خلقت انسان کی گفتگو



تیسرا گروہ: بندوں کے محافظ و نگھبان، انسان کے جسم و جان میں ایک امانت اور ذخیرہ کی قوتوں کے مانند کہ جن کے ذریعہ خداوندعالم بندوں کو، ھلاکت اور مفاسد سے محفوظ رکھتا ھے، اگر ایسا نہ ھوتا تو ھلاکت اور مفسدہ ؛امن و امان اور حفاظت و سلامتی سے زیادہ انسان کو پھنچے، ان میں سے بعض جنت کے خدام یعنی نگھبان اور خدمت گز ار بھی ھیں ۔

چوتھا گروہ: حاملان عرش کا Ú¾Û’: شاید یھی لوگ ھیں جو امور عالم Ú©ÛŒ تدبیر پر مامور کئے گئے ھیں جیسے بارش نازل کرنا،نباتات اور اس جیسی چیزوںکا اگانا اور اس Ú©Û’ مانند  ایسے امور جو پروردگار عالم Ú©ÛŒ ربوبیت سے متعلق ھیں اور مخلوقات عالم کےلئے ان Ú©ÛŒ تدبیر Ú©ÛŒ گئی Ú¾Û’ Û”

تیسرے۔ امام محمد باقر (علیہ السلام) سے مروی روایات

امام باقر (علیہ السلام)  Ù†Û’ <ونفخت فیہ من روحی > Ú©Û’ معنی میں ارشاد فرمایا:

یہ روح وہ روح ھے جسے خداوندعالم نے خودھی انتخاب کیا، خود ھی اسے خلق کیا اور اسے اپنی طرف نسبت دی اور تمام ارواح پر فوقیت و برتری عطا کی ھے ۔[41]

اور دوسری روایت میں آپ نے فرمایا ھے:

خداوندعالم نے اس روح کو صرف اس لئے اپنی طرف نسبت دی ھے کہ اسے تمام ارواح پر برتری عطا کی ھے،جس طرح اس نے گھروں میں سے ایک گھر کو اپنے لئے اختیار فرمایا:

 Ù…یرا گھر! اور پیغمبروں میں سے ایک پیغمبر سے کھا:میرا خلیل ( میرے دوست) یہ سب،مخلوق، مصنوع، محدَّث، مربوب اور مدبَّر ھیں Û”[42]

یعنی ان کی خد اکی طرف اضافت اور نسبت تشریفی ھے ۔

دوسری روایت میں راوی کہتا ھے:

امام باقر (علیہ السلام)  سے میں Ù†Û’ سوال کیا: جو روح حضرت آدم (علیہ السلام)  اور حضرت عیسیٰ (علیہ السلام)  میں Ú¾Û’ وہ کیا Ú¾Û’ ØŸ

فرمایا: دو خلق شدہ روحیں ھیں خد اوند عالم Ù†Û’ انھیں اختیار کیاا ور منتخب کیا: حضرت آدم (علیہ السلام)  اور حضرت عیسی  (علیہ السلام) Ú©ÛŒ روح Ú©ÙˆÛ”[43]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next