مذموم دنیا اور ممدوح دنیا



<یا اٴطول الانبیاء عمراً،کیف وجدت الدنیا؟قال:کدار لھا بابان،دخلت من اٴحدھما،وخرجت من الآخر>[50]

”اے طویل ترین عمر پانے والے نبی خدا، آپ Ù†Û’ دنیا Ú©Ùˆ کیسا پایا ؟حضرت نوح  (علیه السلام)  Ù†Û’ جواب دیا ”ایک ایسے گھر Ú©ÛŒ مانند جس میں دو دروازے Ú¾ÙˆÚº کہ میں ایک سے داخل ھوا اور دوسرے سے باھر Ù†Ú©Ù„ آیا “

عمر Ú©Û’ آخری حصہ میں شیخ الانبیاء(حضرت نوح  (علیه السلام)   ) کا دنیا Ú©Û’ بارے میں یہ احساس در اصل اس شخص کا صادقانہ احساس Ú¾Û’ کہ جو فریب دنیا سے محفوظ رھا Ú¾Ùˆ Û”

لیکن اگر انسان دنیا سے مانوس ھو جا ئے اور دنیا اس کے لئے وجہ سکون بن جائے تو پھر یہ احساس تبدیل ھو جاتا ھے اور دنیا اس کو اپنے جال میں الجھا لیتی ھے انسان فریب دنیا کا شکار ھو کر شرک دنیا میں مبتلا ھو جاتا ھے ۔یہ ” ان دنیا داروں“کا حال ھو تا ھے جن کے خیال خام میں دنیا دارالقرار اور وجہ سکون ھے۔

 



[1] غررا لحکم ج ۱ص۲۶۔

[2] غررالحکم ج۱ص۴۵۔

[3] غررالحکم ج۱ص۲۶۔

[4] غررالحکم ج۱ص۲۸۔

 [5]غررالحکم ج۱ص۷۳۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next