غدیر اور اسلامی وحدت



Û·Û”  استاد محمود سرطاوی، (جارڈن Ú©Û’ ایک مفتی) کہتے ھیں: ”میں ÙˆÚ¾ÛŒ بات جو ھمارے سلف صالح کہتے رھے ھیں، کہتا Ú¾ÙˆÚº کہ شیعہ اثنا عشری ھمارے دینی بھائی ھیں، اور Ú¾Ù… پر برادری کا حق رکھتے ھیں اور Ú¾Ù… بھی ان پر حق برادری رکھتے ھیں۔“[28]

Û¸Û”  استاد عبد الفتاح عبد المقصود بھی کہتے ھیں: ”میرے عقیدہ Ú©Û’ مطابق شیعہ تنھا وہ مذھب Ú¾Û’ جو اسلام کا تمام نما اور روشن آئینہ Ú¾Û’ اور جو شخص اسلام Ú©Ùˆ دیکھنا چاہتا Ú¾Û’ شیعہ عقائد Ùˆ اعمال Ú©Ùˆ دیکھے، اس بات کا بہترین گواہ تاریخ Ú¾Û’ کہ شیعوں Ù†Û’ اسلامی عقائد Ú©Û’ دفاع میں بہت زیادہ خدمات انجام دی ھیں۔“[29]

Û¹Û”  قاھرہ کالج میں ادبیات عرب Ú©Û’ استاد ڈاکٹر حامد حنفی داؤدکہتے ھیں: ”ھم قارئین کرام Ú©Û’ لئے یہ بات واضح کرنا چاہتے ھیں کہ اگرچہ سفیانی منحرفین Ù†Û’ گمان کیا Ú¾Û’ کہ شیعیت،صرف ایک جعلی اور نقلی مذھب Ú¾Û’ØŒ یا خرافات اور اسرائیلیات سے بھرا ھوا Ú¾Û’ یا عبد اللہ بن سبا Ù´ یا تاریخ Ú©ÛŒ دوسری خیالی شخصیتوں سے منسوب Ú¾Û’ØŒ لیکن ایسا نھیں Ú¾Û’ بلکہ شیعیت آج Ú©ÛŒ نئی علمی روش میں اس چیز Ú©Û’ برعکس Ú¾Û’ جو انھوں Ù†Û’ گمان کیا Ú¾Û’ØŒ شیعہ سب سے پھلا وہ مذھب Ú¾Û’ جس Ù†Û’ منقول Ùˆ معقول پر خاص توجہ Ú©ÛŒ Ú¾Û’ØŒ اور اسلامی مذاھب Ú©Û’ درمیان اس راہ کا انتخاب کیا Ú¾Û’ کہ جس کا افق وسیع Ú¾Û’ØŒ اور اگر منقول Ùˆ معقول  Ú©Û’ جمع کرنے میں شیعوں کا امتیاز نہ ھوتا تو پھر اجتھاد میں دوبارہ روح نھیں پھونکی جاسکتی تھی، اور موقع Ùˆ محل سے اپنے Ú©Ùˆ مطابق نھیں کیا جاسکتا تھا، اور وہ بھی اس طرح کہ اسلامی شریعت Ú©ÛŒ حقیقت سے بھی کوئی مخالفت نہ ھو۔“[30]

اسی طرح موصوف نے کتاب عبد اللہ بن سباٴ پر تقریظ لکھتے ھوئے کھا: ”اسلامی تاریخ کو تیرہ صدیاں گزرنے والی ھیںاور ھم ھمیشہ شیعوں کے خلاف فتویٰ صادر ھوتے ھوئے دیکھ رھے ھیں، ایسے فتوے جن میں عواطف اورھوائے نفس کا رفرما تھا، اور یہ بُرا طریقہ اسلامی فرقوں کے درمیان اختلاف اور تفرقہ کا باعث بنا، اس طرح اس فرقے کے بزرگ علماء کی تعلیمات سے دیگر علمائے اسلام محروم ھوگئے، جس طرح ان کے نظریاتی نمونوں اور ان کے مزاج کے فوائد سے محروم رہ گئے، درحقیقت اس طرح سے علم و دانش کا سب سے زیادہ نقصان شیعوں کی طرف خرافات کی نسبت دینے سے ھوا ھے، جبکہ وہ خرافات شیعوں میں نھیں پائے جاتے اور وہ ان سے بری ھیں، اور یھی آپ حضرات کے لئے کافی ھے کہ امام جعفر صادق (متولد ۱۴۸ھ) شیعہ فقہ کے پرچم دار اور سنیوں کے دو اماموں کے استاد ھیں، ابو حنیفہ نعمان بن ثابت (متولد ۱۵۰ ھ) اور ابوعبد اللہ مالک بن انس (متولد ۱۷۹ھ) امام صادق علیہ السلام کے شاگرد ھیں، اسی وجہ سے ابوحنیفہ کہتے ھیں: ”لولا السنتان لھلک النعمان؛ اگر وہ دو سال نہ ھوتے تو نعمان (ابوحنیفہ) ھلاک ھوجاتے، ان دوسالوں سے مراد وہ دو سال ھیں جن میں حضرت امام صادق علیہ السلام کے وسیع علم سے فیض حاصل کیا ھے، اسی طرح انس بن مالک کہتے ھیں: میں نے کسی کو امام صادق (علیہ السلام) سے زیادہ فقیہ نھیں دیکھا۔“[31]

