علامات شيعه از نظر معصومين عليهم السلام



یاد رکھو! مومن کا نفس اس کے اپنے لئے ہی مشغول رہتا ہے جب کہ لوگ اس سے راحت پاتے ہیں اور جب رات ہوتی ہے تو مومن اپنے چہرے کو اللہ کے لیے بچھا دیتا ہے اور خدا کے حضور سجدہ ریز ہوتا ہے اور اپنے خالق سے آتش دوزخ سے نجات حاصل کرنے کے لیے مناجات کرتا ہے۔ خبردار تم بھی ایسے ہی بنو۔

مکارمِ اخلاق

عبداللہ بن مسکان راوی ہیں کہ امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:

اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کو مکارمِ اخلاق سے مخصوص کیا۔ مکارمِ اخلاق کے لیے تم بھی اپنے آپ کو آزما کر دیکھو۔ اگر تمہارے اندر وہ موجود ہوں تو خدا کی حمد بجا لاؤ اور اس کے اضافہ کے لیے خدا سے درخواست کرو۔

پھر آپ نے ان کی تعداد دس بیان فرمائی جو کہ یہ ہیں:

۱- یقین ۲- قناعت ۳- صبر ۴- شکر ۵- حلم ۶- حسنِ اخلاق ۷- سخاوت ۸- غیرت ۹- شجاعت ۱۰- جوانمردی۔

عقیدئہ مومن

حضرت عبدالعظیم حسنی کا بیان ہے کہ میں آقا و مولا امام علی نقی علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا جب آپ کی مجھ پر نگاہ پڑی تو فرمایا:

ابوالقاسم! خوش آمدید‘ آپ ہمارے سچے دوست ہیں۔

میں نے عرض کیا: فرزندِ رسول ! میں آپ کے سامنے اپنا دین پیش کرنا چاہتا ہوں اگر وہ صحیح ہوا تو میں مرتے دم تک اس پر ثابت قدم رہوں گا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next