مذموم دنیا اور ممدوح دنیا



<کن فی الدنیاکانک غریب،اٴوکاٴنک عابرسبیل>[47]

”دنیا میںایک مسافر کی طرح رھو جیسے کہ راستہ طے کر رھے ھو “

امیر المو منین حضرت علی  (علیه السلام)  Ú©Ø§ ارشاد Ú¾Û’:

<اٴیھاالناس انّماالدنیادارمجاز،والآخرةدارقرار،فخذوامن ممرّکم لمقرّکم>[48]

” اے لوگو !یہ دنیا ایک گذرگاہ ھے قرار کی منزل آخرت ھی ھے لہٰذا اسی گذرگاہ سے وھاں کا سامان لے کر آگے بڑھو جو تمھارا دار قرار ھے “

اس مسئلہ پر زیادہ توجہ Ú©ÛŒ ضرورت Ú¾Û’ ۔جو انسان راستہ سے گذر تار Ú¾Û’ وہ کبھی راستہ کا Ú¾Ùˆ کر نھیں رہ جاتا اسکے برخلاف گھر میں رھنے والے انسان Ú©Ùˆ گھر سے محبت Ú¾Ùˆ تی Ú¾Û’ اور آدمی گھر کا ھوتا Ú¾Û’  اس سلسلہ میں حضرت عیسیٰ (علیه السلام)   Ø¨Ù† مریم کا ایک معرکة ا لآرا جملہ نقل کیا جاتا Ú¾Û’ حضرت عیسیٰ  (علیه السلام)  Ù†Û’   فر مایا Ú¾Û’ :

<من ذا الذی یبنی علیٰ موج البحرداراً،تلکم الدنیا فلا تتخذوھا قراراً>[49]

”سمندر کی لھروں پر کون گھر بناتا ھے ؟دنیا کا بھی یھی حال ھے لہٰذا دنیا کو قرار گاہ مت بناؤ“

جیسے سمند ر کی لھروں کو قرار و بقا نھیں ھے ایسے ھی دنیا بھی ھے۔توپھر نفس اس سے کیسے سکون حاصل کر سکتا ھے اوراسے کیسے دائمی تسلیم کر سکتا ھے کیا واقعا کو ئی انسان سمندر کی لھروں کے اوپراپنا گھر بنا سکتا ھے ؟

روایت Ú¾Û’ کہ جناب جبرئیل Ù†Û’ حضرت نوح (علیه السلام)  Ø³Û’ سوال کیا :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next