۱۰۔ ڈاکٹر عبد الرحمن کیالی، ”حلب“ کی مشھور و معروف شخصیت، علامہ امینی علیہ الرحمہ کو ایک خط میں تحریر کرتے ھیں: ”عالم اسلام اس طرح کی تحقیقات کا ھمیشہ محتاج رھا ھے، کیونکہ رسول اعظم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کی وفات کے بعد مسلمانوں کے درمیان اختلاف ھوگیا جس کے نتیجہ میں بنی ھاشم اپنے حق سے محروم کردئے گئے؟ نیز اس بات کی ضرورت ھے کہ مسلمانوں کو پستی اور تنزلی میں لے جانے والے اسباب و اور وجوھات سے گفتگو کی جائے، آج مسلمانوں کی کیسی حالت ھوگئی ھے؟ کیا یہ ممکن ھے کہ مسلمانوں کے ھاتھوں سے کھوئے ھوئے علم و دانش کو اصل تاریخ کی طرف رجوع کرتے ھوئے اور اس پربھروسہ کرتے ھوئے دوبارہ حاصل کیا جاسکے؟۔“[32]

Û±Û±Û”  استاد ابو الوفاء غنیمی تفتازانی، الازھریونیورسٹی میں فلسفہ اسلامی Ú©Û’ مدرس کہتے ھیں: ”دنیا میں مشرق Ùˆ مغرب Ú©Û’ قدیمی اور عصر حاضر میں بحث کرنے والے شیعوں Ú©Û’ خلاف بہت سی غلط باتوں Ú©Û’ مرتکب ھوئے ھیں، جو کسی بھی منقولی دلیل Ú©Û’ مطابق نھیں Ú¾Û’ØŒ عوام الناس Ù†Û’ بھی ان غلط باتوں Ú©Ùˆ ایک ھاتھ سے دوسرے ھاتھ تک پھنچایا بغیر اس Ú©Û’ ان Ú©Û’ صحیح یا غلط ھونے Ú©Û’ بارے میں کسی معتبر عالم سے سوال کریں، اور ھمیشہ شیعوں پر تھمتوں Ú©ÛŒ بوچھار کی، شیعوں Ú©ÛŒ نسبت ناانصافی روا رکھنے والے اسباب Ùˆ علل میں سے شیعوں Ú©Û’ منابع Ùˆ مآخذ سے لاعلمی Ú¾Û’ØŒ ان Ú©Û’ سلسلہ میں لگائی جانے والی تھمتوں میں صرف شیعہ دشمن مولفین Ú©ÛŒ کتابوں پر رجوع کیا گیا ھے۔“[33]

ب۔  حق کا اقرار

صرف علمی اور تعصب وجنگ و جدال سے خالی گفتگو اور اسی طرح کی کتابوں کی تالیف نے نہ صرف یہ کہ اھل سنت کے بزرگ علماء کو اس بات کی طرف راغب کیا کہ وہ اس بات کا اعتراف کریںکہ مذھب جعفری کی پیروی کرنا جائز ھے اور شیعہ اثنا عشری کو اس عنوان سے قبول کرنا کہ اس مذھب کے اصول و فروع قرآن، حدیث اور عقل سے مستند ھیںصحیح ھے بلکہ اس بات کا بھی باعث بنا کہ اھل سنت کے بہت سے جید علماء نے اپنا مذھب چھوڑ کر مذھب شیعہ اپنا لیا، اور اس بات کا اقرار کیا کہ حق ایک ھی ھے اور وہ مذھب شیعہ اور مذھب اھل بیت علیھم السلام کے علاوہ نھیں ھے۔ قارئین کرام! ھم یھاں پر انھیں چند حضرات کے چند نمونے آپ کے سامنے پیش کرتے ھیں:

Û±Û”  علامہ شیخ محمد مرعی، امین انطاکی

موصوف انطاکیہ Ú©Û’ علاقہ میں ”عنصو“ نامی بستی میں Û±Û³Û±Û´Ú¾ میں پیدا ھوئے، Ù¾Ú¾Ù„Û’ وہ شافعی فرقہ سے تعلق رکھتے تھے، وہ اپنے بھائی احمد Ú©Û’ ساتھ دینی علوم حاصل کرنے Ú©Û’ لئے مصر روانہ ھوئے، اور Ú©Ú†Ú¾ مقدمات حاصل کرنے Ú©Û’ بعد الازھر Ú©Û’ پایہ Ú©Û’ علماء جیسے شیخ مطفی مراغی، محمود ابوطہ مھنی، شیخ رحم وغیرہ Ú©Û’ علم سے فیضیاب ھوتے ھوئے خود بھی علم Ú©Û’ بلند درجہ پر فائز ھوئے، لیکن جب وہ دونوں اپنے وطن لوٹنے Ù„Ú¯Û’ تو الازھر Ú©Û’ بزرگوں Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ مصر میں رھنے Ú©ÛŒ دعوت دی،اور الازھر میں مدرس کا عہدہ دینے Ú©Û’ لئے کھا تاکہ وہ مختلف شاگردوں Ú©Ùˆ اپنے علم سے سیراب کریں، لیکن ان دونوں بھائیوں Ù†Û’ یہ بات قبول نھیں Ú©ÛŒ اور اپنے شھر لوٹ آئے، اور واپس لوٹنے Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ مدت بعد مختلف کتابوں Ú©Û’ مطالعہ سے شیعیت Ú©ÛŒ حقانیت سے آگاہ ھوئے، اور دونوں بھائیوں Ù†Û’  مذھب تشیع Ú©Ùˆ اختیار کرلیا۔

 Ø´ÛŒØ® محمد اپنی کتاب ”لما ذا اخترت مذھب اھل البیت(علیھم السلام)“ میں کہتے ھیں:

”یقینی طور پر خداوندعالم نے میری ہدایت فرمائی، اور میرے لئے مذھب حق سے تمسک مقدر فرمایا، یعنی مذھب اھل بیت علیھم السلام، فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کا مذھب۔۔۔۔“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next