حضرت مہدی(علیہ السلام) پر ایک تحقیقی جائزہ اور شبھات کا جواب



الف۔ Û³Û¹Û²/Û³   ٪رسول اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)سے منقول تمام روایات سے

ب۔ Û³Û²Û°/Û±    ٪رسول اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)اور اھل بیت (ع)سے منقول تمام روایات سے

ج۔ Û¹Û·Û¸/Û°   ٪تمام روایات Ú©Û’ مجموعہ سے۔

اس لحاظ سے، کیسے دعویٰ کیا جاسکتا ھے کہ ابن خلدون نے تمام احادیث المہدی کو ضعیف شمار کیا ھے؟ اس کے علاوہ ھم نے اس سے پھلے ذکر کیا ھے کہ اس نے بھی بعض احادیث کی صحت کو قبول کیا ھے۔ اور اس کا اعتراف کیا ھے، ھر چند جو احادیث اس نے بیان کی ھیں ”احادیث المہدی“ کی بڑی تعداد کے مقابل چھوٹی تعداد کو تشکیل دیتی ھیں۔

ج۔ عنوان مہدی(علیہ السلام) کا عیسیٰ ابن مریم پر تطبیق دینا(۸)

بعض مستشرقین اور ظھور امام مہدی(علیہ السلام) کے تمام منکرین محمد بن خالد جندی کی حدیث سے مستمک ھوئے ھیں کہ اس نے امام مہدی کو عیسیٰ ابن مریم میں منحصر قرار دیا ھے لیکن علمائے اسلام نے بلااستشناء اس حدیث کو شدت سے رد کیا ھے اور اس کو ایک مذاق خیال کیا ھے، کسی قسم کا شک و شبہہ اس کے جعلی اور جھوٹی ھونے میں کسی کے لئے باقی نہ رھے اس سلسلہ میں ایک مختصر بحث کریں گے:

 Ù…ذکورہ حدیث Ú©Ùˆ ابن ماجہ Ù†Û’ یونس بن عبد الا علی سے وہ شافعی سے اور وہ محمد بن خالد جندی سے اور وہ ابان بن صالح سے وہ حسن بصری سے اور وہ انس بن مالک رسول خدا(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)سے اس طرح نقل کرتا Ú¾Û’:

مشکلات حد درجہ بڑھ جائیں گی اور دنیا زیادہ ترپشت کرے گی اور لوگ زیادہ سے زیادہ حرےص ھو جائیں گے اور روز قیامت سوائے بدکاروں کے برپا نھیں ھوگی۔ اور مہدی عیسیٰ ابن مریم کے علاوہ نھیں ھیں[33]

اس حدیث کا رد کرنا یا باطل کرنا دشوار نھیں ھے۔کیونکہ مذکور بالا تمام صحیح روایات کی مخالفت، اس کے بطلان کے لئے کافی ھے۔ اور اگر ھر روایت سے استدلال کرنا (جس صورت میں بھی ھم تک پھونچی ھوں) درست ھوتا تو، علم ”رجال اور علم الدرایة کی تاسےس“ لغو اور بیکار ھوتی، لیکن قطعی طور پر علماء اسلام نے بلاوجہ ان دو علم کو بیان نھیں کیا ھے۔ جب کہ منقولہ تمام احادیث کے قبول کرنے کا لازمہ اور علم دراےة و علم رجال کا لغو و بیکار ھونا، جعلی احادیث کو صحیح سمجھنا، جھوٹوں کو ثقہ جاننا مجھول وغیرمعروف لوگوں کو مشھور کھنا اور نواصب کو آقا و سید شمار کرنا ھے اور اس فرض کے ساتھ (ثقہ محدث کو بے اعتبار راوی اور قابل اشکال کا آپس میں گڈمڈ کرنا اور صحیح کو غلط سے مخلوط کرنا) پھر کوئی متواتر حدیث باقی نھیں رہ جائے گی۔

حق اور فاطمہ کے فرزندوں میں ھیں۱) کو نقل کیا کہ اس پھلے ان افراد کے اسماء جنھوں نے اسے ”صحیح“ یا”متواتر“ جانا ھے، گذر چکے ھے



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next