حضرات معصومین علیهم السلام کے منتخب اخلاق کے نمونے (2)



”پھر وہ (تیزی سے) گھاٹی پر سے کیوں نھیں گذرا۔“

اور پھر فرماتے تھے: خداوندعالم جانتا ھے کہ تمام انسانوں میں غلام کو آزاد کرنے کی طاقت نھیں ھے، لہٰذا ان کے لئے جنت کے راستہ کو غریبوں کو کھانا کھلانا قرار دیا ھے۔[33]

انسان کی عزت

بلخ کے رہنے والے ایک شخص کا کہنا ھے کہ: میں خراسان کے سفر میں حضرت امام رضا علیہ السلام کے ساتھ تھا، ایک روز کھانے کے وقت جب آپ نے سبھی سیاہ و سفید غلاموں کو اپنے دسترخوان پر جمع کیا میں نے امام علیہ السلام سے کہا: میں آپ پر قربان! اگر ان لوگوں کا دسترخوان الگ کردیتے تو زیادہ مناسب ھوتاآپ نے فرمایا: خاموش ھوجا! خداوندعالم ایک ھے، ماں باپ بھی ایک ھیں اور اعمال کی جزا بھی ایک ھی ھے۔[34]

سفر میں مجبور ھونے والے کی مدد

الیسع بن حمزہ کہتے ھیں: میں حضرت امام رضا علیہ السلام کی خدمت میں تھا اور آپ سے گفتگو کر رہا تھا، آپ کی بزم میں بہت سے لوگ جمع تھے جو آپ سے حلال و حرام کے سلسلہ میں سوالات کر رھے تھے کہ اچانک ایک بلند قامت شخص امام علیہ السلام کی خدمت میں آیااور اس نے کہا: یا بن رسول الله! آپ پر میرا سلام ھو، میں آپ اور آپ کے آباء و اجداد کے دوستداروں میں سے ھوں، حج سے واپس لوٹ رہا تھا کہ میرا زاد راہ ہاتھوں سے نکل گیا اور اب میرے پاس سفر کے خرچ کے لئے کچھ باقی نھیں بچا ھے، اگر آپ مجھے اپنے شہر تک جانے میںمیری مدد کریں تو یہ خداوندعالم کی مدد ھوگی، اور جب اپنے شہر پہنچ جاؤں گا آپ کی عطا کردہ رقم کو آپ کی طرف سے صدقہ دیدوں گا، کیونکہ میں صدقہ کا مستحق نھیں ھوں۔

امام علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا: خدا تم پر رحمت کرے، بیٹھ جاؤ، اور پھر میری طرف رخ کرکے مجھ سے گفتگو کرنے Ù„Ú¯Û’ ۔جب دوسرے لوگ آپ Ú©Û’ پاس سے اٹھ گئے اور وہ، سلیمان جعفری، خثیمہ اورمیرے علاوہ کوئی اور باقی نہ رہا توامام علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا: کیا مجھے اجازت Ú¾Û’ کہ حجرہ میںجاوٴں، اس موقع پر سلیمان جعفری Ú©ÛŒ طرف رخ کرکے فرمایا: اے سلیمان! خداوندعالم Ù†Û’ تمہارے کام Ú©Ùˆ مقدم کیا Ú¾Û’ØŒ اس Ú©Û’ بعد اٹھے اور حجرہ میں وارد ھوگئے، Ú©Ú†Ú¾ دیر Ú©Û’ بعد واپس  آئے، دروازہ بند کیا اور اپنے ہاتھوں Ú©Ùˆ اوپر سے باہر نکالا اور فرمایا: خراسانی کہاں Ú¾Û’ØŸ خراسانی Ù†Û’ کہا: میں یہاں ھوں، فرمایا: یہ دو سو دینار Ù„Û’ لو، اپنے سفر Ú©Û’ لئے خرچ کرو اور اس سے برکت حاصل کرو، لیکن اس رقم Ú©Ùˆ میری طرف سے صدقہ نہ دینا، اور اب یہاں سے Ú†Ù„Û’ جاؤ کہ میں تمھیں نہ دیکھوں اور تم مجھے نہ دیکھو!!

اس کے بعد وہ شخص چلا گیا، سلیمان نے امام علیہ السلام سے عرض کی: میں آپ پر قربان! آپ نے سخاوت اور مہربانی کی،لیکن اپنے چہرے کوکیوں چھپا لیا تھا؟ فرمایا: اس خوف کی وجہ سے کہ سوال کرنے کی ذلت و خواری کو کہ میں نے اس کی حاجت پوری کردی ھے، اس کے چہرے پر نہ دیکھوں، کیا تم نے رسول خدا (صلی الله علیه و آله و سلم) کی حدیث نھیں سنی کہ مخفی طور پر نیکی کرنے کا ثواب ستّر حج کے برابر ھے، ظاہر طور پر برائی کرنے والا ذلیل و رسوا ھوتا، مخفی طور پر برائی کرنے والا بخش دیا جانے والا ھے کیا ھم سے پھلے بزرگوں کا قول نھیں سنا ھے!

”مَتیَ آتِہِ یَوماً لِاٴَطلُبَ حَاجَةً     

رَجعْتُ اِلَی اٴھلِی وَوَجْھِی بِمائِہِ“۔[35]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 next