حضرت علی عليه السلام کے خصوصی امتهازات



جس وقت حضور(ص) کی طبیعت بھت زیادہ خراب ھوئی آپ(ع) نے فرمایا میرے بھائی اور دوست کو میرے پاس بلاؤ۔

 Ø­Ø¶Ø±Øª عائشہ Ù†Û’ سمجھا کہ آپ(ص) حضرت ابوبکر Ú©Ùˆ بلا رھے ھیں۔

انھوں نے حضرت ابوبکر کو بلابھےجا،حضرت ابوبکر اس کمرے میں تشریف لائے جہاں آپ(ص) آرام فرما رھے تھے، حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی آنکھیں کھولیں اور حضرت ابوبکر کو دےکھ کر اپنا چھرہ دوسری طرف کر لیا اس وقت حضرت ابوبکر وہاں سے اٹھ کھڑے ھوئے۔

کچھ دیر بعد جب آپ(ص) کی طبیعت سنبھلی تو آپ نے دوبارہ اپنے کلمات دھرائے تو حضرت حفصہ نے سمجھا کہ شاید آپ(ص) حضرت عمر کو بلا رھے ھیں۔

جب حضرت عمر حاضر ھوئے توحضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا چھرہ دوسری طرف پھیر لیا،اس کے بعد حضرت نے ایک مرتبہ پھر فرمایا :

ادعوا لي اٴخي وصاحبي ۔ میرے بھائی اوردوست کو میرے پاس بلا لاوٴ۔

 Ø­Ø¶Ø±Øª ام سلمہ کھتی ھیں کہ میں Ù†Û’ اندازہ کر لیا کہ آپ حضرت علی علیہ السلام Ú©Ùˆ بلانا چاھتے ھیں میں Ù†Û’ آپ(ع) Ú©Ùˆ بلایا جب حضرت علی علیہ السلام تشریف لائے تو حضرت(ص) Ù†Û’ آپ(ع) Ú©ÛŒ طرف اشارہ کیا کہ میرے قریب آجاؤ، آپ(ع) حضرت Ú©Û’ قریب ھوئے۔

اس Ú©Û’ بعد حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ (ع)سے کافی دیر تک آھستہ آھستہ گفتگو کرتے رھے۔ جب نفس پر وازکا وقت آیا تو آپ (ص)Ù†Û’ حضرت علی علیہ السلام کومخاطب کر Ú©Û’ فرمایا:ضع راٴسی یا علی فی حجرک فقد جاء اٴمرُاللہ عزوجل فاذا فاضت نفسي فتناولھا بےدک واٴمسح بھا وجھک ثم وجھنی اِلیٰ القبلہ وتول اٴمري   Ùˆ صلي عليَّ اٴوّل الناس ولاتفا رقني حتیٰ توارینيفي رمسي۔

 ÛŒØ§ علی (ع)میرے سر Ú©Ùˆ اپنی گود میں رکھو الله جل جلالہ کا Ø­Ú©Ù… Ú¾Û’ کہ میری روح قبض ھونے Ù„Ú¯Û’ تو تمہارے چھرے Ú©Û’ سامنے Ú¾ÙˆÛ” تم میرا چھرہ قبلہ Ú©ÛŒ طرف کرنا ‘ میرے امر Ú©ÛŒ حفاظت کرنا‘ لوگوں میں سب سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ مجھ پر نماز پڑھنا‘ میری وفات Ú©Û’ مراسم جب تک ختم نہ Ú¾Ùˆ جائیں مجھ سے دور نہ ھونا۔

چنا نچہ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیھاآپ(ص) کے چھرہ اقدس کو دیکھ کر رونے لگیں اور روتے ھوئے فرمایا :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next