خلقت انسان کی گفتگو



۱۷۔ ضنکا: یعنی سخت اوردشوار زندگی اور تنگی میں واقع ھونا۔

۱۸۔ ووری: پوشیدہ اور پنھاں ھوگیا۔

۱۹۔ دلاھما: ان دونوں کو اپنی مرضی کے مطابق دھوکہ دیا اور راستہ سے کنویں میں ڈھکیل دیا یعنی بھشت سے نکال دیا ۔

Û²Û°Û” لاحتنکن: میں اس پر لگام لگاؤں گا، یعنی تمام اولاد آدم پرو سوسہ Ú©ÛŒ لگام لگاؤں گا اور زینت دیکر  اپنے پیچھے کھینچتا رھوں گا۔

Û²Û±Û” اھبطوا: نیچے اتر جاؤ۔ ھبوط انسان کےلئے  استخفاف Ú©Û’ طور پر استعمال ھوا Ú¾Û’ØŒ بر خلاف انزال Ú©Û’ کہ خداوندعالم Ù†Û’ اس کوشرف اور منزلت Ú©ÛŒ بلندی Ú©ÛŒ جگہ استعمال کیا Ú¾Û’ جیسے زمین پر فرشتوںاور بارش اور قرآن کریم کا نزول  Û”

جب کھا جائے: ھبط فی الشر، یعنی برائی میں مبتلا ھوگیا، و ھبط فلاں، یعنی ذلیل اور پست ھوگیا و ھبط من منزلہ، یعنی اپنی منزل سے گر گیا ۔

۲۲۔ استفززبصوتک: اپنے وسوسہ سے ابھار اور برانگیختہ کر، یعنی جس طرح اولاد آدم کو گناہ پر مجبور کر سکتا ھو کر!

۲۳۔ ”و اجلب علیھم “: بلند آواز سے انھیں ھنکاوٴ ۔

۲۴۔ بخیلک و رجلک: یعنی اپنے سواروں اور پیادوں سے، یعنی جتنا حیلہ، بھانہ، مکر و فریب دے سکتا ھو استعمال کر۔

۲۵۔<و شارکھم فی الاموال و الاولاد>: بذریعہ حرام حاصل شدہ اموال اور زنا زادہ بچوں میں ان کے شریک ھو جا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next