اسلام کے فقہی مذاہب ، مشکلات فقر کے مقابل

محمد اسماعیل توسلی


          اگر کوئی شخص بالغ ØŒ عاقل اور مسلمان ہے تو تمام مذاہب Ú©Û’ فقہا اس Ú©Û’ اس مال میں زکات Ú©Ùˆ واجب سمجھتے ہیں جب وہ مال حد نصاب تک پہنچ جائے اور اس سلسلہ میں سب کا اتفاق نظر ہے ØŒ لیکن اگر ایک یا دو شرط نہ پائی جائے تو ان Ú©Û’ درمیان اختلاف نظر ہے جس Ú©ÛŒ تفصیل ذیل میں مذکور ہے Û”

          حنبلی ØŒ مالکی ،اور شافعی مذہب کا کہنا ہے ہے کہ عقل اور بلوغ شرط نہیں ہے لہٰذا بچہ اور مجنون Ú©Û’ مال میں بھی زکات واجب ہے اور ان دونوں Ú©Û’ سرپرست پر واجب ہے کہ ان Ú©Û’ مال سے زکات ادا کرے Û” Û±

          لیکن حنفی مذہب تفصیل Ú©Û’ قائل ہیں اور غلات اربعہ میں بلوغ Ùˆ عقل Ú©ÛŒ شرط Ú©Û’ قائل نہیں ہیں لہٰذا بچے اور دیوانے Ú©Û’ خرما ØŒ کشمش اور کاشت میں زکات Ú©Û’ وجوب Ú©Û’ قائل ہیں مگر دیگر اموال میں بلوغ Ùˆ عقل Ú©ÛŒ شرطوں Ú©Û’ قائل ہیں Û”  Û²  اہل سنت Ú©ÛŒ جدید فقہ Ú©Û’ مطابق غیر مکلف Ú©Û’ مال میں زکات واجب ہے ۔۳مگر فقہائے امامیہ

----------------------------------------------

۱۔عبد الرحمن جزیری ، الفقہ علی المذاہب الاربعة ، ( بیروت دار احیاء التراث العربی ، ۱۴۰۶ ء ھ ۱۹۸۶ء ء ) ج / ۱ ص / ۵۹۰ و السید سابق فقہ السنة ( بیروت دار الکتاب العربی ، ۱۴۰۷ ء ھ / ۱۹۸۷ ء ء ) ج / ۱ ص / ۲۹۴۔

۲۔ عبد الرحمن جزیری ، الفقہ علی المذاہب الاربعة ، ( بیروت دار احیاء التراث العربی ، ۱۴۰۶ ء ھ ۱۹۸۶ء ء ) ج / ۱ ص / ۵۹۰ و ابن عابدین ، رد المختار علی در المختار ، ( دار الفکر ، ۱۴۱۵ ء ھ ) ج / ۲ ص / ۲۷۹ و ۲۸۰ ۔

۳۔ محمد سلیمان اشقر و دیگران ، قرارات الموتمر الثانی لمجمع الاسلامیة بالقاہرہ فی ابحاث فقہیة فی قضایا الزکاة المعاصرة( اردن ، دار النفائس ، ۱۴۱۸ ء ھ / ۱۹۹۸ ء ء ) ج / ۲ ص / ۸۶۶۔

Ú©ÛŒ اس مسئلہ میں دو جماعت ہے ایک قدیم علماء جیسے شیخ مفید ØŒ شیخ طوسی  جو اس بات Ú©Û’ معتقد ہیں کہ بچے اور دیوانے Ú©Û’ غلات اربعہ اور انعام ثلاثہ پر زکات واجب ہے اور سونے چاندی پر واجب نہیں ہے مگر اس صورت میں کہ اس سونے چاندی سے تجارت Ú©ÛŒ جائے تو شیخ مفید کا نظریہ یہ ہے کہ زکات واجب ہے اور شیخ طوسی Ú©Û’ نظریہ Ú©Û’ مطابق زکات مستحب ہے اور یہی نظریہ محقق حلی کا بھی ہے Û”Û±

          دوسرا گروہ جدید اور معاصر علماء کاہے جو اس بات Ú©Û’ قائل ہیں کہ بلوغ Ùˆ عقل زکات Ú©Û’ وجوب Ú©ÛŒ شرط ہے لہٰذا بچے اور دیونے Ú©Û’ مال میں زکات واجب نہیں ہے Û” Û²

          وجوب زکات Ú©Û’ شرایط میں سے ایک شرط اسلام ہے ØŒ حنفی ØŒ شافعی اور حنبلی مذہب Ú©Û’ نظریہ Ú©Û’ مطابق کافر پر زکات واجب نہیں چاہے کافر اصلی ہو یا مرتد ہو Û” Û³   جزیری مالکیوں Ú©Û’ الفاظ یوں نقل کرتے ہیں کہ کافر پر زکات اسی طرح واجب ہے جس طرح مسلمان پر واجب ہے بغیر کسی فرق Ú©Û’ Û” وہ کہتے ہیں کہ مالکیوںکی دلیل یہ ہے کہ اسلام زکات Ú©Û’ وجود Ú©ÛŒ شرط نہیں ہے بلکہ اسلام زکات Ú©Û’ صحیح ہونے Ú©ÛŒ شرط ہے لہٰذا ان Ú©ÛŒ نظر میں کافر پر زکات واجب ہے ØŒ ہر چند اسلام Ú©Û’ بغیر صحیح نہیں ہے Û” لیکن قرطبی Ú©Û’ بہ قول ØŒ امام مالک کا کوئی قول اہل ذمہ پر زکات واجب ہونے Ú©Û’ سلسلہ میں نقل نہیں ہوا ہے Û”  Û´  لہٰذا سمجھ میں یہی آتا ہے کہ مالکیوں کا فتویٰ یہی ہو کہ کافر سے زکات وصول کرنا ضروری نہیں ہے Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next