حضرت علی عليه السلام کے خصوصی امتهازات



اے رسول(ص)جو کچھ آپ(ص) کے رب کی طرف سے نازل ھوا ھے اسے لوگوں تک پھنچا دو۔

یعنی امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام Ú©ÛŒ خلافت اور امامت Ú©Û’ لئے آپ (ص)پر وحی بھیجی گئی Ú¾Û’ کہ اس کا اعلان کر دیں لہٰذا یہاں امامت پر نص بیان ھوئی Ú¾Û’ اور اللہ تعالی Ù†Û’ فرمایا: 

 <وَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَہُ وَاللهُ یَعْصِمُکَ مِنْ النَّاس>[39]

اگر آپ(ص) نے یہ کام نہ کیا تو (گویا ) آپ(ص) نے تبلیغ رسالت نھیں کی اور اللہ لوگوں کے (شر)سے آپ(ص) کی حفاظت کرنے والا ھے۔

(جب یہ حکم ملا تو)حضرت رسول اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوںکو خطبہ دینے کے لئے کھڑے ھوئے ۔آپ نے امیر المومنین کو بلایا اور اپنے پاس دائےں جانب کھڑا کردیا (اور خطبہ دینا شروع کیا )۔

سب سے پھلے آپ(ص) نے اللہ کی حمد و ثنا کی اور پھر آپ(ص) نے فرمایا:

اٴني قد دعیت  ویوشک اٴُن اُجیب  Ùˆ قد حان منی خفوق من بین اٴظہُرِکُم واِنی مخلِّفٌ فیکمُ ما اِن تمسکتم بہ لن تِضلوا اٴبداً کتابُ اللہ وعترتي اٴھل بیتي وانھمالن یفترقا حتّیٰ یردا عليَّ الحوض۔

 Ù…یں Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ اس لئے بلایا Ú¾Û’ کہ آپ میری بات کا صحیح صحیح جواب دیں۔ مجھے ایسے معلوم ھوتا Ú¾Û’ کہ میرا وقت قریب آچکا Ú¾Û’ اور میں شاید زیادہ دیر آپ لوگوں Ú©Û’ درمیان نہ رھوں ۔میں دو چیزیں تمہارے درمیان Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر جا رھاھوں ان کا دامن اگر مضبوطی سے تھامے رھو Ú¯Û’ تو کبھی بھی گمراہ نھیں Ú¾Ùˆ Ú¯Û’Û” ایک اللہ Ú©ÛŒ کتاب اور دوسری میری عترت Ùˆ اھل بیت۔ یہ دونوں حوض کوثر پر میرے پاس آنے تک ایک دوسرے سے جدا نھیں ھونگے۔ پھر آپ Ù†Û’ بلند آواز سے فرمایا :

الست اولی بکم منکم باٴ نفسکم ۔

کیا میں تمہارے نفسوں پر تم سے زیادہ تصرف کرنے کا حق دار نھیں ھوں۔ سب نے یک زبان ھوکر کھابے شک آپ (ص)ھم سب سے بھتر ھمارے نفسوں پر تصرف کا حق رکھتے ھیں اس کے بعدآپ(ص) نے امیر المومنین علیہ السلام کو دونوں کندھوں سے پکڑ کر اس قدر بلند کیا کہ بغلوں کی سفیدی نظر آنے لگی اور فرمایا :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next