خلقت انسان کی گفتگو



الف۔< قل اذٰلک خیر اٴَم جنة الخلد التی وعد المتقون۔۔۔# لھم فیھا ما یشاء ون خالدین >

کھو!آیا یہ (جھنم) بہتر ھے یا بھشت جاوید جس کامتقیوں سے وعدہ کیا گیا ھے ؟ جو کچھ چاھیں گے وھاں ان کےلئے فراھم ھے اورھمیشہ اس میں زندگی گز اریں گے۔[18]

ب۔<والذین آمنوا وعملوا الصالحات اولائک اصحاب الجنة ھم فیھا خالدون>

جو لوگ ایمان لائے اور عمل صالح انجام دیا وہ لوگ اھل بھشت ھیں اور وہ لوگ اس میں ھمیشہ رھیں گے۔

لہٰذا قرآن کریم میں جنت کادونوں معنوںمیں استعمال ھوا ھے ۔

رھی وہ جنت اور باغ کہ جس میں خداوندعالم نے آدم کو جگہ دی تھی پھر ان کو درخت ممنوعہ سے کھانے کے بعد وھاں سے زمین پر بھیج دیا وہ دنیاوی باغوں میں سے ایک باغ تھا، ھم اس کے بعد، ”حضرت آدم کی بھشت کھاں ھے“ ؟ کی بحث میں اسے بیان کریں گے۔

۱۳۔تضحی: ضحی الرجل، یعنی خورشید Ú©ÛŒ حرارت Ù†Û’ اسے نقصان پھنچایا؛ ولا تضحی یعنی: تم  خورشید Ú©ÛŒ حرارت اور سوزش آمیز گرمی کا احساس نھیں کروگے Û”

Û±Û´Û” غویٰ: غوی Ú©Û’ ایک معنی زندگی Ú©Ùˆ تباہ کرنا بھی Ú¾Û’ اور آیت Ú©ÛŒ مراد یھی Ú¾Û’ØŒ یعنی آدم (علیہ السلام)  Ù†Û’ درخت ممنوعہ سے کھاکراپنی رفاھی زندگی تباہ کر Ù„ÛŒ Û”

۱۵۔ طفقا: کسی کام میں مشغول ھو جانا۔

۱۶۔ یخصفان: خصف چپکانے اور رکھنے کے معنی میں ھے یعنی پتوں کو اپنے جسموں پر چپکانا شروع کر دیا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next