سفر امام حسین علیه السلام کی منزلیں



[22] ابو مخنف کا بیان ھے : مجھ سے یہ خبر زھیر بن قین کی زوجہ دلھم بنت عمر و نے بیان کی ھے۔( طبری ،ج۵،ص۳۹۶، الارشاد، ص ۲۲۱ )

[23] عنقریب یہ بات کربلامیں زھیر بن قین کے خطبے سے معلوم ھوجائے گی کہ اس سے قبل زھیراس بات پر معاویہ کی مذمت کیا کرتے تھے کہ اس نے زیاد کو کس طرح اپنے سے ملحق کرلیا؛اسی طرح حجر بن عدی کے قتل پر بھی معاویہ سے ناراض تھے ۔

[24] آپ کی ماں امام حسین علیہ السلام کی دیکھ بھال کیاکرتی تھیں اسی لئے آپ کے بارے میںکھاجاتا ھے کہ آ پ حضرت امام حسین علیہ السلام کے رضائی بھائی تھے۔طبری نے بقطر ھی لکھا ھے اسی طرح جزری نے الکامل میں بھی بقطر ھی ذکر کیا ھے؛ لیکن ھمارے بزرگوں نے( ی) کے ساتھ یعنی یقطر لکھاھے جیسا کہ سماوی نے ابصارالعین، ص۵۲پر یھی لکھا ھے ۔

[25] ابومخنف کا بیان ھے : مجھ سے یہ خبرابو علی انصاری نے بکر بن مصعب مزنی کے حوالے سے نقل کی ھے۔( طبری ،ج۵، ص۳۹۸؛ارشاد، ص ۲۲۰ )اس خبر کو انھوں نے قیس بن مسھر صیداوی کی خبرسے خلط ملط کردیا ھے ۔

[26] شعبی کے بعد اس نے کوفہ میںقضاوت کا عھدہ سنبھالا۔ ۱۳۶ ھ میں وہ ھلاک ھوا ؛اس وقت اس کی عمر ۱۰۳ سال تھی جیسا کہ میزان الاعتدال، ج ۱، ص ۱۵۱ ، اور تہذیب الاسماء، ص۳۰۹ پر تحریرھے۔ عنقریب یہ بات آئے گی کہ منزل زبالہ پر صیداوی کی شھادت کی خبر سے پھلے امام علیہ السلام کو ابن بقطر کی شھادت کی خبر ملی ھے؛ اس سے یہ ظاھر ھوتا ھے کہ امام علیہ السلام نے قیس بن مسھر صیداوی سے پھلے یقطر کو روانہ کیا تھا ۔

[27] یہ جگہ خزیمیہ او رثعلبیہ کے درمیان کوفہ کے راستے میں ھے جیسا کہ معجم البلدان، ج۴،ص ۳۲۷میں یھی موجود ھے۔

[28] یہ خبر اس خبر سے منافات ر کھتی Ú¾Û’ جوابھی گذرچکی کہ یہ لوگ منزل صفاح پر مقام زرو د سے چند منزل قبل فر زدق والے واقعے میں موجود تھے کیونکہ اس خبر سے یھی ظاھر ھوتاھے بلکہ واضح Ú¾Û’ کہ یہ لوگ امام حسین علیہ السلام  سے زرود میں ملحق ھوئے ھیں اور اس سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ یہ لوگ امام (علیہ السلام)  Ú©Û’ ساتھ موجود نھیںتھے بلکہ حج Ú©ÛŒ ادائےگی Ú©Û’ ساتھ یہ ممکن بھی نھیں Ú¾Û’ کیونکہ منزل صفاح اوائل میںھے جبکہ امام علیہ السلام ”یوم الترویہ“ Ú©Ùˆ مکہ سے Ù†Ú©Ù„Û’ ھیں۔ اگر یہ لوگ امام علیہ السلام سے منزل صفاح پر ملحق ھوئے ھیںتو پھر حج Ú©ÛŒ انجام دھی ممکن نھیں Ú¾Û’Û” تعجب Ú©ÛŒ بات یہ Ú¾Û’ کہ دونوں خبروں کا ایک Ú¾ÛŒ راوی Ú¾Û’ لیکن ان میں سے کوئی بھی اس Ú©ÛŒ طرف متوجہ نھیں ھوا؛ نہ Ú¾ÛŒ ابو جناب ØŒ نہ ابو مخنف اورنہ Ú¾ÛŒ طبری، مگر یہ کہ یہ کھا جائے کہ حج سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ یہ دونوں منزل صفاح پر امام علیہ السلام سے ملے اور پھر حج Ú©Û’ بعد منزل زرود پر Ù¾Ú¾Ù†Ú† کرامام علیہ السلام  سے ملحق Ú¾Ùˆ گئے Û”

[29] کوفہ سے مکہ جانے کے لئے جو راستہ مڑتا ھے یہ وھی ھے۔ اس کی نسبت بنی اسد کے ایک شخص ثعلبہ کی طرف دی گئی ھے جیسا کہ معجم میں تحریر ھے۔

[30] اس روایت سے یھی ظاھر ھوتا ھے کہ جناب مسلم کی شھادت کی خبر یھاں عام ھوگئی لیکن عنقریب یہ بات آئے گی کہ منزل زبالہ میں پھنچ کر امام علیہ السلام نے یہ خط لکھ کر اپنے اصحاب کے سامنے اس کا اعلان کیا تھا؛ یھاں سے امام علیہ السلام کے اس جملے کا فلسفہ سمجھ میں آتا ھے کہ” مادوں ھولاء سر“ یعنی ان کے علاوہ جو لوگ ھیں ان کے لئے یہ خبر سری ھے اور اسی طرح یہ خبر منزل زبالہ تک پوشیدہ ھی رھی لیکن یعقوبی کا بیان ھے کہ مسلم کی شھادت کی خبر آپ کو مقام” قطقطانہ“ میں ملی تھی۔ (تاریخ یعقوبی ،ج۶ ، ص ۲۳۰ ،ط، نجف )

[31] ابو مخنف کا بیان Ú¾Û’ : ابو جناب کلبی Ù†Û’ عدی بن حرملہ اسد Ú©Û’ حوالے سے اور اس Ù†Û’ عبداللہ سے اس خبر Ú©Ùˆ ھمارے لئے بیان کیاھے۔  ( طبری ،ج۵، ص۳۹۷) ارشاد میں ،ص Û²Û²Û² پر Ú¾Û’ کہ عبداللہ بن سلیمان Ù†Û’ یہ روایت بیان Ú©ÛŒ Ú¾Û’Û”( ارشاد ØŒ طبع نجف )



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next