حضرت مہدی(علیہ السلام) پر ایک تحقیقی جائزہ اور شبھات کا جواب



۹۔ مہدویت کے منکروں کے استدلال کی رد کے عنوان سے پا نچویں دلیل پیش کی جاسکتی ھے۔ جیسا کہ ڈاکٹر عبد الجبار شرارہ نے ذکر کیا ھے،مسئلہ مہدویت کے جھوٹے دعوے داروں کا سوء استفادہ کرنا عقیدہ مہدویت کے نورانی عقیدہ کی طرف کوئی اشکال اور اعتراض متوجہ نھیں کرتا بلکہ بالکل اس کے بر عکس اس عقیدہ کی حقانیت کے اثبات پر ظریف موید ھے۔

کیونکہ ایسی ناپاک سازش کچھ مکاّر افراد کی بد رفتاری کو بیان کرتی ھے جو ظاھر سازی اور فریب[42] کاری کے ذریعہ ایک مسلم شرعی حقیقت اور دینی اعتقاد کی آڑ میں دینداروں کے درمیان اپنی خواہشات کے مطابق فائدہ اٹھانا چاہتے ھیں۔

 



[1] الامام الصادق، ابوزھرہ، ص/۲۳۸، ۲۳۹؛ المہدی والمہدویت، احمد امین، ص/۴۱

[2] صحیح مسلم شرح نودی کے ھمراہ، ج/۱۸، کتاب انعتن و اشراط الساعتہ،ص/۲۳ اور ص/۵۸۔ ۷۸

[3] صحیح مسلم شرح نودی کے ھمراہ، ج/۱۸، ص/۵۸

[4] صحیح مسلم، ج/۱، باب نزول عیسی، ص/۱۳۷، حدیث/۲۴۷

[5] المضف، ابن ابی شیبہ، ج/۱۵، ص/۱۹۸، حدیث/۱۰۴۹۵

[6] الحاوی للفتاوی، سیوطی، ج/۲، ص/۸۱

[7] سنن الترمذی، ج/۵، ص/۱۵۲، حدیث/۲۸۶۹؛ مسند احمد، ج/۳، ص/۱۳۰؛ الحاوی للفتاوی، ج/۲، ص/۷۸؛ فیض القدیر، مناوی، ج/۲، ص/۸۰



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 next