حضرت علی عليه السلام کے خصوصی امتهازات



حضرت نے فرمایا نھیں۔

حضرت عمر نے کھاوہ میں ھوں۔

حضرت(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )Ù†Û’ فرمایا نھیں۔ لیکن وہ شخص جوجوتا سل رہاھے (یعنی حضرت علی علیہ السلام) وہ کھتے ھیں کہ Ú¾Ù… حضرت علی Ú©Û’ پاس  گئے اور آپ (ع) Ú©Ùˆ اس بات Ú©ÛŒ بشارت دی (لیکن )حضرت علی علیہ السلام Ù†Û’ اپنا سر تک نہ اٹھایا گویا حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ جو Ú©Ú†Ú¾ فرمایا تھا وہ آپ(ع) Ù†Û’ سن لیا تھا۔[33]

صاحب کشف الغمہ کھتے ھیں کہ تاویل کا انکار تنزیل کے انکار کی طرح ھے کیونکہ تنزیل کا منکر اس کو قبول کرنے سے انکار کرتا ھے۔ اور تاویل کا منکر اس پر عمل کرنے سے انکار کرتا ھے اپنے انکار میں دونوں برابر ھیں اور ان کے لئے حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آ پ کے جانشین کے سوا کوئی پناھگاہ نھیں ھے۔چنا نچہ اس سے معلوم ھوتا ھے کہ فقط ان خصوصیات کا مالک ھی خلافت وامامت کا حقدار ھو سکتا ھے ۔[34]

۱۵۔امیر المومنین:

انس بن مالک کھتے ھیں کہ حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا اے انس وضو کرنے Ú©Û’ لئے میرے پاس پانی لاؤ۔ جب میں پانی Ù„Û’ آیا تو  حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم Ù†Û’ وضو فرمایا اور نماز Ù¾Ú‘Ú¾ÛŒ اس Ú©Û’ بعد میری طرف متوجہ Ú¾Ùˆ کر فرمایا:

اے انس آج جو شخص سب سے پھلے میرے پاس آئے گا وھی اٴمیر المومنین، وسیدالمسلمین، وخاتم الوصیین، اِمام الغرالمحجلین و گا اچانک کسی نے دق الباب کیا میں نے دیکھا کہ حضرت علی علیہ السلام تشریف لائے ھیں۔ حضرت نے پوچھا انس دروازے پر کون ھے ؟

میں نے عرض کی حضرت علی علیہ السلام ھیں ۔

فرمایا اس کے لئے دروازہ کھول دو چنانچہ حضرت علی علیہ السلام اندر تشریف لے آئے۔[35]

علماء کے درمیان برےدہ بن حصےب اسلمی کی یہ روایت مشھو ر و معروف ھے کہ حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ساتوں میں ساتویں سے متعلق مجھے حکم دیا۔ ان لوگوں میں حضرت ابو بکر حضرت عمر حضرت طلحہ اور حضرت زبیر بھی تھے حضرت نے فرمایا:

سلموا علیٰ علي باِمرة الموٴمنین۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next