تقویٰ اور رزق کا تعلق



خداوند عالم کا ارشاد ھے :

<قالوا ربّنا غلبت علیناشِقوتنا وکنّا قوما ضالّین>[48][48]

”وہ لوگ کھیں گے کہ پروردگار ھم پر بدبختی غالب آگئی تھی اور ھم لوگ گمراہ ھوگئے تھے“

امیر المومنین حضرت علی  (ع)  Ù†Û’ فرمایا :

<لاورع مع غیّ>[49][49]

”گمراھی کے بعد کوئی پارسائی نھیں رہتی “

مولائے کائنات  (ع)  نے،معاویہ بن ابی سفیان کواپنے خط میں تحریر فرمایاھے:

<امریء لیس لہ بصر یھدیہ،ولا قائد یرشدہ،قد دعاہ الھویٰ فاٴجابہ،وقادہ الضلال فاتّبعہ، فھجرلاغطاً،وضلّ خابطاً>[50][50]

”(مجھے تیرا جوخط ملا ھے )یہ ایک ایسے شخص کا خط ھے جس کے پاس نہ ھدایت دینے والی بصارت ھے اور نہ راستہ بتانے والی قیادت ۔اسے خواھشات نے پکارا تو اس نے لبیک کھدی اور گمراھی نے کھینچا تو اسکے پیچھے چل پڑا اور اسکے نتیجہ میں اول فول بکنے لگا اور راستہ بھول کر گمراہ ھوگیا“

آپ ھی کا ارشاد گرامی ھے :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 next