حضرت فاطمہ کی شہادت افسانہ نہیں



 ÛŒÛØ§Úº ان لوگوں Ú©ÛŒ باتوں کا سلسلہ مکمل ہوا جنہوں Ù†Û’ صرف خلیفہ اور اس Ú©Û’ اصحاب Ú©ÛŒ بدنیتی Ú©ÛŒ طرف اشارہ کیا تھا. یہ وہ مورخین Ùˆ مؤلفین تھے جو اس سانحے Ú©ÛŒ روداد مکمل نہ کرسکے یا کسی وجہ سے اسے مکمل نہ کرنا چاہا، جبکہ بعض دوسروں Ù†Û’ اس سانحے – یعنی بیت فاطمہ (س﴾ پر حملے اور اس گھر Ú©ÛŒ بے حرمتی – Ú©ÛŒ روداد Ú©ÛŒ طرف اشارہ کیا ہے اور کسی حد تک حقیقت Ú©Û’ چہرے سے نقاب کھینچ ڈالی ہے. یہاں ہم گھر پر حملے اور اس گھر Ú©ÛŒ بے حرمتی Ú©ÛŒ رواداد Ú©Û’ مستندات Ú©ÛŒ طرف اشارہ کرتے ہیں: ( اس حصے میں بھی مستندات Ú©Ùˆ غالبا تاریخی ترتیب سے ذکر کیا گیا ہے).

 

6. ابو عبيد اور كتاب «الاموال»

ابو عبيد قاسم بن سلام (متوفى 224) اپنی کتاب «الأموال» میں جو اسلامی فقہاء کے ہاں مورد اعتماد و وثوق ہے، سے نقل کرتے ہیں:

 

 Ø¹Ø¨Ø¯Ø§Ù„رّحمن بن عوف کہتے ہیں: ابوبکر بیمار ہوئے تو میں عیادت Ú©Û’ لئے ان Ú©Û’ سرہانے پہنچا. ہمارے درمیان طویل گفتگو ہوئی اور آخر میں انہوں Ù†Û’ مجھ سے کہا: کاش وہ تین افعال جو میں Ù†Û’ سرانجام دئے مجھ سے سرزد نہ ہوتے، کاش میں تین چیزوں Ú©Û’ بارے میں نبی اکرم (ص﴾ سے سوال کرتا.

 

 ÙˆÛ تین چیزیں جو میں Ù†Û’ سرانجام دیں اور اب آرزو کرتا ہوں کہ کاش یہ چیزیں مجھ سے سرزد نہ ہوتیں؛ یہ ہیں:

 

 1. «وددت انّي لم أكشف بيت فاطمة Ùˆ تركته Ùˆ ان اغلق على الحرب».14 كاش میں Ù†Û’ فاطمہ کا گھر نہ کھلوایا ہوتا خواہ وہ جنگ Ú©ÛŒ نیت سے ہی بند کیا جا چکا ہوتا.



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next