خلقت انسان کی گفتگو



اس طرح سے انسان نے امانت کا با ر قبول کیا ایسی امانت جس کے بارے میں خداوندعالم نے خبر دیتے ھوئے فرمایا:

<انا عرضنا الامانة  علیٰ السمٰوات  Ùˆ الارض Ùˆ الجبال فاٴَبین ان یحملنھا Ùˆ واٴشفقن منھا Ùˆ حملھا الانسان انہ کان ظلوما جھولاً، لیعذب اللہ المنافقین Ùˆ المنافقات Ùˆ المشرکین Ùˆ المشرکات Ùˆ یتوب اللہ علیٰ الموٴمنین Ùˆ الموٴمنات Ùˆ کان اللہ غفوراً رحیماً>[25]

ھم نے بارامانت (تعھد و تکلیف) کوآسمان، زمین اور پھاڑوںکے سامنے پیش کیاانھوں نے اس کا بار اٹھانے سے انکار کیا اور اس سے خوفزدہ ھوئے، لیکن انسان نے اسے اپنے دوش پر اٹھا لیا، وہ بہت جاھل اور ظالم تھا، ھدف یہ تھا کہ خد اوند عالم منافق اور مشرک مردوں اور عورتوں کو عذاب دے اور با ایمان مردوں و عورتوں پر اپنی رحمت نازل کرے، خداوندعالم ھمیشہ بخشنے والا اور رحیم ھے ۔

امانت سے اس آیت میں مراد(خداوندعالم بہتر جانتا ھے) الٰھی تکالیف اور وہ چیزیں ھیں جو انسان کو انسانیت کے زیور سے آراستہ کرتی ھیں ۔

آسمان و زمین پر پیش کرنے سے مراد مخلوقات میں غیر مکلف افراد پر پیش کرنا ھے، یہ پیشکش اور قبولیت انتخاب الٰھی کامقدمہ تھی تاکہ مخلص اور خالص افراد کو جدا کر دے ۔

اس لحاظ سے آدم کا گناہ بار امانت اٹھانے میں تھا، ایسی امانت جس Ú©Û’ آثار میں سے وسوسہٴ شیطانی سے متاثر ھونا Ú¾Û’ Û” یہ تمام پروگرام حضرت آدم Ú©ÛŒ آفرینش سے متعلق ایک مرحلہ میں تھے جو کہ ان Ú©ÛŒ آخری خاکی زندگی سے کسی طرح مشابہ نھیں Ú¾Û’Úº نیز عالم تکوین Ùˆ ایجاد میں تھے قبل اس Ú©Û’ کہ اس خاص بھشت سے ان کا معنوی ھبوط ھوا اور اس سے خارج Ú¾Ùˆ کر اس زمین مین تشریف لائے  Û”

کیونکہ انبیاء اس عالم میں معصوم اور گناہ سے مبرا ھیں اور حضرت آدم (علیہ السلام)  اپنے اختیار اورانتخاب سے جس عالم کےلئے خلق کئے Ú¯Û’ تھے اس میں تشریف لائے،اس اعتبار سے حضرت آدم (علیہ السلام)  کا عصیان اس معنوی امر سے تنزل Ú¾Û’ (خداوندعالم بہتر جانتا Ú¾Û’) Û”

 

 

آیات کی شرح اور روایات میں ان کی تفسیر

Ù¾Ú¾Ù„Û’Û” پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)  سے منقول روایات:

Û±Û” احمد بن حنبل، ابن سعد، ابو داؤداور ترمذی Ù†Û’ اپنی سندوں سے رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)  سے نقل کیا Ú¾Û’: آپ Ù†Û’ فرمایا: خداوندعالم Ù†Û’ آدم Ú©Ùˆ ایک مشت مٹی جوزمین Ú©Û’ تمام اطراف سے Ù„ÛŒ تھی خلق کیا؛ اسی وجہ سے بنی آدم زمین Ú©Û’ Ú¾Ù… رنگ ھیں بعض سرخ، بعض سفید، بعض سیاہ اور Ú©Ú†Ú¾ لوگ انھیں گروھوںمیں میانہ رنگ Ú©Û’ مالک ھیں Û”Û”Û”Û”[26]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next