امام مهدی (ع) کی معرفت کے دلائل



حضرت یونس کا شکم ماھی میں باقی رہنا یعنی قیامت تک زندہ رہنا اس طرح ان کے ساتھ مچھلی کا بھی اس طولانی مدت تک زندہ رہنا ثابت هوتا ھے ۔

اس طرح اصحاب کہف کے بارے میں ارشاد هوتا ھے:

<ÙˆÙŽ لَبِثُوا  فِیْ کَھْفِھِمْ ثَلاٰثَ مِاٴَئةَ سَنِیْنَ وَازْدَادُوْا تِسْعاً >[71]

”اور اصحاب کہف اپنی غارمیں تو تین سو برس سے زیادہ رھے “

اور یہ بھی معلوم نھیں کہ غار میں جانے سے قبل اور غار سے باھر نکلنے کے بعد کتنے سال زندہ رھے۔

 Ø§Ø³ÛŒ طرح ارشاد خدا وندی هوتاھے :

< اٴَوْ کَالَّذِی مَرَّ عَلَی قَرْیَةٍ وَہِیَ خَاوِیَةٌ عَلَی عُرُوشِہَا قَالَ اٴَنَّی یُحْیِی ہَذِہِ اللهُ بَعْدَ مَوْتِہَا فَاٴَمَاتَہُ اللهُ مِائَةَ عَامٍ ثُمَّ بَعَثَہُ قَالَ کَمْ لَبِثْتَ قَالَ لَبِثْتُ یَوْمًا اٴَوْ بَعْضَ یَوْمٍ قَالَ بَلْ لَبِثْتَ مِائَةَ عَامٍ فَانظُرْ إِلَی طَعَامِکَ وَشَرَابِکَ لَمْ یَتَسَنَّہْ وَانظُرْ إِلَی حِمَارِکَ وَلِنَجْعَلَکَ آیَةً لِلنَّاسِ وَانظُرْ إِلَی الْعِظَامِ کَیْفَ نُنشِزُہَا ثُمَّ نَکْسُوہَا لَحْمًا فَلَمَّا تَبَیَّنَ لَہُ قَالَ اٴَعْلَمُ اٴَنَّ اللهَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ>[72]

”(اے رسول  تم Ù†Û’) مثلاً اس (بندے Ú©Û’ حال) پر بھی نظر Ú©ÛŒ جو ایک گاؤں پر سے (هوکر) گزرا اور وہ ایسا اجڑا تھا کہ اپنی چھتوں پر ÚˆÚ¾Û’ کر گرپڑا تھا یہ دیکھ کر وہ بندہ کہنے لگا اے اللہ اب گاؤں Ú©Ùˆ (ایسی) ویرانی Ú©Û’ بعد کیونکر آباد کرے گا اس پر خدا Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ (مارڈالا) اور سو برس تک مردہ رکھا او رپھر اس Ú©Ùˆ جلا اٹھایا (تب) پوچھا تم کتنی دیر Ù¾Ú‘Û’ رھے ØŸ عرض Ú©ÛŒ: ایک دن پڑا رھا یا ایک دن سے بھی Ú©Ù… ØŒ فرمایا: نھیں ØŒ تم (اس حالت میں) سو برس Ù¾Ú‘Û’ رھے ØŒ اب ذرا اپنے کھانے پینے (Ú©ÛŒ چیزوں) Ú©Ùˆ دیکھو کہ ابھی تک خراب نھیں هوئیں، اور ذرا اپنی سواری (گدھے) Ú©Ùˆ دیکھو کہ اس Ú©ÛŒ ہڈیاں ڈھیر Ù¾Ú‘ÛŒ ھیں،اور Ú¾Ù… اسی طرح تمھیں لوگوں Ú©Û’ لئے ایک نشانی بنانا چاہتے ھیں، پھر ان ہڈیوں Ú©Ùˆ دیکھو کہ Ú¾Ù… کس طرح جوڑ کر ان پر گوشت چڑھاتے ھیں، پھر جب ان پر یہ بات واضح هوگئی تو بیساختہ آواز دی کہ مجھے معلوم Ú¾Û’ کہ خدا ھر Ø´Û’ پر قادر ھے“۔

   کھانے پینے Ú©ÛŒ چیزوں کاسوسال تک خراب نہ هونا انسان Ú©ÛŒ طولانی عمر سے بھی زیادہ تعجب خیز Ú¾Û’ [73]

ان کے علاوہ مولفین سیرت و حدیث نے اس بات کی طرف اشارہ کیا ھے کہ جناب خضر علیہ السلام جناب موسی علیہ السلام سے پھلے تھے اور آخر زمان تک باقی رھیں گے ۔

تو کیا جن باتوں کو قرآن مجید اور سنت نبوی بیان کررھی ھے ان تمام باتوں کی تصدیق کرنا ایک مسلمان پر واجب نھیں ھے ؟ یا ان باتوں کی تصدیق کرنا واجب نھیں ؟ اور اگر ھماری عقل ان باتوں کو نہ سمجھے توکیا ھمارے لئے ان چیزوں کا انکار کرنا صحیح ھے جس کے بارے میں آج کا علم کشف اسرار کرنے سے قاصر ھے۔؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 next