امام مهدی (ع) کی معرفت کے دلائل



[58] تحفة الطالب ص ۱۷(خطی نسخہ در مکتبہ حرم تحت رقم ۳۳تاریخ دھلوی ۔)

[59] اسعاف الراغبین ص ۱۴۰۔

[60] ینابیع المودة ص۴۵۰تا۴۵۱۔

[61] سبائک الذھب ص۷۸۔

[62] نور الابصار ص ۱۵۴۔

[63] اس سلسہ میں ڈاکٹر احمد امین صاحب کا قول (اپنی کتاب المھدی والمھدویہ ص۱۰۸میں ) کتنا عجیب ھے ، وہ کہتے ھیں ابن خلدون کا عقیدہ یہ ھے کہ اگر خبر واحد کی تائید عقل کے ذریعہ هورھی ھے تو اس کو قبول کیا جائے گا، اور خبر کثیرہ کو چھوڑنا ضروری ھے اگر عقل ان کی تائید نہ کرے ،اسی وجہ سے اس نے مھدی و مھدویت کا انکار کیا کیوں کہ یہ سب کچھ حکم عقل کے خلاف ھے ۔

[64] حافظ گنجی شافعی Ú©ÛŒ کتاب ”البیان “ ص ۱۰۲تا ص۱۱۳پر رجوع فرمائیں ۔اس طرح شیخ  قندوزی حنفی Ù†Û’ اپنی کتاب ینابیع المودة ص Û´Û´Û¸ میں یہ روایت نقل Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کہ سعید بن جبیر Ù†Û’ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کہ رسول اسلام (ص) Ù†Û’ ارشاد فرمایا :  ”علی میرے وصی ھیں اور انھی Ú©ÛŒ نسل سے القائم المنتظر المھدی هونگے جو ظلم Ùˆ جور سے بھری دنیا Ú©Ùˆ عدل Ùˆ انصاف سے بھر دیں Ú¯Û’ØŒ قسم اس پروردگار Ú©ÛŒ جس Ù†Û’ مجھے بشیر Ùˆ نذیر بنا کر بھیجا کہ جو لوگ ان Ú©ÛŒ امامت Ú©Ùˆ ان Ú©ÛŒ غیبت Ú©Û’ زمانہ میں قبول کرلیں Ú¯Û’ تو ان Ú©Û’ لئے باعث عزت Ùˆ احترام Ú¾Û’ØŒ یہ سن کر جابر بن عبدللہ انصاری Ú©Ú¾Ú‘Û’ هوئے اور عرض کیا : یا رسول اللہ ! کیا آپ Ú©Û’ قائم Ú©Û’ لئے غیبت هوگی؟   تب رسول اللہ  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلمنے فرمایا : قسم بخدا،ھاں Û”

[65] سورہ آل عمران آیت  Û±Û´Û±

[66] ینابیع المودة ص۴۸۸۔

[67] ینابیع المودة ص ۴۹۵۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 next