اسلام کے فقہی مذاہب ، مشکلات فقر کے مقابل

محمد اسماعیل توسلی


          بنی اسرائیل سے عہد Ùˆ پیمان Ú©Û’ سلسلہ میں اس طرح ارشاد ہوتا ہے :

< و اذ اخذنا میثاق بنی اسرائیل لا تعبدون الا اللہ و بالوالدین احسانا و ذی القربیٰ و الیتامیٰ و المساکین و قولوا للناس حسنا و اقیموا الصلاة و اتوا الزکاة ثم تولیتم الا قلیلا منکم و انتم معرضون >

اس وقت کو یاد کرو جب ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا کہ خبر دار خدا کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ ، قرابتداروں ، یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا لوگوں سے اچھی باتیں کرنا ، نماز قائم کرنا ، زکات ادا کرنا ، لیکن اس کے بعد تم میں سے چند کے علاوہ سب منحرف ہو گئے اور تم لوگ تو بس اعراض کرنے والے ہی ہو۔

 ( سورہ بقرہ / Û¸Û³ )

          قرآن مجید اللہ Ú©Û’ برگزیدہ دین Ú©ÛŒ صفت اس طرح بیان کرتا ہے :

< وما امروا الا لیعبدوا اللہ مخلصین لہ الدین حنفاء و یقیموا الصلاة و یوتوا الزکاة و ذلک دین القیمة >

اور انھیں صرف اس بات کا حکم دیا گیا تھا کہ خدا کی عبادت کریں اور اس عبادت کو اس کے لئے خالص رکھیں نماز قائم کریں اور زکات ادا کریں اور یہی سچا اور مستحکم دین ہے ۔ ( سورہ بینہ / ۵ )

          سورہ توبہ Ú©ÛŒ آیت Û±Û± Ú©Û’ مطابق اللہ Ú©ÛŒ وحدانیت پر ایمان اور نماز Ú©Û’ ساتھ زکات ادا کرنے سے انسان مسلمانوں Ú©ÛŒ جماعت میں داخل ہو جاتا ہے اور اخوت Ùˆ برادری کا مستحق قرار پاتا ہے ۔ارشاد ہوتا ہے:

<فان تابوا و اقاموا الصلاة وآتوا الزکاة فاخوانکم فی الدین ۔۔۔۔>

پھر بھی اگر یہ توبہ کر لیں اور نماز قائم کریں اور زکات ادا کریں تو دین میں تمھارے بھائی ہیں ۔( سورہ توبہ / ۱۱ )



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next