سفر امام حسین علیه السلام کی منزلیں



قد اٴتتني کتبکم وقد مت علی رسلکم ببیعتکم اٴنکم لا تسلمونی ولا تخذلوني ØŒ فان تممتم علی بیعتکم تصیبوا رشدکم ØŒ فاٴنا الحسین بن علي وابن فاطمہ بنت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ (وآ لہ )وسلم نفسيمع اٴنفسکم واٴھلي مع اٴھلیکم ØŒ فلکم فیّ اٴسوة ØŒ وان لم تفعلوا Ùˆ نقضتم عھدکم ØŒ وخلعتم بیعتی من اٴعناقکم فلعمريما Ú¾ÛŒ Ù„Ú©Ù… بنکر،لقد فعلتموھا باٴبي Ùˆ اٴخي وابن عمي مسلم !والمغرور من اغترّبکم Ø› فحظکم اٴخطاتم،ونصیبکم ضےّعتم ”ومن Ù†Ú©Ø« فانما ینکث علی نفسہ“[52] وسیغني اللّٰہ عنکم والسلام علیکم  ورحمةاللّٰہ Ùˆ برکاتہ“ [53]

اے لوگو! رسولخدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جو شخص کسی ایسے ستم گر حاکم کو دیکھے جو حرام خدا کو حلال سمجھتا ھو، الٰھی عھد وپیمان کو توڑنے والاھو ، اللہ کے رسول کی سنتوں کا مخالف ھو ، گناہ و ستم کے ساتھ بندگان خداسے پیش آتاھواور وہ ایسے پیکر ظلم وجور کے خلاف اپنے قول و فعل کے ذریعہ کوئی تغیر احوال کا اظھار نہ کرے تو خدا وند عالم کو حق حاصل ھے کہ ایسے شخص کو جھنم میںاسی ظالم کے ھمراہ داخل کردے ؛ آگاہ ھوجاوٴ کہ ان لوگوں نے شیطان کی پیروی کرلی ھے اور رحمن کی اطاعت کو ترک کردیا ھے ، فساد کو آشکار ، حدود الٰھی کو معطل، انفال اور عوام الناس کے اموال کو غصب ، حلال خدا کو حرام اور حرام خداکو حلال بنادیا ھے اور میں اس راہ و روش کو بدلنے کے لئے سب سے زیادہ سزاوار ھوں ۔

تم لوگوں Ù†Û’ ھمیں خط Ù„Ú©Ú¾ کر بلایا Ú¾Û’ اور تمھارے نامہ بر تمھاری بیعتوں Ú©Û’ ساتھ میرے پاس آئے اور کھا: تم لوگ مجھے کبھی تنھا نھیں Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ÙˆÚ¯Û’ اور کبھی بھی میری مددو نصرت سے دست بردار نھیں Ú¾ÙˆÚ¯Û’Û” اگر تم لوگ اپنے عھد وپیمان پر وفاداری کا ثبوت دیتے Ú¾Ùˆ تو رشد Ùˆ سعادت تمھیں نصیب Ú¾ÙˆÚ¯ÛŒ کیونکہ میںحسین علی کا لال اور فاطمہ، دختر پیغمبر اسلام کافرزندھوں جس Ú©ÛŒ جان ،حق Ú©ÛŒ راہ میں تمھاری جانوں Ú©Û’ ساتھ Ú¾Û’ اور میرا گھرانہ تمھارے گھرانے Ú©Û’ ھمراہ Ú¾Û’ کیونکہ میں تم لوگوں Ú©Û’ لئے نمونہ عمل Ú¾ÙˆÚº اور اگر تم Ù†Û’ اپنے عھد وپیمان Ú©Ùˆ توڑدیا اور اپنی گردنوں سے ھماری بیعت Ú©Û’ قلادہ Ú©Ùˆ اتاردیا تو قسم Ú¾Û’ میری جان Ú©ÛŒ کہ یہ تمھارے لئے کوئی عارکی بات نھیں Ú¾Û’Ø› کیونکہ تم میرے بابا امیر المومنین اور میرے بھائی حسن اور چچا زاد بھائی مسلم Ú©Û’ ساتھ کر Ú†Ú©Û’ ھو۔حقیقت تو یہ Ú¾Û’ کہ وہ شخص سخت فریب خوردہ Ú¾Û’ جو ان سب باتوں Ú©Û’ بعد تم لوگوں پر بھروسہ کرے Ø› تم لوگوں Ù†Û’ اپنی زندگی Ú©Û’ حصہ Ú©Ùˆ Ú©Ù… اور اپنے حقوق Ú©Ùˆ ضائع کردیا Ú¾Û’Û” ” جو عھد Ú©Ùˆ توڑے گا وہ  خوداپنے نقصان Ú©Û’ لئے عھد Ø´Ú©Ù† ھوگا “ اور خدا تم لوگوں Ú©ÛŒ مددو نصرت سے بے نیاز Ú¾Û’ Û” والسلام علیکم Ùˆ رحمة اللہ وبراکاتہ

امام حسین علیہ السلام Ú©Û’ اس بصیرت افروز بیان Ú©Û’ بعد حر جو سفر میں آپ Ú©Û’ ھمراہ تھاآپ Ú©Û’ پاس آیا اور Ú©Ú¾Ù†Û’ لگا :”یاحسین !انی اٴذکّرک اللّٰہ فی نفسک فانی اشھد لئن قاتلت لتُقْتَلَنَّ ولئن قوتلت لتھلکن فیما اٴریٰ“ اے حسین ! آپ Ú©Ùˆ خدا Ú©ÛŒ یاد دلاتا Ú¾ÙˆÚº کہ آپ دوبارہ اپنے بارے میںفکر کریں!کیونکہ میں گواہ Ú¾ÙˆÚº کہ میرے نظریہ Ú©Û’ مطابق اگر آپ Ù†Û’ ان لوگوں سے جنگ Ú©ÛŒ تو وہ لوگ آپ Ú©Ùˆ قتل کرڈالیں Ú¯Û’ اور اگر آپ قتل کردئے گئے تو تباہ Ùˆ برباد ھوجائیں Ú¯Û’ ؛یہ سن کر امام حسین (علیہ السلام)  Ù†Û’ فرمایا : ”اٴفبالموت تخوّفني ! ÙˆÚ¾Ù„ یعدوبکم الخطب ان تقتلوني ! مااٴدری ما اٴقول Ù„Ú© ! ولکن اٴقول کما قال اٴخو  الا وس لابن عمہ ولقیہ ÙˆÚ¾Ùˆ یرید نصرة رسول اللّٰہ صلّی اللّٰہ علیہ ( وآلہ ) وسلم فقال لہ : این تذھب ØŸ فانک مقتول! فقال:

ساٴمضی وما بالموت عار علی الفتٰی

اذا ما نوی حقاً وجاھدمسلماً

وآسی الرجال الصالحین بنفسہ

وفارق مثبوراً یغش و یرغماً [54]

فان عشت لم اندم وان مت لم الم

Ùˆ کفی بک ذلاًان تعیش Ùˆ  ترغما



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next