تقویٰ اور رزق کا تعلق



”اور جو بھی اللهسے ڈرتا ھے اللهاس کے لئے نجات کی راہ پیدا کردیتا ھے اور اسے ایسی جگہ سے رزق دیتا ھے جس کا خیال بھی نھیں ھوتا ھے اور جو خدا پر بھروسہ کریگا خدا اسکے لئے کافی ھے بیشک خدا اپنے حکم کا پھنچانے والا ھے اس نے ھر شے کے لئے ایک مقدار معین کردی ھے ۔ “[1][1]

جیسا کہ ارشاد الٰھی ھے :

<ومن یتّق الله یجعل لہ من اٴمرہ یُسراً>[2][2]

”اور جو خدا سے ڈرتا ھے خدا اسکے معاملات میں آسانی پیدا کردیتا ھے“

پیغمبر اسلام  (ص)کا ارشاد گرامی Ú¾Û’:

<لواٴن السمٰوات والارض کانتا رتقاً علیٰ عبد ثم اتقیٰ الله لجعل اللهلہ منھما فرجاً ومخرجاً>[3][3]

”اگر کسی بندے پر زمین وآسمان کے دروازے بالکل بند ھوجائیں پھر وہ تقوائے الٰھی اختیار کرے تو الله اسکو زمین وآسمان میں کشادگی اور آسانیاں عطا کردے گا “

روایت Ú©Û’ مطابق جب حضرت ابوذر(رح) ربذہ Ú©Û’ لئے جلا وطن کئے گئے توان سے  امیر المومنین حضرت علی (ع) Ù†Û’ فرمایا:

<یااٴباذر؛انک غضبت لله فارجُ من غضبت لہ،ولواٴن السمٰوات والارض کانتاعلیٰ عبد رتقاً ثم اتقیٰ اللهلجعل منھمافرجاًومخرجاً>[4][4]

”اے ابوذر تمھاری ناراضگی اور غضب الله کے لئے تھا لہٰذا اسی کی ذات سے لولگائے رکھنا۔اگر زمین وآسمان کے راستے کسی بندہ پر بند ھوجائیں اور وہ تقوائے الٰھی اختیار کرے تو الله اسکے لئے زمین وآسمان میں آسانیاں فراھم کردے گا “



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 next