علامات شيعه از نظر معصومين عليهم السلام



اے اہلِ جنت و نعیم اور اے جنت کے لباس و زیورات پہننے والو! اب تم ہمیشہ رہو گے۔ تمہیں موت نہیں آئے گی۔ یہ آواز سن کر اہلِ دوزخ کی ناامیدی میں مزید اضافہ ہوجائے گا اور ان کی تمام امیدیں منقطع ہوجائیں گی اور رحمت الٰہی کے تمام دروازے ان کے لیے بند ہوجائیں گے۔ اس وقت بہت سے بوڑھے چیخ کر کہہ رہے ہوں گے۔ ہائے میرا بڑھاپا اور کئی جوان چیخ کر کہیں گے ہائے میری جوانی!اور کئی عورتیں آواز دے کر کہیں گی: ہائے میری رسوائی۔ ان پر پڑے ہوئے پردے ان سے ہٹا لئے جائیں گے۔ اس دن کتنے ہی گناہ گار دوزخ کے طبقات میں قیدی بنا لئے جائیں گے۔ اس لباس دوزخ کی وجہ سے ہلاکت ہے جو تیرے تمام بدن پر چڑھا دیا جائے گا جب کہ دنیا میں تو تو نرم و ملائم لباس پہنا کرتا کرتا تھا۔ اور دنیا میں تو ٹھنڈے پانی اور دیواروں کے زیرسایہ بیٹھنے کا عادی تھا اور انواع و اقسام کے طعام کھایا کرتا تھا۔ پھر تجھے ایسا لباس دیا جائے گا جو تیرے ہر نرم و نازک بال کو سفید کرے گا اور جن آنکھوں سے تو اپنے دوستوں کو دیکھتا تھا وہ نگاہیں اندھی کر دی جائیں گی۔

اللہ تعالیٰ نے مجرمین کے لیے یہ کچھ آمادہ کیا ہے اور متقین کے لیے یہ کچھ تیار کیا ہے۔

بہتر لوگ

محمد بن مسلم اور دوسرے رواة نے امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت کی۔ آپ نے اپنے آبائے طاہرین کی سند سے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کیا کہ رسول خدا سے پوچھا گیا کہ خدا کے بہترین بندے کون ہیں؟

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

وہ لوگ خدا کے بہترین بندے ہیں جب بھلائی کریں تو خوشی محسوس کریں اور اگر برائی سرزد ہو تو خدا سے مغفرت طلب کریں اور جب انہیں کچھ عطا ہو تو شکر بجا لائیں اور جب آزمائش میں مبتلا ہوں تو صبر کریں اور جب غصہ میں ہوں تو معاف کر دیں۔

دوستی و دشمنی خدا کے لیے

امام حسن عسکری علیہ السلام Ù†Û’ اپنے آبائے طاہرین  Ú©ÛŒ سند سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کیا۔ آپ Ù†Û’ ایک دن اپنے ایک صحابی سے فرمایا:

اے بندئہ خدا! اللہ کے لیے محبت رکھو اور اللہ کے لیے بغض رکھو اور اللہ کے لیے دوستی کرو اور اللہ کے لیے دشمنی رکھو کیونکہ اس طریقہ کے علاوہ تمہیں خدا کی دوستی نصیب نہیں ہو سکے گی اور اس کے بغیر انسان ایمان کا ذائقہ محسوس ہی نہیں کر سکتا۔ اگرچہ اس کے پاس نماز روزہ خواہ زیادہ ہی کیوں نہ ہو اور آج دنیا میں لوگ دنیا کی خاطر ہی ایک دوسرے کے بھائی بن رہے ہیں اور دنیا کے لیے وہ ایک دوسرے سے موٴدت رکھتے ہیں اور دنیا کے لیے ہی ایک دوسرے سے بغض رکھتے ہیں اور یہ چیز انہیں خدا سے کچھ بھی بچا نہیں سکے گی۔

راوی نے رسول خدا سے عرض کیا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next