میں  سوتےکم تھے اور رات میں عبادت زیادہ کرتے تھے، اکثر راتوں میں صبح تک بیدار رہتے تھے، بہت زیادہ روزہ رکھتے تھے ،آپ ہر ماہ Ú©ÛŒ پھلی، پندرھویںاور آخری تاریخ کا روزہ کبھی نھیں چھوڑتے تھے ØŒ آپ زیادہ تر صدقہ اور نیک کام رات Ú©ÛŒ تاریکی میں انجام دیتے تھے، اگر کوئی شخص یہ سوچے کہ آپ جیسی فضیلت رکھنے والے کسی شخص Ú©Ùˆ دیکھا Ú¾Û’ تو اس کا یقین نہ کرنا۔![31]

 

غریبوں کو کھانا کھلانا

معمر بن خلاد کہتے ھیںکہ: جب حضرت امام رضا علیہ السلام کھانا تناول فرمانا چاہتے تھے تو ایک بڑی سینی آپ Ú©Û’ لئے لائی جاتی تھی اور آپ اس سینی Ú©Ùˆ دسترخوان Ú©Û’ پاس رکھتے تھے اور دستر خوان پر موجود اچھے اور بہترین کھانوںسے تھوڑا تھوڑا اٹھاکر اس بڑی سینی میں رکھتے تھے ØŒ اس Ú©Û’ بعداسی سینی Ú©Ùˆ  غریبوں Ú©Û’ لئے بھیج دیا کرتے تھے اور پھر اس آیہ شریفہ Ú©ÛŒ تلاوت فرماتے تھے:

< فَلاَاقْتَحَمَ الْعَقَبَةَ>[32]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 next