سفر امام حسین علیه السلام کی منزلیں



اتنی   بہ اللّہ   لخیر اٴ مر

ثمّة اٴبقاہ بقاء الدھر

اے میرے ناقے! میرے جلدی جلدی چلنے پر خوف زدہ نہ ھو بلکہ تو تیز تیز چل تاکہ سپیدہ سحری تک تو بھترین سوار اور بھترین مسافر تک پھنچ جا؛ یھاں تک کہ اس ذات تک رسائی ھوجائے جس کا خاندان کریم ، بزرگ ، آزاد اور فراخ دل ھے؛جسے خداوندمتعال بھترین کام کے لئے یھاںلایا ھے، اسی لئے خدا اسے اس وقت تک باقی رکھے گا جب تک یہ دنیا اور زمانہ باقی ھے ۔

یہ سن کر امام حسین علیہ السلام نے فرمایا : ”اٴما واللّٰہ اِنّي لاٴ رجواٴن یکون خیراً ما اٴراداللّٰہ بنا قُتِلنا اٴو ظفرنا“ خدا کی قسم خدا وندعالم جو ھمارے لئے چاھتا ھے وھی ھما رے لئے خیر ھے؛ چاھے ھم قتل کر دےئے جائیں یا ظلم وستم کے خلاف ظفر یاب ھو جائیں ۔

تو امام حسین علیہ السلام Ù†Û’ جواب دیا : ل”اٴمنّعنہّم مما اٴمنع منہ نفسي، انما ھولا Ø¡ اٴنصاري وا عوانی وقد کنت اٴعطیتني ان لا تعرض لي بشیء حتی یاتیک کتاب من ابن زیاد“            

میں ان کی جانب سے اسی طرح دفاع اور مما نعت کروں گا جس طرح اپنا دفاع اور اپنے سلسلے میں مما نعت کررھا ھوں؛ کیونکہ یہ میرے ناصر ومدد گار ھیں اور تم نے عھد وپیمان کیا ھے کہ جب تک تمھارے پاس ابن زیاد کا خط نھیں آجاتا اس وقت تک تم مجھ سے درگیر نہ ھو گے ۔

حرنے کھا: ٹھیک ھے لیکن یہ آپ کے ساتھ نھیں آئے ھیں ۔

امام حسین علیہ السلام نے جواب دیا : ”ھم اٴصحابی وھم بمنزلة من جاء معي فان تممت علیّ ما کان بیني وبینک والانا جز تک“ یہ میرے اصحاب ھیں اورانھیں لوگوں کی طرح ھیں جو میرے ساتھ آئے ھیں ۔اگرتم نے اس عھد وپیمان کو بر قراررکھا جو ھمارے اور تمھارے درمیان ھوا ھے تو ٹھیک ھے ورنہ ھم تمھارے سامنے میدان کا رزار میں اتر آئیں گے۔یہ سن کر حر ان لوگوں سے دست بردارھو گیا۔

اس کے بعد امام حسین علیہ السلام ان لوگوں سے مخاطب ھوئے اور فرما یا :” اٴخبر ونی خبرالناس وراء کم “ جن لوگوں کو تم اپنے پیچھے چھوڑ کر آئے ھو ان کی خبر سناوٴ ۔

 ØªÙˆ مجمّع بن عبد اللہ عائذی[56] جو انھیں چار میں سے ایک تھے اور کوفہ سے یھاں آئے تھے، Ù†Û’ آپ سے عرض کیا :” اٴما ا شراف الناس فقد اُعظمت رشوتھم ومُلِئَت غرائر Ú¾Ù… ØŒ یستمال ودّھم ویستخلص بہ نصیحتھم فھم اٴلب واحد علیک ! واٴما سائرالناس بعد،فاِنَّ   اٴفئد تھم تھوي الیک وسیو فھم غداً مشھورة علیک“  اشراف اور سر برآوردہ افراد Ú©Ùˆ رشوت Ú©ÛŒ خطیر رقم دیدی گئی Ú¾Û’ØŒ ان Ú©Û’ تھیلوں Ú©Ùˆ بھر دیا گیاھے، اس طرح سے ان Ú©ÛŒ خیر خواھی کواپنی طرف متوجہ  کر لیا گیا Ú¾Û’ اور ان Ú©Ùˆ اپنا محبوب بنا لیا گیاھے۔ یہ گروہ وہ Ú¾Û’ جو آپ Ú©Û’ خلاف دشمن Ú©Û’ ھمراہ Ú¾Û’ اور بقیہ لوگ وہ ھیں جن Ú©Û’ دل تو آپ Ú©Û’ ساتھ ھیں لیکن ان Ú©ÛŒ تلوار یں Ú©Ù„ آپ Ú©Û’ خلاف Ú©Ú¾Ù†Ú†ÛŒ Ú¾ÙˆÚºÚ¯ÛŒ Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next