خلقت انسان کی گفتگو



خدا ند عالم نے جو چیز بھی خلق کی ھے بہترین خلق کی ھے اور انسان کی خلقت کا آغاز مٹی سے کیا ھے، پھر اس کی نسل کو ناچیز اور بے حیثیت پانی کے نچوڑسے خلق کیا پھر اس کو مناسب اور استواربنایا اور اس میں اپنی روح ڈال دی ؛ اور تمھارے لئے کان، آنکھ اور دل بنائے مگر بہت کم ھیں جو اس کی نعمتوںکا شکر ادا کرتے ھیں ۔[4]

ÛµÛ”<یا اَیھا الناس ان کنتم فی ریبٍ من البعث فانا خلقنا Ú©Ù… من تراب ثم من نطفة ثم من علقة ثم من مضغة مخلقة Ùˆ غیر مخلقة لنبین Ù„Ú©Ù… Ùˆ نقر فی الارحام ما نشاء الیٰ اجل مسمی ثم نخرجکم طفلا ثم لتبلغوا اشدکم Ùˆ منکم من یتوفی Ùˆ منکم من یرد الیٰ ارذل العمر لکیلا یعلم  من بعد علم شیئا>

اے لوگو! اگر تم لوگ روز قیامت Ú©Û’ بارے میں مشکوک Ú¾Ùˆ تو (غور کرو کہ) Ú¾Ù… Ù†Û’ تمھیں مٹی سے پیدا کیا، پھر نطفہ سے اور اس Ú©Û’ بعد جمے ھوئے خون سے، پھر ”مضغہ “ ( گوشت Ú©Û’ لوتھڑے) سے کہ جس میں سے بعض Ø´Ú©Ù„ Ùˆ صورت اور خلقت Ú©Û’ اعتبار سے مکمل ھوجا  تا Ú¾Û’ اور بعض ناقص Ú¾ÛŒ رہ جاتا Ú¾Û’ØŒ تا کہ تمھیں بتائیں کہ Ú¾Ù… ھر چیز پر قادر ھیں Ø› اور جنین Ú©Ùˆ جب تک چاہتے ھیں مدت معین کیلئے رحم مادر میں رکھتے ھیں پھر تم Ú©Ùˆ بصورت طفل رحم مادر سے باھر لاتے ھیں تاکہ حد بلوغ Ùˆ رشد تک پھونچو اس Ú©Û’ بعد ان میں سے بعض مر جاتے ھیں اور Ú©Ú†Ú¾ لوگ اتنی عمر پاتے ھیں کہ زندگی Ú©Û’ بدترین مرحلہ تک Ù¾Ú¾Ù†Ú† جاتے ھیں اس درجہ کہ وہ علم Ùˆ Ø¢Ú¯Ú¾ÛŒ Ú©Û’ باوجود بھی Ú©Ú†Ú¾ نھیں جانتے۔[5]

۶۔ <ولقد خلقنا الانسان من سلالة من طین# ثم جعلناہ نطفة فی قرار مکین# ثم خلقنا النطفة علقة فخلقنا العلقة مضغة فخلقنا المضغة عظاماً فکسونا العظام لحما ثم انشاناہ خلقاً آخر فتبارک اللہ احسن الخالقین#ثم انکم بعد ذلک لمیتون# ثم انکم یوم القیامة تبعثون>

Ú¾Ù… Ù†Û’ انسان Ú©Ùˆ مٹی Ú©Û’ عصارہ سے خلق کیا، پھر اسے ایک نطفہ Ú©Û’ عنوان سے پر امن جگہ میں قرار  دیا، پھر نطفہ Ú©Ùˆ علقہ Ú©ÛŒ صورت میں اور علقہ Ú©Ùˆ مضغہ Ú©ÛŒ صورت میں اور مضغہ Ú©Ùˆ ہڈیوں Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں بنایا اور ان ہڈیوں پر گوشت چڑھایا؛ پھر اسے ایک نئی خلقت عطا Ú©ÛŒ ؛تو بابرکت Ú¾Û’ وہ خدا جوسب سے بہترین خلق کرنے والاھے، پھر تم لوگ اس Ú©Û’ بعد مر جاؤ Ú¯Û’ اور پھرروز قیامت اٹھائے جاؤگے۔[6]

۷۔<ھو الذی خلقکم من تراب ثم من نطفة ثم من علقة ثم یخرجکم طفلاً ثم لتبلغوا اشدکم ثم لتکونوا شیوخاًمنکم من یتوفی من قبل و لتبلغوا اجلا مسمیٰ و لعلکم تعقلون>

وہ ذات وھی ھے جس نے تمھیں مٹی سے خلق کیا پھر نطفہ سے پھر علقہ سے پھر تمھیں ایک بچہ کی شکل میں (رحم مادرسے) باھر لاتا ھے اس کے بعدتم کمال قوت کو پھنچتے ھو اور پھر بوڑھے ھوجاتے ھو، تم میں سے بعض لوگ اس مرحلہ تک پھنچنے سے پھلے ھی مر جاتے ھیں اور آخر کار تم اپنی عمر کی انتھاء کو پھنچتے ھو شاید غور و فکر کرو۔[7]

۸۔< فلینظر الانسان مم خلق# خلق من ماء دافق# یخرج من بین الصلب و الترائب>

انسان کو غور کرنا چاہئے کہ وہ کس چیز سے خلق ھواھے؛ وہ ایک اچھلتے ھوئے پانی سے خلق ھو اھے جوپیٹھ اورسینہ کی ہڈیوں کے درمیان سے خارج ھوتا ھے ۔[8]

۹۔< خلقکم من نفس واحدةٍ ثم جعل منھا زوجھا>



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next