حضرت علی عليه السلام کے خصوصی امتهازات



میں سات سال کے سن میں اس وقت اللہ کی عبادت کیا کرتا تھا جب اس امت کا کوئی فرد بھی اللہ کی عبادت سے آشنا نھیں تھا۔

اور آپ مزید فرماتے ھیں کہ میں سات سال کی عمر میں آواز (رسالت ) سنتا اور نور (رسالت) کو دیکھتا تھا اور حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اس وقت خاموش رھتے تھے اور انھیں اس وقت لوگوں کو ڈراتے اور تبلیغ کا حکم نھیں دیا گیا تھا ۔[5]

۲۔دعوت ذوالعشیرہ:

آپ (ع)Ú©ÛŒ خصوصیات میں سے ایک خصوصیت  یہ Ú¾Û’ Û”(جس میں کوئی بھی آپکا شرےک نھیں Ú¾Û’)کہ حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ ذوالعشیرہ ےعنی (اٴنذِرعشیرتک  الاٴقربین) Ú©Û’ دن فرمایا:

اٴنتَ اٴخي وو صیي و وزیري ووارثيو خلیفتي من بعدي۔

آپ(ع) میرے بعد میرے بھائی ،وصی وزیر  ،وارث ‘ خلیفہ اور جانشےن ھیں۔[6]

۳۔شب ھجرت :

جب پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ مدینہ Ú©ÛŒ طرف ھجرت Ú©ÛŒ تو اس رات حضور Ù†Û’ حضرت امیر المومنین علیہ السلام Ú©Ùˆ اپنے بستر پر سونے کا Ø­Ú©Ù… دیا آپ(ع) اس رات بستر رسول پر آرام Ùˆ سکون Ú©ÛŒ نےند سوئے اور اس خصوصیت  میں آپ (ع) تمام لوگوں میں ممتاز اور منفرد ھیں۔ حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام Ù†Û’ اس رات اپنی زندگی اور نفس Ú©Ùˆ اللہ Ú©ÛŒ اطاعت میں اللہ Ú©Û’ ہاتھ فروخت کردیا ۔آپ(ع) Ú©Û’ علاوہ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ بھی اپنی زندگی Ú©Ùˆ فروخت نھیں کیا۔ آپ (ع)Ù†Û’ یہ معاملہ اس لئے کیا تھا تاکہ حضور(ص) دشمنوں Ú©Û’ فریب سے نجات پا سکیں۔ اور یھی چیز حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ نجات کا سبب بنی Û” آپ(ع) Ù†Û’ جب حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©Û’ بستر پر وہ رات گزاری تو آپ(ع) Ú©ÛŒ شان میں یہ آیت نازل ھوئی Û”[7]

<وَمِنْ النَّاسِ مَنْ یَشْرِی نَفْسَہُ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِ اللهِ وَاللهُ رَئُوفٌ بِالْعِبَادِ>[8]

لوگوں میں سے کچھ ایسے لوگ ھیں جواللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے اپنی جان تک بےچ ڈالتے ھیں اور اللہ ایسے بندوں پر بڑا ھی شفقت والا ھے ۔

۴۔ مواخات (رشتہ اخوت):

تمام مسلمانوں میں حضرت علی علیہ السلام ھی کو یہ امتیاز حاصل ھے کہ حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت علی علیہ السلام کے درمیان مواخات(اخوت) قائم ھوئی۔

 Ø­Ø§Ú©Ù… مستدرک میں جناب ابن عمر Ú©ÛŒ سند Ú©Û’ ساتھ روایت نقل کرتے ھیں کہ جب حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ اصحاب Ú©Û’ درمیان مواخات قائم فرمائی تھی تو حضرت ابوبکر اور حضرت عمر‘ حضرت طلحہ اور حضرت زبیر ØŒ حضرت عثمان بن عفان اور حضرت عبدالرحمان بن عوف ایک دوسرے Ú©Û’ بھائی بنے تھے حضرت علی علیہ السلام Ù†Û’ عرض Ú©ÛŒ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ Ù†Û’ اپنے تمام اصحاب Ú©Û’ درمیان مواخات اور بھائی چارہ قائم فرمایا ۔لیکن میرا بھائی کون ھے؟حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ ارشاد فرمایا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next