غدیر اور اسلامی وحدت



موصوف ایک اور مقام پر فرماتے ھیں:

”جو شخص خانہ کعبہ کا طواف کرے، عالم ھو یا جاھل، اختیاری ھو یا جبری یا ان دو چیزوں کے درمیان کی حالت ھو ، در حقیقت وہ ولایت کا طواف کرتا ھے، کیونکہ خانہ کعبہ مظھر ھے اور اس میں پیدا ھونے والا جوھر، لہٰذا جو مظھر کا طواف کرتا ھے در حقیقت جوھر کا طواف کررھا ھے۔“[46]

Û±Û°Û”  فلسطینی مجاہد Ùˆ رھبر محمد شحّادہ

موصوف نے اسرائیلی قید کی زندگی میں لبنانی شیعوں سے قیدخانہ میں بحث و گفتگو او رمناظرہ کرکے شیعہ مذھب کے صحیح ھونے کا اندازہ لگا لیا اور مذھب اھل بیت علیھم السلام کو قبول کرکے فلسطینیوں کو اھل بیت علیھم السلام کے مذھب کی طرف دعوت دینے میں مشغول ھوگئے، ھم یھاں سے ان سے لئے گئے انٹرویو کے بعض حصوں کو نقل کرتے ھیں، چنانچہ موصوف کہتے ھیں:

”فلسطین Ú©Ùˆ محمد  اور علی(ع) Ú©ÛŒ طرف پلٹنا ھے“، ”میں دنیا Ú©Û’ آزادی خواہ لوگوں Ú©Ùˆ آزای خواہ افراد Ú©Û’ امام Ùˆ پیشوا حضرت امام حسین علیہ السلام Ú©ÛŒ اقتدا اور پیروی Ú©ÛŒ دعودت دیتا ھوں۔“

نیز موصوف کہتے ھیں:

”میں پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©Û’ اھل بیت علیھم السلام Ú©ÛŒ مظلومیت Ú©Û’ سلسلہ میں بہت زیادہ ھمدردی رکھتا Ú¾ÙˆÚº اور احساس کرتا Ú¾ÙˆÚº کہ حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام واقعاً مظلوم تھے، اور جب بھی فلسطین میں ظلم Ùˆ ستم اور ناجائز قبضہ میں اضافہ ھوتا Ú¾Û’ØŒ تو میرے دل میں امام علی علیہ السلام Ú©ÛŒ مظلومیت کا احساس بڑھ جاتا ھے۔“ 

”میں چونکہ مذھب شیعہ کے بارے میں معلومات نھیں رکھتا تھا جس کی وجہ سے اپنے اسی سنی مذھب پر باقی رھا، اور امیدوار ھوں کہ میں یہ کھنے والا آخری شخص نہ ھوں: ”ثم اہتدیت“ ( یعنی پھر میں ہدایت پاگیا)، میرا شیعہ ھونا ان سیاسی مسائل سے کوئی تعلق نھیں رکھتا، جو آج کل ھمارے سامنے موجود ھیں، میں بھی دوسرے مسلمانوں کی طرح جنوب لبنان میں کامیابی اور سرفرازی کو اپنے وجود میں محسوس کرتا ھوں، جس افتخار میں سر فھرست ”حزب اللہ“ لبنان ھے، لیکن اس کے معنی یہ نھیں ھیں کہ میرے شیعہ ھونے میں سیاسی مسائل بنیادی سبب تھے، بلکہ اھل بیت علیھم السلام کے عقیدہ کو قبول کرنا میرے باطن کے قبول کرنے کا نتیجہ ھے، اور کسی دوسری چیز سے متاثر نھیں ھوں، اھل بیت علیھم السلام کا راستہ حق ھے جس کو میں نے اختیار کیا ھے“، ”میرا شیعہ ھونا عقیدتی لحاظ سے ھے نہ کہ سیاسی لحاظ سے“، ”میں بہت جلد ھی فلسطین میں شیعہ مذھب پھیلانے کی کوشش کروں گا، اور اس سلسلہ میں خداوندعالم سے دعا کرتا ھوں کہ اس کام میں میری مدد کرے۔“

”امام زمانہ قائم آل محمد علیھم السلام کی ذات گرامی ھمارے لئے باعث خیر و برکت ھے جس کی وجہ سے فلسطین میں تحریک آئی ھے، اور ھمارے درمیان ایک مخصوص جوش و خروش پیدا کردیا ھے کہ نصرت اور کامیابی کو اپنے آنکھوں کے سامنے مجسم دیکھ رھے ھیں، اور امام کے ظھور کا زمانہ نزدیک دیکھ رھے ھیں، انشاء اللہ، میں امام علیہ السلام سے باطنی طور پر رابطہ رکھتا ھوں اور ان سے آہستہ آہستہ باتیں کرتا ھوں، میں ان سے چاہتا ھوں کہ اس حساس موقع پر ھم پر مخصوص توجہ فرمائیں۔“

”دنیا بھر کے آزادی خواہ لوگ مخصوصاً مسلمانوں کو ان کے اختلافات کے باوجودنصیحت کرتا ھوں کہ ظلم و ستم کے خلاف حضرت امام حسین علیہ السلام کے قیام اور آپ کی تحریک کو اپنے لئے سر مشق قرار دیں ، اور شیطان بزرگ امریکہ نیز اسرائیل جو اسلامی ممالک کے درمیان ایک سرطانی غدہ ھے کے ظلم کے خلاف کبھی بھی خاموشی اختیار نہ کریں۔“

فلسطین میں ھونے والی کانفرسوں اور دیگر منعقد ھونے والے جن جلسات میں مجھے تقریر کے لئے دعوت دی جاتی ھے ہزاروں لوگوں کے سامنے اپنی تقریر کے تمام حصوں میں سیرت اھل بیت علیھم السلام کو محور قرار دیتا ھوں، اور میری یہ تقریریں اھل بیت علیھم السلام کے سلسلہ میں فلسطینی معاشرہ میں کافی اثر انداز ھوتی ھیں، میں اس طریقہ کار کو جاری رکھوں گا یھاں تک کہ لوگ اس کی قدر پہچان لیں، اور ان حضرات کی اقتداء کرتے ھوئے خداوندعالم کے اذن و مشیت سے کامیابی سے ھمکنار ھوجائیں۔۔۔۔“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next