مذموم دنیا اور ممدوح دنیا



”اس سے مراد ”دنیا “ھے ۔

۱۳۔دنیاکا ماحصل آخرت ۔

حضرت علی  (علیه السلام)  Ù†Û’ فرمایا Ú¾Û’ :

<بالدنیا تحرز الآخرة>[25]

” دنیاکے ذریعہ آخرت حاصل کی جاتی ھے“

اس طرح اسلام Ú©ÛŒ نگاہ میں دنیا قابل مدح وستائش، اولیائے الٰھی Ú©ÛŒ محل تجارت ،محبان خدا Ú©ÛŒ مسجد ،آخرت تک رسائی کا ذریعہ اور مومنین Ú©Û’ لئے زاد آخرت حاصل کرنے کا مقام Ú¾Û’ لیکن یہ سب Ú©Ú†Ú¾ اس صورت میں Ú¾Û’ کہ جب دنیا سے عبرت Ùˆ نصیحت حاصل Ú©ÛŒ جائے لیکن اگر دنیا کومنظورنظر بنا لیا جائے تو پھر یھی دنیا انسان Ú©Ùˆ اندھا بنا دیتی Ú¾Û’ جیسا کہ امیر المومنین حضرت علی (علیه السلام)   Ú©Ø§ ارشاد Ú¾Û’ :

منقول ھے کہ جب آپ نے یہ فرمایا :

<اٴیھاالذام الدنیا اٴنت المتجرّم علیھا اٴم ھی المتجرّمہعلیک؟قال قائل: بل اٴناالمتجرّم علیھایاامیرالموٴمنین ۔فقال:”فلم ذممتھا؟اٴلیست دارصدق لمن صدقھا؟>[26]

”اے دنیا Ú©ÛŒ مذمت کرنے والے!تو Ù†Û’ اسکے اوپر تھمت لگائی Ú¾Û’ یا اس Ù†Û’ تےرے اوپر تھمت لگائی Ú¾Û’ ؟“تو اس شخص Ù†Û’ کھا :اے امیر المومنین  (علیه السلام)   Ù…یں Ù†Û’ اس پر تھمت لگائی Ú¾Û’! تو آپ Ù†Û’ فرمایا :

”تو پھرتم دنیا کی کیوں مذمت کرتے ھو؟کیا یہ دنیا تصدیق کرنے والوں کےلئے دار صدق نھیں ھے “



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next