غدیر اور اسلامی وحدت



تعصب کی نفی کے معنی حقائق سے پیچھے ہٹ جانا نھیں ھے، بلکہ علمی اور تحقیقاتی اصول پر اعتقادی بنیاد کو قائم کرنا ھے، (چاھے تحقیق کے سلسلہ میں ھو یا گفتگو اور بحث سے متعلق ھو) ، جس کے نتیجہ میں فکری نظام اور مختلف فرقوں کے درمیان ایک دوسرے سے تعلقات، الفت اور حسن خُلق کی بنیاد پر قائم ھوں۔

                         

  Û²Û”  بر حق امام Ú©Û’ محور پر وحدت کا امکان

اسلام نے مسلمانوں کے درمیان وحدت و اتحاد پر بہت زور دیا ھے جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ھوتا ھے:

۱۔ <وَاذْکُرُوا نِعْمَةَ اللهِ عَلَیْکُمْ إِذْ کُنْتُمْ اٴَعْدَاءً فَاٴَلَّفَ بَیْنَ قُلُوبِکُمْ فَاٴَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِہِ إِخْوَانًا >[2]

”اور اللہ کی نعمت کو یاد کرو کہ تم آپس میں دشمن تھے اور اس نے تمھارے دلوں میں الفت پیدا کردی تو تم اس کی نعمت سے بھائی بھائی بن گئے۔“

۲۔ <وَلاَتَکُونُوا کَالَّذِینَ تَفَرَّقُوا وَاخْتَلَفُوا مِنْ بَعْدِ مَا جَائَہُمُ الْبَیِّنَاتُ وَاٴُوْلَئِکَ لَہُمْ عَذَابٌ عَظِیمٌ >[3]

”اور خبرداران لوگوں کی طرح نہ ھو جاوٴ جنھوں نے تفرقہ پیدا کیا اور واضح نشانیوںکے آجانے کے بعد بھی اختلاف کیا کہ ان کے لئے عذاب عظیم ھے۔“

۳۔ <إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ>[4]

”بے شک مومنین آپس میں بھائی بھائی ھیں“

۴۔ <إِنَّ الَّذِینَ فَرَّقُوا دِینَہُمْ وَکَانُوا شِیَعًا لَسْتَ مِنْہُمْ فِی شَیْءٍ >[5]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next