امام مهدی (ع) کی معرفت کے دلائل



”من مات ولم یعرف امام زمانہ مات میتة جاھلیہ “

(جو شخص اپنے زمانہ کے امام کو پہچانے بغیر مر جائے اس کی موت جاھلیت کی موت هوتی ھے۔)

اس حدیث کے مطابق ھر زمانہ میں امام کا هونا ضروی ھے ۔

اب جبکہ ولادت محمد بن الحسن المھدی ثابت هوگئی جس میں شک و شبہ کی گنجائش نھیں ،تو پھر لفظ ”غیبت “ اور ھر زمانہ میں وجود امام کی ضرورت بہترین اور جامع دلیل ھیں کہ حضرت امام مھدی علیہ السلام آج تک زندہ ھیں اور اس سلسلہ میں هوئے تمام اعتراضات کا خاتمہ کردیتی ھیں۔

اور اگر کوئی شخص امام مھدی کی وفات کی بات کرے تو پھلے تو یہ گذشتہ احادیث کے مخالف ھے جن میں آپ کی غیبت اور استمرار حیات کے بارے میں بیان هوا ھے اور اس کے علاوہ کسی نے بھی آپ کی وفات کے بارے میںکوئی دلیل نھیں بیان کی یھاں تک کہ منکرین کی کتابوںمیں بھی اس طرح کی کوئی بات ذکر نھیں هوئی کہ کب آپ کی وفات هوئی کونسا دن تھا کونسی تاریخ تھی اور کیاسن تھا کب آپ کی تشیع جنازہ هوئی کون لوگ آپ کی تشیع جنازہ میں شریک هوئے؟ کھاں دفن هوئے؟ کس شھر میں دفن هوئے؟

لہٰذا ان تمام چیزوں کے پیش نظریہ بات ثابت هوجاتی ھے کہ آپ کا وجومبارک باقی ھے اور آپ دشمنوں کی نگاهوں سے مخفی ھیں اور آپ اپنی زندگی کی محافظت کررھے ھیں ۔

قارئین کرام !    امام علیہ السلام Ú©ÛŒ غیبت Ú©Û’ دو مرحلہ تھے Û”

۱۔ آپ کا لوگوں کی نظروںسے مخفی هوناجب خلیفہٴ وقت کے لشکر نے امام حسن عسکری علیہ السلام کی وفات کے وقت آپ کے گھر کا محاصرہ کر لیا آپ اسی وقت سے صرف اپنے معتمد نائبین سے ملاقات کرتے تھے اور انھی کے ذریعہ شیعوں کے مسائل اور مشکلوں کا جواب دیا کرتے تھے (امام علیہ السلام کی غیبت کایہ سلسلہ ۷۰ /سال تک جاری رھا اور اس زمانہ کو غیبت صغریٰ کہتے ھیں)

۲۔ آپ کا مکمل طور سے لوگوں کی نظروں سے غائب هوجا نا چنانچہ اب کسی سے بھی ملاقات نھیں کرتے ۔[69]

 Ú©Ø³ÛŒ انسان Ú©Û’ ذہن میں یہ سوال آسکتا Ú¾Û’ کہ ( جبکہ امام مھدی Ú©Û’ وجوداور آپ Ú©ÛŒ غیبت اور آپ Ú©ÛŒ ادامہ حیات Ú©Û’ بارے میں یقین Ú¾Û’ ) کہ کیا کوئی انسان اتنی طولانی عمر پا سکتا Ú¾Û’ ØŸ اور کیا عقل اس بات Ú©Ùˆ قبول کرتی Ú¾Û’ ØŸ

اس سوال کے جواب سے پھلے ھم قارئین کرام کے اذھان عالیہ کو گذشتہ مطلب کی طرف لے جانا چاہتے ھیں کہ اگر حقائق شرعی صحیح احادیث کے ذریعہ ثابت هوجائیں تو چونکہ ھم مسلمان ھیں لہٰذا ان کا قبول کرنا ھمارے لئے ضروری ھے، چاھے ھمارے ذہن میں اس کا فلسفہ نہ بھی آئے اور اس بات کو سمجھنے سے قاصر رھیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 next