تقویٰ اور رزق کا تعلق



بصیرت کا ثمر ہ عمل صالح ھے ۔اگر دل وجان کی گھرائیوں میں بصیرت ھے تو وہ لامحالہ عمل صالح پر آمادہ کر ے گی بصیرت کبھی عمل سے جدا نھیں ھوسکتی ھے روایات اس چیز کو صراحت سے بیان کرتی ھیں کہ انسان کے عمل میں نقص اورکوتاھی دراصل اس کی بصیرت میں نقص اورکوتاھی کی وجہ سے ھوتی ھے ۔اس سلسلہ میں چند روایات ملا حظہ فرما ئیں ۔

پیغمبر اکرم  (ص)Ù†Û’ جبرئیل امین سے نقل فرما یا Ú¾Û’ :

<الموقن یعمل للهکاٴنہ یراہ،فان لم یکن یریٰ الله فان الله یراہ>[17][17]

”درجہٴ یقین پر فائز انسان الله کےلئے اس طرح عمل انجام دیتا ھے جیسے وہ اللهکو دیکھ رھا ھے اگر وہ اللهکو نھیں دیکھ رھا ھے تو کم از کم الله تو اس کو دیکھ رھا ھے “

مولائے کائنات  (ع) سے منقول Ú¾Û’ :

<یُستدل علیٰ الیقین بقصرالامل،واخلاص العمل،والزھد فی الدنیا>[18][18]

”آرزووں کی قلت، اخلاص عمل اور زھد، یقین کی دلیلیں ھیں“

آپ  (ع)  Ú¾ÛŒ کا ارشاد گرامی Ú¾Û’ :

<التقویٰ ثمرةالدین،واٴمارةالیقین>[19][19]

”تقویٰ دین کا ثمر ہ اور یقین کا سردار ھے“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 next