مذموم دنیا اور ممدوح دنیا



 â€Ú©Ø«Ø±Øª دنیا سے میرے قلب Ú©Ùˆ مشغول نہ کردینا کہ اسکے عجائبات مجھے تیری یاد سے غافل کردیں یا اسکی زینتیں مجھے اپنے فریب میں Ù„Û’ لیں اور نہ Ú¾ÛŒ دنیا میں میرا حصہ اتنا Ú©Ù… قرار دینا کہ میرے اعمال متاثر ھوجائیں اور میرا دل اسی Ú©Û’ Ú¾Ù… وغم میں مبتلا رھے “

دنیا اوراس سے انسان Ú©Û’ تعلق، بقاء Ùˆ زوال ،اسکے مفید ومضر ھونے Ú©Û’ بارے میںاس سے قبل جو Ú©Ú†Ú¾ بیان کیا گیا وہ کیفیت Ú©Û’ اعتبار سے تھا کمیت ومقدار سے اسکا تعلق نھیں تھا لیکن حقیقت یہ Ú¾Û’ کہ کمیت Ùˆ مقدار بھی اس میں دخیل Ú¾Û’ کثرت دنیا اور اسکی آسا ئشیںانسان Ú©Ùˆ اپنے میں مشغول کرکے یاد خدا سے غافل بنادیتی ھیں بہت Ú©Ù… ایسا ھوتا Ú¾Û’ کہ دنیا میں بڑاحصہ ھونے Ú©Û’ باوجود انسان دنیا میں Ú¯Ù… نہ Ú¾Ùˆ یا یہ زیادتی اسے خدا سے دور نہ کردے اسکے لئے سخت جد وجھد درکار ھوتی Ú¾Û’ اور اسی طرح اگر دنیا ÙˆÛŒ حصہ Ú©Ù… ھو،دنیا روگردانی کر رھی Ú¾Ùˆ تو یہ بھی انسان Ú©ÛŒ آزمائش کا ایک انداز ھوتا Ú¾Û’ کہ انسان کا Ú¾Ù… وغم  اور اس Ú©ÛŒ فکریں دنیا Ú©Û’ بارے میں ھوتی ھیں اور وہ خدا Ú©Ùˆ بھول جاتا Ú¾Û’ اسی لئے اس دعا میں حد متوسط کا مطالبہ کیا گیا Ú¾Û’ کہ نہ تو اتنی کثرت Ú¾Ùˆ جس سے انسان یاد خدا سے غافل ھوجائے اور نہ اتنی قلت ھوکہ انسان اسی Ú©ÛŒ تلاش میں سرگرداں رھے اور خدا Ú©Ùˆ بھول بیٹھے۔

۲۔دنیا مومن کی سواری

پیغمبر اکرم  (صلی الله علیه Ùˆ آله وسلم)سے مروی Ú¾Û’ :

<لاتسبّوا الدنیا فنعمت مطیة الموٴمن،فعلیھا یبلغ الخیر وبھا ینجو من الشر>[20]

”دنیا کو برا مت کھو یہ مومن کی بہترین سواری ھے اسی پر سوار ھوکر خیر تک پھنچاجاتا ھے اور اسی کے ذریعہ شرسے نجات حاصل ھوتی ھے “

اس حدیث شریف سے معلوم ھوا کہ دنیا سواری کی حیثیت رکھتی ھے جس پر سوار ھوکر انسان خدا تک پھونچتا اور جھنم سے فرار اختیار کرتا ھے ۔

یہ دنیاکاقابل ستائش رخ Ú¾Û’ اگر دنیانہ ھوتی توانسان رضائے الٰھی Ú©Û’ کام کیسے بجالاتا ØŒ کیسے خدا تک پھونچتا ؟اولیاء خدا اگر قرب خداوند ÛŒ Ú©Û’ بلند مقامات تک پھونچے ھیں تو وہ بھی اسی دنیا Ú©Û’ سھارے سے  پھونچے ھیں Û”

۳۔دنیا صداقت واعتبار کا گھر ھے ۔

۴۔دنیا دار عافیت۔

۵۔دنیا استغنا اور زاد راہ حاصل کرنے کی جگہ ھے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next